بیجنگ :امریکہ نے اعلان کیا کہ وہ فینٹینا ئل اور دیگر مسائل کی بنیاد پر امریکہ کو برآمد کی جانے والی چینی مصنوعات پر مزید 10 فیصد ٹیرف عائد کرے گا۔ منگل کے روز اس حوالے سے چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ چین اس پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے، اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے جوابی اقدامات اُٹھائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ چین دنیا میں انسداد منشیات کی سخت ترین پالیسی کو مکمل نافذ کرنےوالے ممالک میں سے ایک ہے ۔ چین اور امریکہ نے انسداد منشیات کے حوالے سے وسیع اور گہری تعاون کیا ہے اور نمایاں نتائج حاصل کیے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے ایک بار پھر فینٹینا ئل کے بہانے چینی مصنوعات پر مزید محصولات عائد کرنے کا یکطرفہ طرز عمل غنڈہ گردی کی مثال ہے۔ چین نے بارہا کہا ہے کہ امریکہ کے یکطرفہ محصولات ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی خلاف ورزی اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کو کمزور کرتے ہیں، جو نہ صرف اپنے مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوں گے، بلکہ چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعاون اور معمول کے بین الاقوامی تجارتی نظام کو بھی نقصان پہنچائیں گے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے غیر معقول اور بے بنیاد یکطرفہ محصولات کے اقدامات کو واپس لے اور مساوی بنیادوں پر بات چیت کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے کے صحیح راستے پر جلد از جلد واپس آئے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل

عمر اکمل نے اپنے کیریئر کو تباہ کرنے سمیت ہیڈ کوچ وقار یونس پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

یہ الزامات عمر اکمل نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عائد کیے۔ جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

انٹرویو میں عمر اکمل نے الزام عائد کیا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ اپنی محنت سے نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔

عمر اکمل کے بقول وقار یونس نے مجھ سے بھی کہا تھا کہ تمہارے پاس اتنے پیسے کہاں سے آگئے جو تم نئی گاڑی چلا رہے ہو اور برانڈڈ کپڑے پہنتے ہو۔

بلے باز عمر اکمل نے مزید کہا کہ جب اللہ نے مجھے دیا ہے تو میں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے چیزیں کیوں نہ خریدوں؟

عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس کی اس عادت سے میرے ساتھ کھیلنے والے دیگر کھلاڑی، جیسے رانا نویدالحسن بھی پریشان تھے۔

عمر اکمل نے انکشاف کیا کہ 2016 کے ورلڈ کپ کے دوران میں نے پی سی بی کو درخواست دی تھی کہ اگر وقار یونس کو ہٹادیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوجائے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ میں بطور سینئر کھلاڑی وقار یونس کا احترام کرتا ہوں لیکن کوچ کے طور پر ان کی قیادت میں کھلاڑیوں پر کافی دباؤ تھا۔

عمر اکمل کے بقول مجھے ٹیم سے بری کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ذاتی پسند و ناپسند کی وجہ سے نکالا گیا تھا۔

35 سالہ عمر اکمل نے بتایا کہ میں نے اب بھی غیر ملکی لیگز میں کھیلنے کی پیشکشیں صرف اس لیے مسترد کردیں تاکہ پاکستان کی نمائندگی جاری رکھ سکوں۔

انھوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے اور آج بھی میں قومی ٹیم کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔

 

متعلقہ مضامین

  • صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
  • ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرنے پر این آئی اے کی مذمت
  • امریکہ ،وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر پابندیاں عائد
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
  • مضبوط و پائیدار پاک امریکہ تعلقات بہتر معاشی روابط اور موثر سرمایہ کاری سے وابستہ ہیں: رضوان سعید شیخ
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا