Express News:
2025-09-18@13:05:13 GMT

’’ویپنگ سگریٹ نوشی سے زیادہ خطرناک‘‘ طبّی تحقیق

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

لاہور:

برطانوی مانچسٹر میٹروپولٹین یونیورسٹی میں ڈاکٹر میکسیمی بودین (Maxime Boidin)کی زیررہنمائی پہلی بار ویپنگ کے طویل المعیاد اثرات جاننے کو ایک تحقیق انجام پائی جس نے خوفناک انکشاف کر دیا کہ ویپنگ سگریٹ نوشی سے زیادہ خطرناک ہے۔

یہ مائع نوشی انسان کو امراض قلب اور بھلکڑ پن کا مریض بناتی اور جسمانی اعضا کو نقصان پہنچاتی ہے۔

ڈاکٹر میکسیمی کے مطابق وجہ یہ کہ ایک دو سگریٹ پینے کے بعد انسان عموماً رک جاتا ہے مگر ویپنگ کرنے والا مسلسل کش لگاتا ہے، اسے پتا نہیں چلتا کہ وہ کتنی نکوٹین جسم میں اتار چکا، لہذا نکوٹین کی زیادتی اسے مختلف موذی بیماریوں میں مبتلا کر دیتی ہے۔

اس انقلابی تحقیق کے بعد برطانیہ و یورپی ممالک میں مطالبہ کہ ویپنگ کو سگریٹ نوشی کی طرح خطرناک قرار دیا جائے۔ ویپنگ کرتے پاکستانی نوجوان بھی نئی طبی تحقیق کے بعد اس سے کنارہ کشی اختیار کریں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سائنسدانوں نے ایسے آئی ڈراپس تیار کیے ہیں جو دور کی نظر کی کمزوری یا پریسبیوپیا — وہ مرض جس میں کروڑوں افراد قریب کی چیزیں دیکھنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں — کے لیے ایک آسان اور غیر جراحی (بغیر آپریشن) علاج فراہم کرسکتے ہیں۔

اب تک اس بیماری کا علاج صرف عینک یا سرجری کے ذریعے ہی ممکن تھا، مگر نئی تحقیق کے مطابق روزانہ دو بار یہ ڈراپس استعمال کرنے سے مریضوں کی بینائی بہتر بنائی جاسکتی ہے۔

کوپن ہیگن میں منعقدہ یورپین سوسائٹی آف کیٹریکٹ اینڈ ریفریکٹیو سرجنز (ESCRS) کی کانفرنس میں پیش کی گئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ان ڈراپس کے استعمال سے مریضوں کی قریب کی نظر میں نمایاں بہتری دیکھی گئی اور یہ اثر دو سال تک برقرار رہا۔

یہ ڈراپس پائلَکارپین (pilocarpine) اور ڈائکلوفینَک (diclofenac) پر مشتمل ہیں۔ پائلَکارپین آنکھ کی پتلی کو سکیڑ کر فوکس کو بہتر کرتا ہے، جبکہ ڈائکلوفینَک آنکھ میں سوزش کم کرتا ہے۔

ارجنٹینا میں 766 مریضوں پر کی گئی تحقیق میں پائلَکارپین کی تین مختلف مقداریں (1٪، 2٪، 3٪) استعمال کی گئیں۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ 1٪ ڈراپس استعمال کرنے والے تقریباً تمام مریض آئی چارٹ پر دو یا زیادہ لائنیں پڑھنے لگے، جبکہ 3٪ ڈراپس استعمال کرنے والے 84٪ مریض تین یا زیادہ لائنیں پڑھنے کے قابل ہوگئے۔

تحقیق کی نگران ڈاکٹر جیوانا بینوزی کے مطابق ایک گھنٹے کے اندر مریضوں کی نظر میں بہتری آنا شروع ہوگئی۔ ان کے بقول: “یہ علاج ہر فاصلے پر فوکس کو بہتر کرتا ہے۔”

البتہ ماہرین نے خبردار کیا کہ ڈراپس کے کچھ سائیڈ افیکٹس بھی سامنے آئے ہیں جن میں وقتی طور پر دھندلا پن، ہلکی جلن اور سر درد شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بڑے پیمانے پر استعمال سے قبل طویل المدتی نتائج کا مزید جائزہ لینا ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • روزانہ پانچ منٹ کی ورزش بلڈ پریشر کم کرسکتی ہے، تحقیق
  • بےقاعدہ نیند سے جُڑے خطرناک مسائل
  • جنوب مشرقی ایشیا میں مصر سے بھی زیادہ پرانی ممیاں دریافت
  • سیگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے، تحقیق
  • شادی میں تاخیر پاکستانی خواتین کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت
  • سیلاب متاثرین کی بحالی، کاروں، سگریٹ اور الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا
  • ڈہرکی،سیلابی صورتحال خطرناک صورت اختیار کرگیا