حرمین شریفین میں مسنون اعتکاف کی رجسٹریشن کل سے شروع ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
ریاض: سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے حرمین شریفین نے اعلان کیا ہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی مقدس مساجد میں اعتکاف کے لیے رجسٹریشن کا آغاز 5 مارچ بروز بدھ کو ہوگا۔
رجسٹریشن صبح 11 بجے سے شروع ہوگی اور اتھارٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر دستیاب ہوگی۔ یہ عمل مخصوص تعداد میں درخواستوں کی تکمیل تک جاری رہے گا۔
اعتکاف 20 رمضان (20 مارچ) کو شروع ہوگا اور ماہِ رمضان کے اختتام تک جاری رہے گا۔ اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ اعتکاف کے اجازت نامے آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے جاری کیے جائیں گے اور اس کے لیے مخصوص شرائط و ضوابط کو پورا کرنا ضروری ہوگا۔
اعتکاف ایک گہرا روحانی تجربہ ہے جس میں عبادت گزار خود کو نماز، قرآن کی تلاوت اور ذکر و اذکار کے لیے وقف کر دیتے ہیں۔ یہ عمل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے، جس میں معتکفین مسجد میں قیام کرتے، عبادت کرتے اور دنیاوی مصروفیات سے الگ ہو کر روحانی قربت حاصل کرتے ہیں۔
سعودی عرب میں رمضان کا آغاز یکم مارچ کو ہو چکا ہے اور توقع ہے کہ ہزاروں عبادت گزار حرمین شریفین میں اعتکاف کی سعادت حاصل کریں گے تاکہ روحانی یکسوئی اور عبادت میں مصروف ہو سکیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان میں اسٹارلنک اور دیگر سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کی انٹری آسان بنادی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان میں ایلون مسک کی اسٹارلنک سمیت عالمی اور مقامی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کے لیے دروازے کھل گئے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے فکسڈ سیٹلائٹ سروسز (FSS) کے لائسنس کا مسودہ جاری کردیا ہے جس کے تحت اب دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بھی براڈ بینڈ اور انٹرنیٹ کی سہولت ممکن ہوگی۔
اس نئے لائسنس کے تحت کمپنیاں فکسڈ ارتھ اسٹیشن، گیٹ وے اسٹیشن اور وی سیٹ قائم کرسکیں گی اور صارفین کو براہِ راست انٹرنیٹ، بیک ہال اور بینڈوڈتھ سروسز فراہم کریں گی۔ اس اقدام سے اسٹارلنک، شنگھائی اسپیس کام اور دیگر بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرسکیں گی۔
پی ٹی اے کے مطابق لائسنس کی مدت 15 برس ہوگی اور منظوری کے 18 ماہ کے اندر اندر سروسز فراہم کرنا لازمی ہوگا۔ کمپنیوں کو پاکستان میں کم از کم ایک گیٹ وے اسٹیشن قائم کرنا ہوگا جبکہ صارفین کا ڈیٹا ملک کے اندر محفوظ رکھنے کی شرط بھی عائد کی گئی ہے۔ لائسنس حاصل کرنے سے پہلے کمپنیوں کو پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (PSARB) میں رجسٹریشن کرانا ہوگی، جو عالمی ماہرین کے تعاون سے ریگولیٹری فریم ورک پر کام کر رہا ہے۔
فکسڈ سیٹلائٹ سروس لائسنس کی فیس 5 لاکھ ڈالر مقرر کی گئی ہے جبکہ ریونیو شیئرنگ ماڈل کے تحت لائسنس ہولڈرز کو سالانہ آمدنی کا 1.5 فیصد یونیورسل سروس فنڈ (USF) میں جمع کرانا لازمی ہوگا۔ ماضی میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے لیے 15 الگ الگ لائسنسز درکار تھے، تاہم اب ایک ہی لائسنس سے یہ سہولت دستیاب ہوگی۔
پی ٹی اے نے یہ مسودہ 19 ستمبر 2025 تک عوامی جائزے کے لیے جاری کیا ہے، جس کے بعد حتمی لائسنس شائع کیا جائے گا۔ حکام کے مطابق یہ لائسنس پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں انقلاب لانے اور عالمی کمپنیوں کو راغب کرنے کا سبب بنے گا۔