کمشنر پشاور کو ہدایت کی گئی ہے کہ بسوں کو جرمانے اور چند دن تحویل میں لیکر دوبارہ چھوڑنے کے بجائے فوری طور پر اسکریپ کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے بی آر ٹی روٹس پر چلنے والی بسوں اور ویگنوں کے خاتمے سے متعلق 72 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔ حکومت کی جانب سے پشاور میں بی آر ٹی روٹس پر چلنے والے مسافر بسوں اور ویگنوں کے مکمل خاتمے کے لئے ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو 72 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے رپورٹ طلب کی گئی۔ کمشنر پشاور کو ہدایت کی گئی ہے کہ بسوں کو جرمانے اور چند دن تحویل میں لیکر دوبارہ چھوڑنے کے بجائے فوری طور پر اسکریپ کیا جائے۔

یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے صبح 7 بجے سے رات 10 بجے تک ہیوی ٹرانسپورٹ پر پابندی رمضان المبارک میں بھی برقرار رہے گی۔ ٹرانس پشاور کو ورسک روڈ اور دیگر علاقوں تک بی آر ٹی سروس کو وسعت دینے کے لیے اقدامات تیز کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہے۔

اس حوالے سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی ہدایات پر کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت اجلاس میں چیف ایگزیکٹو ٹرانس پشاور محمد عمران، سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ابرار وزیر، ڈائریکٹر ایکسائز جاوید خلجی، ایس پی ٹریفک پشاور کینٹ ذکا اللہ ،اسسٹنٹ کمشنر ٹاؤن ہارون سلیم اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بی آر ٹی

پڑھیں:

اسلام آباد : بھاری گاڑیاں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئیں

اسلام آباد(نیوز رپورٹر)پاکستان انوائرونمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق اسلام آباد میں 20 فیصد بھاری گاڑیاں ماحولیاتی معیار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائی گئی ہیں، اور ڈیزل پر چلنے والی یہ پرانی بھاری گاڑیاں وفاقی دارالحکومت میں فضائی آلودگی پھیلانے کا کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئی ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں چلنے والی ہر پانچ میں سے ایک بھاری ٹرانسپورٹ گاڑی قومی ماحولیاتی اخراج کے معیارات کی خلاف ورزی کرتی پائی گئی ہے، یہ انکشاف وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیات کی کوآرڈینیشن کے زیرانتظام وفاقی ادارہ برائے تحفظ ماحولیات ( پاکستان انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی ) اسلام آباد کی تازہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی شہری آبادی، صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ اور سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد میں تیز رفتار اضافہ اسلام آباد میں فضائی آلودگی کی سنگینی کو بڑھا رہا ہے۔اتوار کو جاری ہونے والی اس اہم اور اپنی نوعیت کی پہلی جامع رپورٹ کے مطابق ڈیزل پر چلنے والی پرانی بھاری گاڑیاں خاص طور پر وہ جو بھاری سامان یا مسافروں کی ترسیل میں استعمال ہوتی ہیں وہ فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ ان گاڑیوں سے خارج ہونے والا کالا دھواں، کاربن مونو آکسائیڈ اور شور نہ صرف فضا کو آلودہ کرتا ہے بلکہ شہریوں کی صحت کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔

ٹیموں نے سیکٹر آئی-11 کے قریب منڈی مور اور سرینگر ہائی وے پر جی-14 کے قریب واقع پوائنٹس پر گاڑیوں کے دھوئیں اور شور کی سطح کی جانچ کی،رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر سو بھاری گاڑیوں کا معائنہ کیا گیا جن میں سے20 فیصد گاڑیاں قومی ماحولیاتی معیار سے تجاوز کرتی پائی گئیں۔ڈاکٹر زاغم عباس نے رپورٹ کے نتائج شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر پانچ میں سے ایک بھاری گاڑی کی آلودگی کی سطح قابل قبول حد سے زیادہ ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ڈیزل گاڑیوں کی دیکھ بھال اور معائنے کے نظام کو مزید سخت کرنے کی فوری ضرورت ہے۔

رپورٹ کے مطابق بیس غیر معیاری گاڑیوں پر جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ تین انتہائی آلودگی خارج کرنے والی گاڑیاں مزید قانونی کارروائی کے لیے بند کر دی گئیں۔ پاک ای پی اے نے متعلقہ مالکان کو ہدایت کی کہ وہ گاڑیوں کے انجنوں کی فوری مرمت، ٹوننگ اور اخراجی نظام کی درستگی کو یقینی بنائیں تاکہ آئندہ خلاف ورزیوں سے بچا جا سکے۔ایجنسی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سرکاری و نجی اداروں کے زیر استعمال گاڑیوں کے لیے باقاعدہ دیکھ بھال کے پروگرام اور اندرونی آلودگی کے آڈٹ ناگزیر ہیں۔پاک ای پی اے نے اعادہ کیا ہے کہ وہ وفاقی دارالحکومت میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے مسلسل نگرانی، سخت قانونی کارروائی اور عوامی آگاہی مہمات جاری رکھے گی تاکہ شہریوں کی صحت اور ماحول کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور اورراولپنڈی کے درمیان چلنے والی ’’ سبک ریل کار ‘‘میں نئے ریک کا افتتاح
  • پشاور: تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی رپورٹ تیار
  • انٹرنیشنل میری ٹائم نمائش، کراچی کے شہریوں کیلیے ٹریفک پلان جاری
  • ہیوی ٹریفک اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا سبب، شہریوں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق
  • پاکستانی ویزا 24 گھنٹوں میں مل جاتا ہے، براہ راست فلائٹ کا مسئلہ ہے: بنگلا دیشی ہائی کمشنر
  • اسلام آباد : بھاری گاڑیاں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئیں
  • کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کے احکامات
  • افغانستان سے دہشتگردی کے خاتمے کیلیے سب متحد ہیں، وزیر دفاع