غزہ کی تعمیرنو کا منصوبہ تیار، جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کیلئے کاوشیں تیز کریں گے، مصر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا ہے کہ غزہ کی تعمیرِنو کا مصری منصوبہ تیار ہے جو فلسطینیوں کے ان کے وطن ہی میں قیام کو یقینی بنائے گا۔
مصری وزیر خارجہ نے ایک بیا ن میں کہا کہ غزہ کی تعمیرنو کا یہ منصوبہ چار مارچ کو عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
عرب ممالک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کا کنٹرول سنبھالنے اور فلسطینیوں کو دوسرے مقام پر منتقل کرنے کے آئیڈیے کو مسترد کر دیا تھا اور اس خیال کی سفارتی محاذ پر مخالفت پر اتفاق کیا تھا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل حماس جنگ بندی کے دوران چار فروری کو سامنے لائے گئے منصوبے نے فلسطینیوں اور عرب ممالک کو مشتعل کر دیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اعلان اس بات کی علامت سمجھا گیا کہ امریکہ اب دو ریاستی حل کے اپنے دیرینہ موقف سے ہٹ چکا ہے۔
مصر کے وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کا منصوبہ صرف مصر یا عرب دنیا کا نہیں بلکہ کامیاب نفاذ کے لیے اسے عالمی حمایت اور فنڈنگ بھی ملے گی۔
انہوں نے ثالثی کے لیے یورپی یونین کمشنر دبراوکا سویسا کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’جب یہ منصوبہ عرب لیگ کے اجلاس میں منظور کر لیا جائے گا تو ہم بڑے ڈونر ممالک سے فنڈنگ کے حصول کے لیے سرگرمی کے ساتھ بات چیت کریں گے۔‘
بدر عبدالعاطی نے کہا کہ ’تعمیر نو کے معاشی پہلو کے حوالے سے یورپ کا کردار بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہو گا۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے دوسرے مرحلے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں مصری وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مصر جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کرے گا۔
’(جنگ بندی کا) پہلا مرحلہ کامیابی سے اختتام پذیر ہوا، اب ہمیں لازمی طور پر بات چیت کا رخ دوسرے مرحلے کی جانب موڑنا چاہیے جو کہ دیرپا جنگ بندی کے لیے بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ظاہر ہے، یہ مشکل ہو گا لیکن خیرسگالی اور سیاسی عزم کے ساتھ یہ ہدف بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
بدر عبدالعاطی نے مزید بتایا کہ عرب لیگ کے اس ہنگامی اجلاس کے بعد سعودی عرب میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے تحت وزراء خارجہ کا ہنگامی اجلاس ہو گا جہاں مندوبین عرب لیگ کے نتائج کو عالمی سطح پر پیش کے لیے زور دیں گے۔ ہم یقینی بنائیں گے کہ عرب لیگ اجلاس کے نتائج کو ممکنہ حد تک بہترین انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جنگ بندی کے عرب لیگ کے کے لیے غزہ کی
پڑھیں:
عرب اسلامی سربراہی اجلاس: ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے: امیر قطر
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے حوالے سے اسرائیل کے تمام دعوے حقیقت کے برعکس ہیں، جبکہ ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے۔
عرب و اسلامی ممالک کے ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ اسرائیل فلسطینی عوام کے خلاف نسلی صفائی میں ملوث ہے اور انسانیت دشمن جرائم کی تمام حدیں عبور کر چکا ہے۔
امیر قطر نے دوحہ میں اسرائیلی حملے کو کھلی جارحیت اور قطر کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قطر نے ثالث کی حیثیت سے خطے میں امن کے قیام کے لیے سنجیدہ اور خلوص پر مبنی کوششیں کیں، تاہم اسرائیل نے مذاکراتی عمل سبوتاژ کر کے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا۔
اجلاس میں امیر قطر کے ساتھ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، ترک صدر رجب طیب اردوان، اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، جبکہ مصر اور تاجکستان کے صدور بھی شریک ہیں۔
اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے اسرائیلی حملے کے بعد قطر کے ساتھ رکن ممالک کی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ اجلاس اسرائیلی جارحیت کے خلاف متحد اور مضبوط مؤقف اپنانے کا بہترین موقع ہے۔ ہم ریاستِ قطر پر ہونے والے اس کھلے حملے اور اس کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
او آئی سی کے سربراہ نے مطالبہ کیاکہ عرب اور اسلامی ممالک اسرائیل کے خلاف مضبوط فیصلے کریں اور عالمی برادری خصوصاً اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے اسرائیل کو اس کے جرائم پر جوابدہ بنائے۔
انہوں نے کہاکہ تنظیم فلسطینی مسئلے کے حل کے لیے ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے نتائج اور دو ریاستی حل کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ ان کے بقول، ہمیں یقین ہے کہ اس سربراہی اجلاس کے فیصلے عرب و اسلامی یکجہتی کو مزید مستحکم کریں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے قطر پر ہونے والے حالیہ فضائی حملے کے خلاف دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس ہورہا ہے، جس میں وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔
اس سے قبل سعودی عرب اور پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک نے قطر پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسرائیل کو اس کے جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امیر قطر عالمی امن عرب اسلامی سربراہی اجلاس گریٹر اسرائیل وی نیوز