وزیر اعظم کا سحر و افطار میں گیس کی عدم فراہمی پر نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
وزیر اعظم شہباز شریف نے ماہ رمضان کے دوران سحر و افطار میں گیس کی فراہمی میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔وزیر اعظم نے اس حوالے سے رات گئے ہنگامی اجلاس منعقد کیا، جس میں سوئی کمپنیوں کے منیجنگ ڈائریکٹرز اور سینئر انتظامیہ کے ساتھ سحر و افطار میں گیس کی فراہمی کے مسائل پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔وزیر اعظم کی ہدایات پر سوئی سدرن گیس کمپنی نے فوری طور پر گیس پریشر میں 10 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے علاوہ گیس ڈسٹریبیوشن مراکز کے آخری سروں پر واقع علاقوں میں سحری اور افطار کے اوقات سے 30-45 منٹ پہلے گیس کی فراہمی شروع کر دی جائے گی، جس سے ان علاقوں میں گیس کے پریشر میں بہتری آئے گی۔سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کی ترسیل کے نظام کی نگرانی کے لیے ہیڈ آفس اور ریجنل دفاتر میں کنٹرول رومز بنانے کا اعلان بھی کیا ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر گیس کی فراہمی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ گیس کے کم پریشر کی شکایات کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، اور اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جائے گی۔دوسری جانب ترجمان سوئی ناردرن گیس نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ وزیرِاعظم کی ہدایات پر فوری ایکشن لیتے ہوئے سحر و افطار کے اوقات میں گیس کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔ شہری کسی بھی شکایت کی صورت میں 1199 پر رابطہ کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: گیس کی فراہمی سحر و افطار میں گیس کی
پڑھیں:
پشاور: پریزائیڈنگ افسران کو نوٹس کا اجرا، الیکشن کمیشن کا چیف سیکریٹری کے پی کو خط
اینٹی کرپشن خیبر پختونخوا کی جانب سے پشاور میں پریزائیڈنگ افسران کو نوٹس جاری ہونے کے معاملے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کو خط تحریر کیا ہے۔
خط کے مطابق تیمور سلیم جھگڑا کے حلقے میں مبینہ دھاندلی پر اینٹی کرپشن انکوائری غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، اینٹی کرپشن کی انکوائری الیکشن کمیشن اور الیکشن ٹربیونل کے کام میں مداخلت ہے۔
الیکشن کمیشن کے خط کے مطابق پی کے 79 کے امیدوار تیمور سلیم جھگڑا کا کیس الیکشن ٹربیونل میں زیرسماعت ہے، الیکشن ٹربیونل بدعنوانی سمیت دیگر الزامات کو دیکھنے کا مجاز ہے۔
الیکشن کمیشن کے خط کے مطابق پریزائیڈنگ افسران الیکشن کمیشن کی زیر نگرانی کام کرتےہیں۔
الیکشن کمیشن کے خط کے مطابق پریزائیڈنگ افسران کے خلاف جاری نوٹس واپس لیےجائیں، نوٹس واپس نہ لیے گئے تو ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اور دیگر افسران کوذاتی حثیت میں طلب کیا جائے گا۔