ملزم شیراز نے کہا کہ میں ملزم نہیں بلکہ چشم دید گواہ ہوں، میں واحد چشم دید گواہ ہوں، جس کے سامنے ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو وحشیانہ انداز میں قتل کیا، میں وقوعہ کے وقت بے بس تھا، مجھے اس کیس میں پھنسایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مصطفیٰ عامر قتل کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق ملزم شیراز نے اعترفِ جرم سے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کے روبرو مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کیس کی سماعت ہوئی، جس میں ملزم شیراز نے بیان دیا کہ اعترافی بیان کیلئے مجھ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، مجھے کہا گیا ہے کہ اعتراف کرو گے تو کم سزا ملے گی۔ ملزم کے بیان پر عدالت نے تفتیشی افسر کی ملزم شیراز کی اعترافی بیان کی درخواست مسترد کر دی۔ دوران سماعت ملزم شیراز نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم سے انکار کر دیا۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کا کہنا ہے کہ وہ اس کیس کا گواہ ہے، اس کے سامنے ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کیا۔

ملزم نے بتایا کہ وہ بے بس اور لاچار تھا، اس لیے کچھ نہیں کر سکا، اس نے آج تک جو پولیس کو بتایا وہ گواہ بن کر بتایا تھا۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم کا آج کا بیان ہمارے حق میں گیا ہے، ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس کے سامنے قتل ہوا۔ ملزم شیراز نے کہا کہ میں ملزم نہیں بلکہ چشم دید گواہ ہوں، میں واحد چشم دید گواہ ہوں، جس کے سامنے ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو وحشیانہ انداز میں قتل کیا، میں وقوعہ کے وقت بے بس تھا، مجھے اس کیس میں پھنسایا جا رہا ہے، ارمغان نے لوہے کے راڈ سے مارا، پھر اسے گن پوائنٹ پر بلوچستان لے کر گیا اور وہاں گاڑی سمیت جلا دیا۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے سامنے کیس میں کہا کہ

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ، سرجانی ٹاؤن ڈائریکٹر عامر کمال جعفری اور مافیا گٹھ جوڑ

 

 

ڈی جی شاہ میر خان بھٹو کی غفلت چار منزلہ اجازت پر دس منزلہ عمارت تعمیر
رائل گلف ریزیڈنسی کرپشن کی علامت، عوام کی طرف سے احتجاج کا اشارہسرجانی ٹاؤن میں بلڈنگ مافیا نے قانون کو یرغمال بنا لیا ہے ۔ رائل گلف ریزیڈنسی کے نام سے تعمیر ہونے والی بلند و بالا عمارت اس کی واضح مثال ہے جہاں صرف چار منزلوں کی اجازت تھی،مگر ضابطوں کو روندتے ہوئے دس منزلہ عمارت کھڑی کر دی گئی۔علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ سب کچھ ڈائریکٹر ضلع غربی عامر کمال جعفری کی مبینہ سرپرستی اور ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی شاہ میر خان بھٹو کی مجرمانہ غفلت کے باعث ممکن ہوا۔ شہریوں کے مطابق کرپشن اور ملی بھگت کے بغیر یہ تعمیرات ممکن ہی نہ تھیں۔بلڈنگ مافیا نے نہ صرف چھ اضافی منزلیں تعمیر کیں بلکہ فائر سیفٹی ہنگامی اخراج اور پارکنگ جیسے لازمی تقاضے بھی مکمل طور پر نظرانداز کر دیے ۔اداروں کی خاموشی نے شہریوں کے غصے کو بھڑکا دیا ہے ۔سروے پر موجود جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے اہلِ علاقہ نے کہا ہے کہ کراچی اب یا تو بلڈنگ مافیا کے قبضے میں ہے یا عوامی بغاوت کے دہانے پر! اہل علاقہ نے اس موقع پر خبردار کیا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ ہوئی تو وہ عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانے کے ساتھ سڑکوں پر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوں گے ۔

متعلقہ مضامین

  • توشہ خانہ ٹو کیس کے 2 اہم گواہان کے بیانات سامنے آگئے، سیٹ کی قیمت کم لگانے کا اعتراف کرلیا
  • ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قتل: منصوبہ بندی کے شواہد سامنے آگئے
  • سندھ بلڈنگ، سرجانی ٹاؤن ڈائریکٹر عامر کمال جعفری اور مافیا گٹھ جوڑ
  • جعلی فٹبال ٹیم، انسانی اسمگلر کے بڑے انکشاف سامنے آ گئے
  • تاریخ گواہ ہے کہ قربانیوں سے جنم لینے والی تحریکیں کبھی دبائی نہیں جا سکتیں، عزیر احمد غزالی
  • جعلی فٹبال ٹیم، انسانی اسمگلر کے بڑے انکشاف سامنے آ گئے، ڈائریکٹر ایف آئی اے
  • اشتہار کا معاوضہ: عامر کی مانگ 17 لاکھ، شاہ رخ کی 6 لاکھ، مگر فیصلہ چونکا دینے والا
  • چارلی کرک کے قتل کے بعد ملزم کی دوست کے ساتھ کیا گفتگو ہوئی؟ پوری تفصیل سامنے آگئی
  • ’عمر اب کب واپس آئیں گے؟‘ ننھے وی لاگر شیراز اور ان کی بہن مسکان کی محبت بھری ویڈیو وائرل
  • 26 نومبر احتجاج کیس،عامرکیانی ، عمران اسماعیل کی بریت درخواستوں پر سرکار کو نوٹس