برطانیہ، جرائم کی شرح بڑھنے سے ملک کو سالانہ 250 بلین پاؤنڈز کا نقصان
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
برطانیہ میں تیزی کے ساتھ جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کے باعث ملک کو سالانہ 250 بلین پاؤنڈز کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پولیسنگ اور فوجداری انصاف میں خرابی کے لیے کفایت شعاری کو ذمہ دار ٹھہرانے والی ایک رپورٹ کے مطابق جرائم کی بڑھتی ہوئی سطح سے برطانوی معیشت دباؤ کا شکار ہے۔
سینٹر رائٹ تھنک ٹینک پالیسی ایکسچینج کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس، جیلوں اور عدالتوں کے لیے فنڈنگ میں کئی سالوں سے کٹوتیوں نے جرائم میں ڈرامائی اضافہ کیا ہے جو کہ معیشت کو پھلنے پھولنے سے روک رہا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دیگر جرائم کے ساتھ شاپ لفٹنگ کی ایک وباء کاروباروں، پبلک سیکٹر اور افراد کو سخت متاثر کر رہی ہے جس کی براہ راست لاگت تقریباً 170بلین پاؤنڈ سالانہ یا مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کا تقریباً 6.
حکومت پر عوامی خدمات اور دفاعی اخراجات کے لیے رقم تلاش کرنے کے دباؤ کے ساتھ پالیسی ایکسچینج نے کہا کہ لیبر کو جیل کی گنجائش، پولیسنگ، افرادی قوت کے حجم اور عدالتوں میں بیک لاگز کو ختم کرنے کے بحران سے نمٹنے کے لیے سالانہ 5 بلین پاؤنڈ کی اضافی سرمایہ کاری کرنیکی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور برطانیہ کے مابین حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ، وزیراعظم شہبازشریف کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں گفتگو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے پاکستان اور برطانیہ کے مابین دوطرفہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے بدھ کو یہاں ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے کنگ چارلس سوئم اور برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سال کے اواخر میں برطانیہ کی قیادت کے ساتھ ملاقات کے منتظر ہیں۔ انہوں نے برطانوی حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس مثبت پیشرفت سے برطانوی پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مشکلات کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے درمیان تبادلے کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔(جاری ہے)
انہوں نے اس سلسلے میں ہائی کمشنر کے مثبت کردار کو خاص طور پر سراہا۔وزیراعظم نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تعاون کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی برطانیہ کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے جس کی اس وقت پاکستان کے پاس صدارت ہے۔ملاقات میں جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لئے برطانیہ کے کردار کو سراہتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بامعنی مذاکرات کے لئے تیار ہے۔برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کو اپنے حالیہ دورہ لندن کے بارے میں بتایا جہاں انہوں نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کے حوالے سے وسیع مشاورت کی۔برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کے وژن اور قیادت میں گزشتہ ڈیڑھ سال میں حکومت کی معاشی کارکردگی کو سراہا جس سے تمام اہم میکرو اکنامک اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ملاقات میں برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کے ساتھ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں ہونے والی علاقائی پیشرفت پر برطانیہ کے نقطہ نظر کے حوالے سے گفتگو کی۔