جتھے شاہراہیں بند کر دیتے ہیں، سڑکیں کھلوانے میں نااہلی دکھانے والے ڈی سیز کو ہٹایا جائے گا، سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
کوئٹہ (نیوز ڈیسک)وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ جتھے شاہراہیں بند کر دیتے ہیں، سڑکیں کھلوانے میں نااہلی دکھانے والے ڈی سیز کو ہٹایا جائے گا، پی ٹی آئی دور میں طالبان کو واپس لایا گیا، آٹھ اضلاع سے متعلق عمرایوب سمیت دیگر تمام افراد کے دعوے مسترد کرتا ہوں، سیاسی مقاصد کیلئے بلوچستان سے متعلق غیرذمہ دارانہ بیانات افسوسناک ہیں۔
کوئٹہ میں مستحق افراد میں راشن تقسیم کرنے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ اگرکسی کو حکومت سے کوئی شکایت ہے تووہ پرامن احتجاج کرے لیکن ہائی ویز بند نہ کی جائیں، ماہ صیام میں سڑکوں کی بندش سے بزرگ ، بچے اور خواتین سمیت تمام مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوسٹل ہائی وے 4 ہزار کلومیٹر طویل ہے، ریاست کا کام ایک ایک انچ کا دفاع کرنا ہے، یقین ہے ہمارے سیکیورٹی ادارے جلد صورتحال پر قابوپالیں گے، ٹیٹرا ایکٹ قومی اسمبلی سے منظور ہوچکا ہے، امید ہے جلد سینیٹ سے بھی منظور ہوجائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ بلوچستان میں امن و امان بالکل ٹھیک ہے لیکن 8 اضلاع سے متعلق عمرایوب سمیت دیگر تمام افراد کے دعوے مسترد کرتا ہوں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے مستحقین کو رمضان پیکج کی تقسیم کا افتتاح کر دیا
وزیراعلیٰ بلوچستان نے مستحقین کو رمضان کی تقسیم کا افتتاح کر دیا، منصوبے سے اڑھائی لاکھ خاندان مستفید ہوں گے۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے کو مستحقین کو منصفانہ راشن تقسیم کرنے کا کہا گیا تھا، ڈی سیز نے مستحقین کی شارٹ لسٹنگ کی تھی، راشن کی تقسیم کا مقصد مستحقین کی خوشیوں میں اضافہ کرنا تھا، قومی شاہراہوں کی بندش سے راشن کی تقسیم میں مشکلات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو کہا گیا ہے کہ وہ میرٹ پر راشن تقسیم کریں، بلوچستان کے حالات دیگر صوبوں سے مختلف ہیں، دور دراز علاقوں میں کون سا لوگوں کے بینک اکائونٹ ہیں کہ انہیں کیش پیمنٹ دیں، عدالتی احکامات کے باوجود قومی شاہراہیں بند کر دی جاتی ہیں، طاقت کا استعمال کریں تو اس پر ردعمل آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈی سیز شاہراہوں کی بحالی کے حوالے سے ذمہ داریاں نبھائیں گے، احتجاج کرنے والے خواتین اور شیر خوار بچوں کو ساتھ لاتے ہیں، دفعہ 144ہمیں اجازت دیتا ہے کہ طاقت کا استعمال کریں، کسی کو غائب کرکے پریشر حکومت پر ڈالا جاتا ہے، حکومت صبروتحمل سے کام لے رہی ہے۔
مزیدپڑھیں:وزیر اعظم کی چینی کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ سرفراز بگٹی کی تقسیم ڈی سیز
پڑھیں:
دلہن کو اپنے جہیز، تحائف پر مالکانہ حقوق حاصل ہیں، سپریم کورٹ
اسلام آباد:سپریم کورٹ کے ڈویژن بنچ نے قرار دیا ہے کہ دلہن کو دیا گیا جہیز اور تحائف غیرمشروط طور پر اس کے زیرقبضہ رہیں گے اور وہ اس کی وصولی کے لیے مقدمہ دائر کر سکتی ہے۔ اسے ان چیزوں پر بلاشرکت غیرے مالکانہ حقوق حاصل ہوں گے اور اس کے شوہر یا اس کے رشتہ دار اس پر اپنا دعوے نہیں کر سکتے۔
جسٹس سید منصور علی شاہ نے فیملی کیس کی سماعت کرتے ہوئے سات صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے جہیز ایکٹ، 1976 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہکہ مقننہ نے شادی کے سلسلے میں دی گئی املاک کی تین اقسام کے درمیان فرق واضح کیا ہے، ان میں جہیز،دلہن کے تحائف اور دیگر تحفے شامل ہیں۔
جہیز دلہن کے والدین دلہن کو دیتے ہیں۔ دلہن کے تحائف دولہا یا اس کے والدین دلہن کو دیتے ہیں اور دیگر تحائف شادی کے سلسلے میں کسی بھی فریق (یعنی دولہا یا دلہن) یا ان کے رشتے داروں کو دیئے جاتے ہیں۔
عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ سیکشن 5 کے تحت تحائف اور سامان پر دلہن کے حق کو آئین کے آرٹیکل 237 اور 248 میں درج آئینی ضمانتوں سے مزید تقویت ملی ہے جو ازدواجی حیثیت سے قطع نظر جائیداد پر اس کے تصرف کے حق کو تسلیم کرتی ہے۔