پاکستان مسلم لیگ کی سیاسی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، روڈ میپ طے کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
پاکستان مسلم لیگ کی سیاسی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، روڈ میپ طے کیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ کی پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کا طریقہ کار طے کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق چوہدری شجاعت حسین کی سیاسی جماعتوں کے مابین ہم آہنگی کے فروغ اور ملکی استحکام کے لئے قائم کردہ پاکستان مسلم لیگ کی پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چئیرمین اور سابق وزیراعلی بلوچستان میر نصیر مینگل کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پارٹی کے چیف آرگنائزر و ممبرکمیٹی ڈاکٹر محمد امجد، کمیٹی کے ڈپٹی چئیرمین غلام مصطفی ملک اور مسلم لیگ سندھ کے صوبائی صدر اور کمیٹی کے رکن طارق حسن شریک تھے۔ کمیٹی کے دیگر اراکین انتخاب خان چمکنی اور ڈاکٹر رحیم اعوان نے اجلاس میں آنلائن شرکت کی۔
اجلاس میں کمیٹی کا طریقہ کارطے کیاگیا۔ اس موقع پر پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی طرف سے سیاسی جماعتوں کے مابین ہم آہنگی کے فروغ و جمہوری اقدار کے استحکام کیلئے ملکی سطح پر پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی کے قیام کو خوش آئند قرار دیا گیا۔اجلاس کے شرکا کا کہنا تھا کہ ملک بھر کے سیاسی و سماجی مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ کوششیں ناگزیر ہیں۔عملی طور ملکی سطح پر کمیٹی کے قیام اور اس کے کام سے بہتری آئے گی۔کمیٹی کا قیام ملک بھر کے اجتماعی مسائل، سیاسی و سماجی مشکلات کے حل کیلئے ایک عملی اقدام ہے جو مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے گی۔ کمیٹی وفاقی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو نیشنل ایشوز پر ڈائیلاگ اور اتفاق رائے پر آمادہ کرے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان مسلم لیگ کی کمیٹی کا اجلاس
پڑھیں:
جے یو آئی اجلاس:سیاسی جدوجہد جاری رکھنے اور سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ
جمعیت علمائے اسلام(ف) نے مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس کے فیصلوں میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتے ہوئے صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے. اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کرتے ہوئے بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا اور ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت دو روزہ اجلاس ہوا جس میں جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کے متعدد فیصلے ہوئے جس کے مطابق اجلاس میں27 اپریل کو لاہور، 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں شہداء غزہ ملین مارچ کا فیصلہ کیا گیا اور قوم سے اہل غزہ کیلئے مالی مدد فراہم کرنے کی اپیل کی گئی اورکہا گیا اجلاس ملک میں امن وامان کی بدترین صورتحال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں اور دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہوچکی ہیں۔ جمعیت علماء اسلام پرزور الفاظ میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتی ہے اور صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا البتہ مشترکہ امور پر مختلف مذہبی اور پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جدوجہد کی حکمت عملی مرکزی مجلس شوری یا مرکزی مجلس عاملہ طے کرے گی۔ اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کیا گیا اور بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا ہے ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جبکہ مختلف صوبوں کو درپیش مسائل پر مرکزی مجلس عاملہ اور شوریٰ حکمت عملی طے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔