آئی ایم ایف مذاکرات، جائیداد کی غلط قیمت ظاہر کرنے پر کارروائی ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
آئی ایم ایف مذاکرات، جائیداد کی غلط قیمت ظاہر کرنے پر کارروائی ہوگی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط پر ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ اتھارٹی پراپرٹی کی غلط مالیت ظاہر کرنے والوں کے خلاف کارروائی کر سکے گی، آئی ایم ایف نے پاکستان سے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس وصولی اور چوری روکنے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد اس سلسلے میں سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
حکام کے مطابق ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی غلط مالیت ظاہر کرنے پر سزائیں اور جرمانے کر سکے گی، رجسٹریشن نہ کرانے پر 50ہزار سے 5لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا اور ریگولیشن کی خلاف ورزی پر تین سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے،حکام نے بتایا کہ غلط معلومات دینے پر ایجنٹ کا لائسنس منسوخ کیا جا سکے گا اور 2سے 5لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جا سکے گا، غلط پراپرٹی ٹرانسفر کرنے پر 5سے 10لاکھ روپے جرمانہ ہوگا،ساتھ ہی مطلوبہ دستاویزات فراہم نہ کرنے پر 50ہزار سے 2 لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد ہو سکتا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں شفافیت بڑھے گی اور ٹیکس چوری پر قابو پایا جا سکے گا۔
پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے درمیان سات ارب ڈالر کے بیل آوٹ پیکیج کے تحت ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کی ادائیگی کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں آئی ایم ایف کا جائزہ مشن پاکستان پہنچ چکا ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ اقتصادی جائزہ مذاکرات 15مارچ تک جاری رہیں گے، جنہیں دو مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں تکنیکی مذاکرات جبکہ دوسرے مرحلے میں پالیسی سطح پر بات چیت ہوگی۔
آئی ایم ایف کا 9 رکنی وفد نیتھن پورٹر کی قیادت میں تقریبا دو ہفتے پاکستان میں قیام کرے گا۔ مذاکرات کے دوران وفد آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کے لیے اپنی تجاویز بھی پیش کرے گا۔ ذرائع کے مطابق، اگر آئی ایم ایف کی رضامندی حاصل ہو گئی تو تنخواہ دار طبقے کو ریلیف ملنے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف وفد کا پاکستان کی وزارت خزانہ، توانائی، منصوبہ بندی اور اسٹیٹ بینک سمیت مختلف اداروں کے ساتھ مذاکرات شیڈول کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایف بی آر، اوگرا، نیپرا اور دیگر متعلقہ وزارتوں اور اداروں کے حکام سے بھی ملاقاتیں کی جائیں گی تاکہ پاکستان کی معیشت کو درپیش چیلنجز اور اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف ظاہر کرنے
پڑھیں:
غیر منقولہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کا آرڈیننس جاری
آرڈیننس کے تحت کوئی بھی کمپنی، سوسائٹی، یا ایسوسی ایشن اپنے ڈائیریکٹر، سیکرٹری یا منیجر کی مدد سے غیر منقولہ جائیداد کی غیر قانونی فروخت میں ملوث ہوتی ہے، مجوزہ عہدیداران اس جرم کے مرتکب تصور کئے جائیں گے۔ آرڈینس کے تحت جرم کی صورت میں غیر منقولہ جائیداد کے مالکان اس شہر کے ڈپٹی کمشنر کے شکایت درج کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے غیرمنقولہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کا آرڈیننس جاری کر دیا۔ آرڈینس غیرمنقولہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کیلئے جاری کیا گیا۔ پنجاب حکومت کی جانب سے بھیجے گئے۔ آرڈیننس پر گورنر پنجاب نے دستخط کر دیئے۔ آرڈیننس کے تحت جو کوئی بھی خود یا کسی دوسرے کی مدد کسی غیر منقولہ جائیداد پر غیر قانونی طریقے قبضہ کرتا اس کو دس سال کی سزا ہو سکتی ہے، آرڈیننس کے تحت کم از کم سزا پانچ سال اور زیادہ سے زیادہ دس سال ہو سکتی ہے۔
آرڈینس کے تحت غیر قانونی طریقے سے حاصل غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت، الاٹمنٹ، اشتہار بازی، یا کسی کو قبضے پر اُکسانے اور اس پر عمارت کھڑی کرنے پر کم از کم سزا ایک سے تین سال اور جرمانہ کم از کم دس لاکھ ہو گا۔
آرڈیننس کے تحت کوئی بھی کمپنی، سوسائٹی، یا ایسوسی ایشن اپنے ڈائیریکٹر، سیکرٹری یا منیجر کی مدد سے غیر منقولہ جائیداد کی غیر قانونی فروخت میں ملوث ہوتی ہے، مجوزہ عہدیداران اس جرم کے مرتکب تصور کئے جائیں گے۔ آرڈینس کے تحت جرم کی صورت میں غیر منقولہ جائیداد کے مالکان اس شہر کے ڈپٹی کمشنر کے شکایت درج کر سکتے ہیں، ہر ضلع میں شکایت ازالہ کمیٹی ہوگی جو شکایات کا فیصلہ کرے گی۔ شکایت ازالہ کمیٹی میں ڈی سی، ڈی پی او اور ایڈیشنل ڈی سی ریونیو اور متعلقہ اے سے اور ڈی ایس پی شامل ہوں گے، آرڈینس کے تحت کمیٹی کو سول کورٹ کے اختیارات حاصل ہوں گے، کمیٹی ایسے کیسز کا فیصلہ نوے دن میں کرے گی، آرڈیننس کے تحت کمیٹی اپنے فیصلے توثیق کیلئے ٹربیونل کو بھیجے گی۔