چیمپئنز ٹرافی: سیمی فائنلز میں کون کس سے ٹکرائے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا گروپ مرحلہ اختتام پذیر ہوگیا سیمی فائنل کے لیے بھارت، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ نے کوالیفائی کیا ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں کھیلی جا رہی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے گروپ مرحلے کا اختتام ہوگیا۔ اب سیمی فائنل کر مرحلہ کل سے شروع ہو رہا ہے 4 اور 5 مارچ کو سیمی فائنلز بالترتیب دبئی اور لاہور میں کھیلے جائیں گے۔چیمپئنز ٹرافی کے گروپ اے سے بھارت نے ٹاپ کیا اور نیوزی لینڈ نے ساتھ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا جب کہ گروپ بی سے آسٹریلیا نے پانچ پوائنٹ کے ساتھ ٹاپ پوزیشن حاصل کی، جنوبی افریقہ نے دوسرے نمبر پر رہتے ہوئے فائنل فور تک رسائی حاصل کی۔پہلا سیمی فائنل کل (منگل) کو دبئی میں بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جائے گا جب کہ دوسرا سیمی فائنل بدھ 5 مارچ کو نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگافائنل میچ اتوار 9 مارچ کو کھیلا جائے گا۔ اگر بھارت فائنل میں پہنچا تو یہ میچ دبئی بصورت دیگر قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا۔واضح رہے کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا میزبان ملک ہونے کے ساتھ دفاعی چیمپئن بھی تھا تاہم گرین شرٹس کی سیمی فائنل میں رسائی اور اعزاز کے دفاع کی مہم ابتدائی دونوں میچز میں نیوزی لینڈ اور بھارت سے شکستوں کے بعد ناکام ہوگئی جب کہ بنگلہ دیش کے خلاف میچ بارش کے باعث نہ ہوسکا اور دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا گیا۔چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ میں پاکستان پہلی میزبان ٹیم بن گئی جو میگا ایونٹ میں ایک میچ بھی نہ جیت سکی۔ اس کے علاوہ انگلینڈ اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں بھی کوئی میچ جیتے بغیر ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئیں۔ گروپ بی کی ٹیم افغانستان کی سیمی فائنل میں رسائی کی امیدیں بارش بہا کر لے گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی سیمی فائنل نیوزی لینڈ
پڑھیں:
بھارت نے 1 دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے کیے،ممبرکادعویٰ
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا ہے کہ بھارت نے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے کیے، بھارت کی پوری کوشش کے باوجود ایف بی آر کا سسٹم نہ بیٹھا نہ کوئی ڈیٹا لیک ہوا۔
یہ بات انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرِ صدارت اجلاس میں بتائی۔
وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کمیٹی کو بتایا کہ کاروباری برادری کی مشکلات کے حل کےلیے کمیٹی قائم کی جارہی ہے، وزارتِ خزانہ اور ایف بی آر بھی ماہانہ کاروباری برادری سے ملاقات کریں گے، ملاقاتوں میں ان کی مشکلات اور ازالے پر غور کیا جائے گا۔
صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے سوال کیا کہ ایف بی آر بتائے فلائنگ انوائسنگ کا حجم کیا ہے؟
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے جواب دیا کہ گزشتہ مالی سال 857 ارب روپے کی فلائنگ انوائسنگ پکڑی گئیں جبکہ 24-2023ء میں 1 ہزار 313 ارب روپے کی فلائنگ انوائسنگ پکڑی گئیں، ٹیکس فراڈ کی ایف آئی آر درج ہوئیں، گرفتاریاں ہوئیں اور لوگ جیل گئے۔
صدر فیصل آباد چیمبر نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ٹیکس افسران نوٹس کیوں دیتے ہیں اور معاملہ کس طرح حل ہوتا ہے؟
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے جواب دیا کہ ایف بی آر کے گزشتہ 20 دنوں میں بہت زیادہ افسران کو معطل کیا گیا ہے، ملک میں 2 لاکھ سیلز ٹیکس دہندہ ہیں جن میں سے 60 ہزار ٹیکس ادا کرتے ہیں، 3 لاکھ صنعتی اور 50 لاکھ کمرشل کنکشنز ہیں، صرف 5 فیصد اصل مالکان کے نام پر ہیں۔
صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے کہا کہ ڈیجیٹل انوائسنگ سے ہمارے بزنس سیکریٹ لیک ہونے کا خدشہ ہے۔
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرورنے جواب دیا کہ یہ سارا ڈیٹا سیلز ٹیکس کے الیکٹرانک طریقہ کار کے تحت فائل کیا جاتا ہے، یہ ڈیٹا کبھی لیک نہیں ہوا تو پرال سے کس طرح لیک ہو سکتا ہے، بھارت نے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے کیے، بھارت کی پوری کوشش کے باوجود ایف بی آر کا سسٹم نہ بیٹھا نہ کوئی ڈیٹا لیک ہوا، ٹیکس دہندہ کا ڈیٹا ایف بی آر کے پاس مکمل محفوظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعتی پیداوار جانچنے کے لیے 400 فیکٹریوں پر 900 افراد کو تعینات کیا ہے، 484 گھی اور خوردنی تیل کی فیکٹریاں ہیں، ٹاپ 20 پر عملہ تعینات کیا گیا ہے، ایف بی آر کے عملے کی سخت نگرانی کی جاتی ہے، 10 دن بعد تبدیل کر دیے جاتے ہیں، ایف بی آر صرف صنعتی پیداوار کا اندازہ کرنا چاہتا ہے تاکہ ٹیکس چوری کو روکا جا سکے۔