عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے نوآبادیاتی منصوبے کو روکنے کے لئے مداخلت کرے، حریت کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ بھارت 27 اکتوبر 1947ء کو جموں و کشمیر پر اپنے قبضے کے بعد سے مقامی کشمیری آبادی کو پسماندہ رکھنے اور ختم کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت علاقے میں اپنے نوآبادیاتی منصوبے پر اسی طرح تیزی سے عمل پیرا ہے جس طرح اسرائیل فلسطین میں ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت زمینوں پر قبضوں، آبادی کے تناسب میں تبدیلی اور معاشی طور پر کشمیریوں کا گلا گھونٹنے کی پالیسیوں کے ذریعے منظم طریقے سے مسلم اکثریتی جموں و کشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 27 اکتوبر 1947ء کو جموں و کشمیر پر اپنے قبضے کے بعد سے مقامی کشمیری آبادی کو پسماندہ رکھنے اور ختم کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیریوں کی املاک پر غیر قانونی قبضوں، سرکاری ملازمتوں سے برطرفی اور علاقے میں غیر کشمیری ہندئوں کی آباد کاری سمیت بھارتی اقدامات کشمیریوں کو سیاسی، ثقافتی اور اقتصادی طور پر کمزور کرنے کے وسیع تر ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ حریت ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت کی پالیسیاں جموں و کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں جن کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا آخری ہدف کشمیری تشخص کو مٹانا اور ہندو آبادکاروں کی ایک کالونی کا قیام ہے۔ انہوں نے عالمی برادری کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور مقبوضہ علاقے میں بھارت کے نوآبادیاتی منصوبے کو روکنے اور کشمیری عوام کے حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے عالمی مداخلت پر زور دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حریت کانفرنس علاقے میں کہ بھارت نے کہا
پڑھیں:
چینی وزیر اعظم 2025 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس میں شرکت کریں گے، وزارت خارجہ
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ 26 جولائی کو شنگھائی میں منعقد ہونے والی 2025 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس اور مصنوعی ذہانت کی عالمی حکمرانی پر اعلی سطحی کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شرکت اور خطاب کریں گے۔ مصنوعی ذہانت سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ ریمارکس کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ چین نے ہمیشہ اس بات کی وکالت کی ہے کہ تمام فریقوں کو مشترکہ طور پر مصنوعی ذہانت کے کھلے پن، جامعیت اور بھلائی کو فروغ دینا چاہیے اور مسابقت کے ساتھ محاذ آرائی کو اجاگر نہیں کرنا چاہیے بلکہ ذہانت کے فوائد بانٹنے اور مشترکہ ترقی کے حصول کی کوشش کرنی چاہیے۔
***