چیمپئنز ٹرافی میں ناکامی کے بعد بابر اعظم پیڈل ٹینس کھیلنے لگے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی میں ناکامی کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم پیڈل ٹینس کھیلنے لگے۔
بابر اعظم بھائیوں، ساتھی کرکٹرز اور دوستوں کے ساتھ پیڈل ٹینس کھیل رہے تھے۔
بابر اعظم کا ساتھ کرکٹر امام الحق، عثمان قادر اور بھائیوں نے دیا۔
پاکستان ٹیم کی اگلی اسائنمنٹ دورۂ نیوزی لینڈ ہے، نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں بابر اعظم کی شمولیت امکان نہیں ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بابر اعظم کی ون ڈے ٹیم میں شمولیت کا بھی تاحال فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
دورۂ نیوزی لینڈ کے لیے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں نوجوان کھلاڑیوں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی ٹیم چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو چکی ہے، قومی کرکٹرز گزشتہ ہفتے گھروں کو روانہ ہو گئے تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سپریم کورٹ: چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری
سپریم کورٹ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری کردیا ،سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی عدالتی فیصلے پر اپیل یا نظرثانی کی درخواست دائر ہونے سے اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں رکتا ۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس میں فیصلہ جاری کیا۔ مقدمہ لاہور ہائی کورٹ کے ایک دہائی پرانے فیصلے سے متعلق تھا جس میں ریونیو حکام کو معاملہ قانون کے مطابق دوبارہ دیکھنے کی ہدایت دی گئی تھی۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ واضح ہدایات کے باوجود ڈپٹی لینڈ کمشنر بہاولپور نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے خود تسلیم کیا کہ فیصلے پر کوئی حکم امتناع موجود نہیں تھا۔ اس اعتراف سے ثابت ہوتا ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کا کوئی قانونی جواز موجود نہیں۔سپریم کورٹ نے اس طرزعمل کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریمانڈ بیک کئے گئے معاملات کو اکثر غیر سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور بعض اوقات غیر معینہ مدت تک لٹکا دیا جاتا ہے جو ناقابل قبول ہے۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جب اعلیٰ عدالتیں معاملہ واپس بھیجیں تو ان پر مخلصانہ اور فوری عملدرآمد ضروری ہے۔ صرف اپیل دائر ہو جانے سے حکم غیر موثر نہیں ہوتا جب تک اس پر باقاعدہ حکم امتناع جاری نہ ہو۔چیف جسٹس نے فیصلے میں لکھا کہ یہ طرز عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے اور اس پر فوری توجہ دینا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ نے بورڈ آف ریونیو پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ عدالتی فیصلوں پر عمل کے لیے پالیسی ہدایات کو حتمی شکل دے اور تین ماہ میں عمل درآمد رپورٹ رجسٹرار کو جمع کروائی جائے۔