خیبر پختونخوا کی حکومت کو پرائیویٹ پبلشرز کے ساتھ  درسی کتابوں کی چھپائی اور مشترکہ منافع کے معاہدوں سے روک دیا گیا۔

پشاور ہائی کورٹ میں من پسند پبلشرز سے درسی کتابوں کی چھپائی اور منافع کے اشتراک کے معاہدوں سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس وقار احمد اور جسٹس ثابت اللہ پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے حکومت کو پرائیویٹ پبلشرز کے ساتھ معاہدے سے روک دیا اور  فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جمعرات تک جواب طلب کرلیا۔

وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ چھٹی سے آٹھویں جماعت کی کتابیں چھپائی کے لیے من پسند پبلشرز کو دی گئیں، پرائیویٹ پبلشرز کو منافع میں شراکت داری کے معاہدے دیے جا رہے ہیں۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پالیسی میں منافع کی شراکت داری کا کوئی تصور نہیں،  حکومت نے قانونی تقاضے پورے کیے بغیر پرائیویٹ پبلشرز سے معاہدے کیے،  درخواست گزار پبلشرز کو اس عمل میں شامل نہیں کیا گیا۔

وکیل درخواست گزار نے استدلال کیا کہ  عدالت سے استدعا ہے کہ درسی کتابوں کی اشاعت کا عمل شفاف بنایا جائے، عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پرائیویٹ پبلشرز درسی کتابوں کی درخواست گزار

پڑھیں:

پہلگام حملہ: پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا الٹی میٹم، کیا سیما حیدر بھی پاکستان واپس آ جائیں گی؟

2 روز قبل جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد بھارت نے کئی سفارتی قدم اٹھائے ہیں۔

پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد بھارت نے سارک ویزے کے تحت پاکستانی شہریوں کے اپنے ملک میں قیام پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ایسی صورتِ حال میں آن لائن محبت کے پیچھے پاکستان سے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہو کر بھارتی شہری سے شادی کرنے والی سیما حیدر کے مستقبل پر بھی سوالات اٹھ گئے؟

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں دہلی ہائی کورٹ کے وکیل ابوبکر سبک نے ایک نیوز چینل کو بتایا ہے کہ حکومت کی ہدایت کے مطابق تمام پاکستانی شہریوں کے لیے ہندوستان چھوڑنا ضروری ہے، اس ہدایت کا اطلاق سیما حیدر پر بھی ہو سکتا ہے۔

وکیل کا کہنا ہے کہ سیما حیدر کے کیس میں حتمی فیصلہ اتر پردیش حکومت کے نقطۂ نظر پر منحصر ہو گا۔

وکیل ابوبکر سبک نے کہا ہے کہ چونکہ سیما حیدر نے ایک بھارتی شہری سے شادی کی ہے اور اس کا ایک بچہ بھی ہے، اس لیے اس کے خلاف کسی بھی کارروائی کا انحصار ریاستی حکام کی رپورٹ پر ہو گا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیما حیدر کا معاملہ کوئی سادہ نہیں ہے، وہ قانونی ویزا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان نہیں آئی تھیں بلکہ امیگریشن کے باقاعدہ عمل کو نظرانداز کرتے ہوئے نیپال کے راستے بھارت میں داخل ہوئی تھیں، ان کی شہریت کا اسٹیٹس ابھی تک حل طلب ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کینالز ایشو پر احتجاج کرنے والے تمام لوگوں کے شکر گزار ہیں، سعید غنی
  • سرکاری پاور پلانٹس میں رقم کی ادائیگی ڈالر کے بجائے پاکستانی روپے میں ہو جائیگی: سی پی پی اے
  • جیکولین فرنینڈس منی لانڈرنگ کیس: اداکارہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • پہلگام حملہ: پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا الٹی میٹم، کیا سیما حیدر بھی پاکستان واپس آ جائیں گی؟
  • میڈیا ٹاک اور ٹی وی چینلز پر پابندی،بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت بغیر کارروائی ری شیڈول
  • کے پی: بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے کی درخواست، وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
  • سندھ: سائٹ لمیٹڈ کے ایم ڈی کی تقرری کا نوٹیفکیشن معطل
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست: حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری
  • اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر