آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کیلئے پالیسی مذاکرات کا باقاعدہ آغاز
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کو 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی اگلی قسط کا حصول، آئی ایم ایف وفد اقتصادی جائزہ کے باقاعدہ مذاکرات کیلئے وزارت خزانہ پہنچ گیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کیلئے پالیسی مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، معاشی ٹیم کی قیادت وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب جبکہ آئی ایم ایف وفد کی قیادت نیتھن پورٹر کر رہے ہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف وفد کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دی، چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال بھی مذاکرات میں شریک ہیں، وزارت خزانہ کی جانب سے جولائی سے فروری تک معاشی اعشاریوں پر آئی ایم ایف وفد کو پریزنٹیشن دی گئی۔
چینی کی قیمت میں 10 روپے تک اضافہ ہو گیا
وفد کو مالیاتی خسارہ، پرائمری بیلنس، صوبوں کا سرپلس، ریونیو کلیکشن پر تفصیلات پیش کی گئیں، آئی ایم ایف وفد سے رواں مالی سال کیلئے جولائی سے جنوری تک ریونیو پر بات ہوئی، اکنامک ونگ، بجٹ ونگ، ایکسٹرنل فنانس ونگ، ریگولیشنز ونگ، ڈی جی ڈیٹ پر بریفنگ دی گئی۔
وفد کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جولائی سے دسمبر مالیاتی خسارہ 1 ہزار 537 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
ریونیو کلیکشن پر چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال بریفنگ دے رہے ہیں، ایف بی آر بورڈ ممبران بھی وفد سے مذاکرات میں شریک ہیں۔
مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف وفد آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلئے تجاویز دے گا، پاکستان 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کرے گا، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی سے متعلق رپورٹ آئی ایم ایف کو پیش کی جائے گی۔
مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزمان کو کچھ دیر بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا
اس دوران آئی ایم ایف وفد کو زرعی آمدن پر ٹیکس پر بریفنگ دی جائے گی، مشن کو پراپرٹی سیکٹر پر ٹیکسز سے متعلق بھی آگاہ کیا جائے گا۔
مذاکرات کے بعد وفد پاکستان کو 1.
واضح رہے کہ آئی ایم ایف مشن نے پاکستان بزنس کونسل آفس کا خصوصی دورہ کیا جہاں توانائی اور ٹیکس پالیسی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف وفد قرض پروگرام کی ئی ایم ایف وفد ا ئی ایم ایف بریفنگ دی وفد کو
پڑھیں:
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر ریاض کا سرکاری دورہ کیا، جہاں الیمامہ پیلس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان باضابطہ مذاکرات ہوئے۔
مذاکرات کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی "اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ" (SMDA) پر دستخط کیے گئے۔ معاہدے کے تحت طے پایا ہے کہ اگر کسی ایک ملک پر جارحیت کی گئی تو اسے دونوں ملکوں پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔
یہ معاہدہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و استحکام کے لیے بھی اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مملکت سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ
مزید :