وفاق سے رکاوٹوں کے باوجود خیبرپختونخواہ کی معاشی صورتحال تینوں صوبوں سے بہتر ہے، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 مارچ 2025ء ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ وفاق سے رکاوٹوں کے باوجود صوبائی حکومت کی معاشی صورتحال تینوں صوبوں سے بہتر ہے۔ پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے مشکل حالات کے باوجود آمدن میں 55 فیصد اضافہ کیا، ہم نے اپنی پوری آبادی کو صحت کارڈ پلس دیا، خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے آئی ایم ایف کا ٹارگٹ حاصل کیا، باقی کسی دوسرے صوبے نے ایسا نہیں کیا، پنجاب کی کارکردگی ہماری ایک فیصد کارکردگی کے برابر بھی نہیں، کارکردگی پر وزیراعلیٰ پنجاب سے مناظرے کیلئے تیار ہوں۔
(جاری ہے)
علی امین گنڈا پور کہتے ہیں کہ خیبرپختونخواہ حکومت کے پاس خزانے میں 176 ارب روپے کا سرپلس پڑا ہے، پنجاب بھی اپنی آمدن 12 فیصد سے 55 فیصد تک بڑھائے، پنجاب کے جتنے فیصد طلبہ کو لیپ ٹاپ دیئے جا رہے ہیں ہم بھی اتنے فیصد طلبہ کو مفت لیپ ٹاپ دیں گے، ہم چار ہزار مستحق بچیوں کی شادیاں کروا رہے ہیں اور ہر بچی کو دو لاکھ روپے دے رہے ہیں، اس کے علاوہ ہم نے اپنی پوری آبادی کو صحت کارڈ پلس دیا، اب لائف انشورنس کی سہولت دے رہے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب، خیبر پختونخواہ حکومت کے طرز پر اپنے شہریوں کو مفت صحت کارڈ دے، پنجاب حکومت بھی اپنی پوری آبادی کو یہ سہولیات دے۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رہے ہیں
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا تحریری حکم نامہ جاری
وزیر اعلیٰ کےپی علی امین گنڈاپور---فائل فوٹوپی ٹی آئی کے 5 اکتوبر کو لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد کے کیس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پولیس کے مطابق علی امین گنڈاپور اور دیگر ملزمان روپوش ہوچکے ہیں، علی امین گنڈا پور، حماد اظہر اور دیگر ملزمان مقدمے میں نامزد ہیں۔
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیے۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق ملزمان گرفتاری کے خوف سے روپوش ہوئے ہیں، پولیس کی ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست مناسب ہے۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے تحریری حکم جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ ملزمان کے خلاف لاہور کے تھانہ مستی گیٹ میں مقدمہ درج ہے۔