علماء کو جبری لاپتہ کرنے والے نامعلوم نہیں، سید علی رضوی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
گمبہ سکردو میں مالک اشتر چوک پر علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف منعقدہ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سید علی رضوی نے کہا کہ جس طرح انہوں نے ہمارے علماء کو لاپتہ کیا ہم بھی انہیں لاپتہ کر سکتے ہیں لیکن اس بات کی اسلام اور پاکستان کا آئین اجازت نہیں دیتا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر سید علی رضوی نے کہا ہے کہ بلتستان کے تین جید علماء کو جبری لاپتہ کرنے والے نامعلوم نہیں، بلکہ ہم سب کو معلوم ہیں کہ یہ کون لوگ ہیں۔ گمبہ سکردو میں مالک اشتر چوک پر علماء کی جبری گمشدگی کیخلاف منعقدہ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سید علی رضوی نے کہا کہ جس طرح انہوں نے ہمارے علماء کو لاپتہ کیا ہم بھی انہیں لاپتہ کر سکتے ہیں لیکن اس بات کی اسلام اور پاکستان کا آئین اجازت نہیں دیتا۔ اس لیے ہم مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن علماء کو جبری لاپتہ کیا گیا ہے وہ امن کا درس دینے والے ہیں، دین کی تبلیغ کرنے والے ہیں۔ امن کو خراب نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار میں پانچ ماہ سے راستے بند ہیں، حکومت نہ ہی ریاستی ادارے کچھ کرنے کو تیار ہیں، نہ ہی ہمیں کچھ کرنے دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاراچنار کے راستوں کو فوری طور پر کھولا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید علی رضوی نے کہا کہ انہوں نے علماء کو
پڑھیں:
پاکستان معاملے پر نریندر مودی حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے ابھی تک ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعووں کا ایک بھی جواب نہیں دیا ہے، جبکہ ٹرمپ اب تک 25 بار اسے دہرا چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بار بار جنگ بندی کے دعووں اور طیاروں کے نقصان پر وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتا اور پوری دنیا جانتی ہے کہ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ جنگ بندی کا اعلان ٹرمپ نے کیا تھا، ہم حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتے۔ انہوں نے کہا "یہ صرف جنگ بندی کی بات نہیں ہے۔ دفاع، دفاعی پیداوار اور آپریشن سندور سے متعلق کئی بڑے ایشوز ہیں جن پر ہم بات کرنا چاہیں گے، حالات معمول کے مطابق نہیں ہیں، پورا ملک جانتا ہے"۔
راہل گاندھی نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ابھی تک ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعووں کا ایک بھی جواب نہیں دیا ہے، جب کہ ٹرمپ اب تک 25 بار اسے دہرا چکے ہیں۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ "انہوں نے ہماری خارجہ پالیسی کو تباہ کر دیا ہے، آپ انگلیوں پر بھی نہیں گن سکتے کہ کتنے ممالک نے ہمارا ساتھ دیا، کسی نے ہماری حمایت نہیں کی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں اپنے اس دعوے کو دہرایا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت پر تجارتی معاہدے روکنے کا دباؤ ڈال کر جنگ بندی کرائی۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان کے کہنے پر بھارت اور پاکستان ایک ایسی جنگ روکنے پر متفق ہوئے جو ممکنہ طور پر ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتی تھی۔
اس سے قبل کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ٹرمپ کے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کرنے کے دعووں کی تردید کرنے سے بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے گزشتہ 73 دنوں میں 25 مرتبہ جنگ بندی کے دعوے کو دہرایا ہے، لیکن ملک کے وزیراعظم مکمل طور پر خاموش ہیں، ان کے پاس صرف بیرون ملک دورے کرنے اور ملک کے جمہوری اداروں کو غیر مستحکم کرنے کا وقت ہے۔