جبری لاپتہ 3 میں سے 2 علماء رہا، تیسرے کی رہائی تک احتجاج جاری رہیگا، رکن اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
شیخ اکبر رجائی نے مرکزی دھرنے کے اکابرین سید اکبر شاہ (صدر تحریک اسلامی) شبیر مایار (عوامی ایکشن کمیٹی) اور شرکاء دھرنا کے ہمراہ آغا علی عباس رضوی کی بازیابی اور رہائی کی تصدیق کی اور ساتھ میں شیخ اختر شگری کی بازیابی اور رہائی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ پاک ایران سرحد پر جبری طور پر لاپتہ کیے گئے بلتستان کے تین میں سے دو علماء رہا ہوگئے ہیں، ان علماء کی رہائی کی تصدیق ہوگئی ہے۔ گمبہ سکردو سے تعلق رکھنے والے عالم دین شیخ غلام عباس ناصری گذشتہ روز رہا ہو کر راولپنڈی پہنچ گئے تھے، ان کی رہائی کا اعلان گمبہ سکردو میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سربراہ سید علی رضوی نے کیا تھا۔ کھرمنگ سے تعلق رکھنے والے عالم دین آغا علی عباس رضوی بھی رہا ہوگئے ہیں۔ کھرمنگ میں دھرنے کے قائدین کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رکن اسمبلی شیخ اکبر علی رجائی نے تصدیق کی کہ علی عباس رضوی بھی بازیاب ہوگئے ہیں تاہم شیخ اختر علی شگری کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔ شیخ اکبر رجائی نے مرکزی دھرنے کے اکابرین سید اکبر شاہ (صدر تحریک اسلامی) شبیر مایار (عوامی ایکشن کمیٹی) اور شرکاء دھرنا کے ہمراہ آغا علی عباس رضوی کی بازیابی اور رہائی کی تصدیق کی اور ساتھ میں شیخ اختر شگری کی بازیابی اور رہائی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رہائی تک احتجاج جاری کی بازیابی اور رہائی علی عباس رضوی کی رہائی
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری،وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید
غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری ہے، وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید ہو گئے۔ خان یونس میں بارود کی بارش کے دوران 11 افراد زندہ جل گئے۔ دوسری جانب اسرائیلی شہریوں کا نیتن یاہو کے خلاف احتجاج جاری ہے، پولیس اورمظاہرین میں جھڑپ کے دوران کئی افراد گرفتاری ہوئے۔
غزہ میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ بمباری کرکے صبح سے مزید 28 فلسطینیوں کو شہید کردیا، خان یونس میں بارود کی بارش سے 11 افراد زندہ جل گئے۔
غزہ میں شہدا کی تعداد 51266 ہوگئی، جبکہ 11 ہزار افراد لاپتا ہیں، عمارت، خیموں ساتھ اسرائیلی فوج نےغزہ کی مشینری کوبھی نشانے پر رکھ لیا۔ ملبہ اٹھانے والے اور ریسکیو آپریشن میں شامل 40 بھاری گاڑیاں تباہ کر دیں۔
دوسری جانب غزہ میں جاری جنگ کیخلاف اسرائیلی شہریوں نے بھی احتجاج شروع کر دیا ہے۔ تل ابیب میں اسرائیلی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ اسرائیلی شہریوں نے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے جنگ بندی کی فوری اپیل کی ہے۔ اس احتجاج میں کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر بھی اسرائیلی فوج کی کارروائیوں پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور مختلف ممالک نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کرے اور فلسطینیوں کی حالت زار کو مدنظر رکھتے ہوئے معاہدے کی میز پر آئے۔ تاہم اسرائیلی حکام نے کسی بھی قسم کی جنگ بندی کے امکانات کو رد کیا ہے۔