کراچی، چچا سے بھتہ مانگنے والا بھتیجا چار ساتھیوں سمیت گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
شہر قائد کے علاقے اقبال مارکیٹ کی پولیس نے چچا سے بھتہ مانگنے والے بھتیجے کوچارساتھیوں سمیت گرفتارکرلیا گیا۔
۔تفصیلات کےمطابق اقبال مارکیٹ پولیس نے چچا سے بھتہ مانگنے والے بھتیجے کوچارساتھیوں سمیت گرفتارکرلیا گیا،پولیس کے مطابق 25 جنوری 2025 کو شاہ ولی اللّٰہ نگر کے رہائشی قیام الدین کے گھر پر پرچی کے ذریعے بھت طلب کیا گیا تھا۔
شہری کے نظر انداز کرنے پر 21 فروری کودوبارہ فون کال بتایا گیا کہ 5 روز قبل تمہارے گھر کے باہر ہم نے فائر کیا تھا۔ متاثرہ شہری سے 4 لاکھ کی رقم کا بندوبست کرنے اور نہ دینے کی صورت میں بیٹے کوجان سے ماردینے کی دھمکیاں دی گئیں تھیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان کوٹیکنیکل بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے گرفتارکیا گیا۔ گرفتار ملزمان میں احمد رضا،جاوید،شہروز اورعرفان شامل ہیں۔
ملزم جاوید سے متاثرہ شہری کے گھر کے باہر فائرنگ میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی۔
پولیس کے مطابق ملزم احمد رضا متاثرہ شہری کا بھتیجا اورتمام تر واردات کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ ملزم نے واردات میں اپنے دوستوں کو شامل کیا۔ بھتے کے مطالبے کے لیے جس نمبر سے کال کی گئی وہ بھی احمد رضا کے نام پررجسٹرڈ ہےموبائل فون ملزم شہریارکا استعمال کیا گیا تھا۔
گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمات کا اندراج کرکے مزید تفتیش کے لیے ایس آئی یو کے حوالے کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔