امتحانات کے دوران مسلم طلبہ کی توجہ حجاب سے متاثر نہ ہو، مدھو بنگارپا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
وزیر تعلیم نے میڈیا میں شائع ہونے والی خبر پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ حجاب کے معاملے کو غیر ضروری طور پر امتحانات کے دوران موضوع بحث نہ بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ ریاستی وزیر برائے اسکولی تعلیم و خواندگی مدھو بنگارپا نے وضاحت کی ہے کہ حجاب کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، لہٰذا جب تک عدالتی فیصلہ نہیں آتا، موجودہ صورتحال برقرار رہے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کے بیان کا مطلب ہرگز یہ نہیں تھا کہ امتحانات کے دوران مسلم طالبات کو حجاب پہننے سے روکا جائے گا۔ مدھو بنگارپا نے میڈیا میں شائع ہونے والی خبر پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ حجاب کے معاملے کو غیر ضروری طور پر امتحانات کے دوران موضوع بحث نہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پورے سال کسی نے اس مسئلے پر بات نہیں کی، لیکن اب جب کہ طلبہ کے امتحانات قریب ہیں، اس طرح کے تنازعات کھڑے کر کے ان کے لئے مشکلات پیدا نہ کی جائیں۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ شیموگہ میں دئیے گئے ان کے بیان کا مطلب صرف یہ تھا کہ جب ان سے حکومت کے موقف کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر غور ہے اور اس کے دائرے سے باہر جا کر کوئی فیصلہ نہیں لیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اس لئے اس پر مزید بحث نہ کی جائے تو بہتر ہے۔ مدھو بنگارپا نے بتایا کہ ان کی کوشش ہے کہ تمام بچے امتحانات ایک تہوار کے ماحول میں لکھیں اس لئے ان کے ذہنوں میں کسی طرح کا انتشار نہ پیدا کیا جائے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ حجاب کا معاملہ چونکہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس لئے ان کا یہ ماننا ہے کہ اس پر میڈیا کے نمائندوں کو بھی اس بارے میں کسی طرح کے سوالات نہیں اٹھانے چاہیئے کیونکہ اس سے جڑا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امتحانات کے دوران میں زیر سماعت ہے عدالت میں زیر انہوں نے کہ حجاب تھا کہ کہا کہ
پڑھیں:
جہلم ویلی، امتحانی نتائج میں فیل ہونے پر طالب علم کی خودکشی
جہلم ویلی کی تحصیل ہٹیاں بالا کے نواحی علاقے مکنیٹ میں انٹرمیڈیٹ کے 17 سالہ طالب علم نے مبینہ طور پر امتحانی نتائج میں فیل ہونے پر خودکشی کر لی۔
پولیس کے مطابق حبیب ولد صابر شاہ نے گھر کے قریب درخت سے لٹک کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق وہ کمپیوٹر کے مضمون میں فیل ہونے کے بعد شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت: بیٹی کو قتل کرکے خود کشی کا رنگ دینے والا باپ گرفتار
ذرائع کے مطابق حبیب گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول شاریاں کا سابق ٹاپر تھا اور انتہائی ذہین و محنتی طالب علم کے طور پر جانا جاتا تھا۔ امتحانی نتائج کے بعد اس کی ذہنی کیفیت متاثر ہوئی، جس کے نتیجے میں اس نے افسوسناک قدم اٹھایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ لاش کو ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
اہلِ علاقہ نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی دباؤ اور نتائج کے خوف سے نوجوانوں کی ذہنی صحت پر توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تحصیل ہٹیاں بالا جہلم ویلی خود کشی