خیبرپختونخوا حکومت نے بی آرٹی روٹس پر چلنے والی بسوں اور ویگنوں کے خاتمے سے متعلق 72 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔  

حکومت کی جانب سے پشاور میں بی آر ٹی روٹس پر چلنے والے مسافر بسوں اور ویگنوں کے مکمل خاتمے کے لئے ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو 72 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے رپورٹ طلب کی گئی۔  کمشنر پشاور کو ہدایت کی گئی ہے کہ بسوں کو جرمانے اور چند دن تحویل میں لیکر دوبارہ چھوڑنے کے بجائے فوری طور پر اسکریپ کیا جائے۔

یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے صبح 7 بجے سے رات 10 بجے تک ہیوی ٹرانسپورٹ پر پابندی رمضان المبارک میں بھی برقرار رہے گی۔ ٹرانس پشاور کو ورسک روڈ اور دیگر علاقوں تک بی آر ٹی سروس کو وسعت دینے کے لیے اقدامات تیز کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہے۔

اس حوالے سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی ہدایات پر کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت اجلاس میں چیف ایگزیکٹو ٹرانس پشاور محمد عمران، سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ابرار وزیر، ڈائریکٹر ایکسائز جاوید خلجی، ایس پی ٹریفک پشاور کینٹ ذکا اللہ ،اسسٹنٹ کمشنر ٹاؤن ہارون سلیم اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود نے کہا کہ بی آر ٹی سروس شروع ہونے سے قبل بی آر ٹی روٹس پر چلنے والے 504 پرمٹ ہولڈر بسوں اور ویگنوں کو بھاری معاوضوں کی ادائیگی کی جاچکی ہے جس کے بعد پنجاب اور دیگر اضلاع سے ویگنوں اور بسوں کو لاکر بی آر ٹی روٹس پر چلایا جارہا ہے جو کہ غیر قانونی ہے۔ بسوں اور ویگن مالکان کو زیادہ نقصان سے بچانے کے لیے متعدد بار بسوں اور ویگنوں کو تحویل میں لیکر جرمانے عائد کئے گئے اور ان کی جانب سے دوبارہ نہ چلانے اور دیگر اضلاع منتقل کرنے کی بیان حلفی بھی جمع کرادی گئی مگر حوالگی کے چند دنوں بعد دوبارہ سڑکوں پر آجاتے ہیں لہذا ان سے کسی بھی قسم کی کوئی رعایت نہ برتی جائے۔

 کمشنر پشاور ڈویژن نے چیف ایگزیکٹو ٹرانس پشاور کو ورسک روڈ اور دیگر علاقوں تک توسیع دینے کے لیے اقدامات میں تیزی لانے کی ہدایات بھی جاری کی جبکہ یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے تمام ہیوی ٹریفک پر صبح 7 بجے سے رات 10 بجے تک پابندی رمضان المبارک میں بھی برقرار رکھنے کے احکامات جاری کئے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بی آر ٹی روٹس پر کمشنر پشاور اور دیگر کے لیے

پڑھیں:

 اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

 ویب ڈیسک : پاکستان سمیت دنیا بھر میں اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج 16 ستمبر کو منایا جا رہاہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 19 دسمبر 1994 کو اعلان کیا کہ ہر سال 16 ستمبر کو اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن منایا جائے گا۔

 1974میں امریکی کیمیا دانوں نے اوزون کی تہہ کے تحفظ سے متعلق آگاہی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر مناسب اقدامات نہ کئے گئے تو 75 برسوں میں اوزون کی تہہ کا وجود ختم ہو سکتا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

اوزون کی تہہ کے خاتمے کی صورت میں نہ صرف دنیا بھر کا درجہ حرارت انتہائی حد تک بڑھ جائے گا بلکہ قطب جنوبی میں برف پگھلنے سے چند سالوں میں دنیا کے ساحلی شہر غرق آب ہوجائیں گے ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ا وزون کے خاتمے سے نہ صرف زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اور گلیئشرپگھل رہے ہیں بلکہ انسانی زندگی پر بھی اس کے مضر اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کراچی آرٹس کونسل کے پاس جے یو آئی کا جلسہ، ٹریفک پلان جاری
  • راولپنڈی میں 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 16 نئے کیسز سامنے آگئے
  • سی پیک کے تحت چلنے والے پراجیکٹ ایس ۔کے ۔ ہائیدروپاور اسٹیشن کے کمرشل آپریشن کا ایک سال
  • کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز، غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
  • مریم نواز الیکٹرک بسوں کی افتتاحی تقریب کیلئے آج وزیر آباد جائیں گی 
  • کمشنر کوگداگروں کیخلا ف کارروائی کی رپورٹ پیش
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • وزیراعلیٰ سندھ کا کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
  •  اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے