ویب ڈیسک: اسپشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے  پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے اہم پیشرفت ہوئی۔  

تفصیلات کےمطابق پاکستان اور متحدہ عرب امارات ( یو اے ای) کے مابین  مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا، یو اے ای کی جانب سے بینکاری، کان کنی، ریلویز اور انفراسٹرکچر سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے دلچسپی کا اظہارکیا گیا،  پاکستان ریلویز اور متحدہ عرب امارات  کی اتحاد ریل کے درمیان اہم  معاہدے کے بعد  ریلوے نیٹ ورک کی بہتری متوقع ہے۔

لاہور میں 255 ٹریفک حادثات ، ایک شخص جاں بحق ، 310 زخمی 

متحدہ عرب امارات کے ساتھ اقتصادی تعلقات میں بہتری  کے ذریعے ملک معاشی  استحکام کی جانب گامزن ہے۔ ان تمام  اقدامات کی بدولت  پاکستان کی اقتصادی ترقی، سرمایہ کاری میں اضافہ اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری ہوگی۔

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی اسٹریٹجک شراکت داری تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھائے گی۔

ایس آئی ایف سی کی معاونت  سے  متحدہ عرب امارات کے ساتھ  اقتصادی تعلقات  کی مضبوطی ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

رمضان المبار ک میں پانی کی کمی سے بچنے کے طریقے

 
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: اور متحدہ عرب امارات

پڑھیں:

امریکا کا دورہ مکمل، پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا، امن کی اہمیت پر زور

پاکستانی سفارتی وفد امریکا کا دورہ مکمل کر کے برطانیہ پہنچ گیا۔ امریکا میں وفد نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کی اور عالمی راہنماؤں، امریکی کانگریس ارکان سے ملاقاتیں کیں جہاں پاکستان نے کشمیر کے مسئلے اور خطے میں امن کی ضرورت پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی سفارتی وفد امریکا کا دورہ مکمل کر کے برطانیہ پہنچ گیا۔ امریکا میں وفد نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کی اور عالمی راہنماؤں، امریکی کانگریس ارکان سے ملاقاتیں کیں جہاں پاکستان نے کشمیر کے مسئلے اور خطے میں امن کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستانی وفد کے رکن فیصل سبزواری نے لندن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے اقوام متحدہ میں پاکستان کا مقدمہ پیش کیا اور بھارت کو ایٹمی ممالک کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھانے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے بھارتی جارحیت پر بھی سوالات اٹھائے اور عالمی طاقتوں سے مداخلت کی درخواست کی۔

شیری رحمان اور خرم دستگیر خان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، جنہوں نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں۔ بشریٰ انجم بٹ نے بتایا ہے کہ پاکستانی وفد کو امریکا میں اپنے مؤقف پر بھرپور پذیرائی ملی۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلان جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • پاک افغان تعلقات میں بہتری: کیا طورخم بارڈر سے تجارت پر اثر پڑے گا؟
  • امریکا کا دورہ مکمل، پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا، امن کی اہمیت پر زور
  • پاکستان اور سعودی عرب تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • پاکستان کے بھارت کو 4 خط ؟ ؟؟؟؟بھارتی میڈیا پھر بے بنیاد دعوے کرنے لگا
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • وہ دن دور نہیں جب بانی پی ٹی آئی رہا ہو کر اپنی قوم کے درمیان ہوں گے، عمر ایوب
  • ایک کلیدی   موڑ پر سربراہان مملکت کے درمیان  گفتگو  چین امریکہ تعلقات کی سمت کا تعین کرتی ہے۔سی ایم جی کا تبصرہ