وسیم اکرم نے ٹیم میں کم سے کم تین تبدیلیاں ناگزیر قرار دے دیں
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
کراچی:
سابق ٹیسٹ کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں کم سے کم دو سے تین تبدیلیاں ناگزیر ہیں، نئے لڑکوں کو لا کر ان کو موقع فراہم کریں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کی مایوس کن کارکردگی پر افسوس ہوا، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن ٹیم کے نتائج کے حوالے سے یہی توقعات تھیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر باتیں بہت ہو چکیں، اب آگے کی سوچیں اور مستقبل کے بارے میں غور کریں۔
وسیم اکرم نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی کا پاکستان میں انعقاد خوش آئند ہے۔
مزید پڑھیں؛ وسیم اکرم قومی ٹیم پر سخت برہم، 6 بڑے نام فارغ کرنے کا مطالبہ
واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی میں بھارت سے شکست کے بعد وسیم اکرم نے بدترین کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ 6 بڑے نام فارغ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم شکستوں کی عادی ہوچکی ہے لہٰذا اب وقت آگیا ہے کہ ہم وائٹ بال ٹیم میں نئے نوجوان کرکٹرز لائیں جن کے اندر کوئی خوف نہ ہو۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وسیم اکرم نے
پڑھیں:
بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس
دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت ہے۔ دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں محمود عباس نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قطر پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کا محاسبہ کرنا ناگزیر ہے، امریکا اور سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت اور جرائم رکوائے۔ قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہوگئی، ہنگامی اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی، مصری صدر عبدالفتح السیسی اور دیگر نے شرکت کی ہے۔