مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان سے ملنے والے اسلحہ کی تحقیقات کرانےکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کے قبضے سے ملنے والے اسلحہ کی تحقیقات سی ٹی ڈی سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق ارمغان کے پاس غیر قانونی اسلحہ کہاں سے آیا؟سی ٹی ڈی تحقیقات کرے گا، ارمغان کے پاس ممنوعہ اسلحہ کیسے پہنچا سی ٹی ڈی اس بارے بھی تحقیقات کرے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ماضی میں ممنوعہ اسلحے کی سمگلنگ میں ملوث گرفتار ملزمان سے بھی تحقیقات کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ ملزم ارمغان کے گھر سے چھاپے کے دوران امریکی ساختہ سنائپر گن برآمد ہوئی تھی ، ایم پی گن اور رائفل بھی ملی تھی ، ملزم سے سنائپر،ایم پی گن،رائفل،نائن ایم ایم کی 2700 سے زائد گولیاں بھی برآمد ہوئی تھیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ارمغان کے
پڑھیں:
میرے اوررجب بٹ کے مسائل کے ذمہ دار فہد مصطفیٰ ہیں، کاشف ضمیر کا انکشاف
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء ) ٹک ٹاکر کاشف ضمیر نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے اور رجب بٹ کے ساتھ جو بھی مسائل ہو رہے ہیں وہ اداکار فہد مصطفیٰ کی وجہ سے ہو رہے ہیں اور اس چیز کے ان کے پاس ثبوت ہیں۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کاشف ضمیر کا مزید کہنا تھا کہ جب رجب بٹ کے پاس پانچ ہزار بھی نہیں ہوتے تھے اور کوئی اس کی مدد نہیں کرتا تھا لیکن اس نے محنت کی اور وہ ماہانہ اچھے پیسے کما رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رجب بٹ کی وجہ سے میری لوگوں سے لڑائی بڑھ جاتی ہے اور اس کو جان بوجھ کر پھنسانے کی کوشش کی جائے تو میں اس کے لیے اسٹینڈ لوں گا کیونکہ وہ میرے دوست ہیں۔ کاشف ضمیر نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے مسائل میں فہد مصطفیٰ کی مداخلت کے ثبوت دیکھے ہیں، وہ شواہد کے بغیر کوئی بات نہیں کرتے۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ فہد مصطفیٰ کے ساتھ اٹھنے، بیٹھنے والے شخص نے ہی انہیں آڈیو سنائی جس کے بعد ہی انہیں یقین ہوا کہ ان کے ساتھ اور رجب بٹ کے ساتھ جو بھی مسائل ہو رہے ہیں، وہ فہد مصطفیٰ کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔
ٹک ٹاکر نے کہا کہ اگرچہ فہد مصطفیٰ نے فیملی وی لاگنگ پر بات کی تھی اس نے کسی کا نام نہیں لیا تھا لیکن رجب بٹ نے ان کی بات پر رد عمل دیتے ہوئے بیان دیا لیکن میں فہد مصطفیٰ کو بھی کہوں گا کہ کسی کے پیچھے پڑنے سے پہلے حقائق دیکھیں۔ انہوں نے رجب بٹ کو بھی مشورہ دیا کہ کوئی ایسی بات نہ کریں جس سے دوسروں کو ان پر تنقید کرنے کا موقع ملے۔