برطانیہ، جرائم کی شرح بڑھنے سے ملک کو سالانہ 250 بلین پاؤنڈز کا نقصان
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
برطانیہ میں تیزی کے ساتھ جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کے باعث ملک کو سالانہ 250 بلین پاؤنڈز کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پولیسنگ اور فوجداری انصاف میں خرابی کے لیے کفایت شعاری کو ذمہ دار ٹھہرانے والی ایک رپورٹ کے مطابق جرائم کی بڑھتی ہوئی سطح سے برطانوی معیشت دباؤ کا شکار ہے۔
سینٹر رائٹ تھنک ٹینک پالیسی ایکسچینج کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس، جیلوں اور عدالتوں کے لیے فنڈنگ میں کئی سالوں سے کٹوتیوں نے جرائم میں ڈرامائی اضافہ کیا ہے جو کہ معیشت کو پھلنے پھولنے سے روک رہا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دیگر جرائم کے ساتھ شاپ لفٹنگ کی ایک وباء کاروباروں، پبلک سیکٹر اور افراد کو سخت متاثر کر رہی ہے جس کی براہ راست لاگت تقریباً 170بلین پاؤنڈ سالانہ یا مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کا تقریباً 6.
حکومت پر عوامی خدمات اور دفاعی اخراجات کے لیے رقم تلاش کرنے کے دباؤ کے ساتھ پالیسی ایکسچینج نے کہا کہ لیبر کو جیل کی گنجائش، پولیسنگ، افرادی قوت کے حجم اور عدالتوں میں بیک لاگز کو ختم کرنے کے بحران سے نمٹنے کے لیے سالانہ 5 بلین پاؤنڈ کی اضافی سرمایہ کاری کرنیکی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
لندن: برطانیہ کی میڈیکل ٹریبیونل سروس نے پاکستانی نژاد کنسلٹنٹ اینستھیٹسٹ ڈاکٹر سہیل انجم کو دوبارہ کام کرنے کا اہل قرار دیتے ہوئے ان پر عائد پابندی ختم کر دی۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق ڈاکٹر سہیل انجم پر الزام تھا کہ انہوں نے 2023 میں ٹیمسائیڈ ہسپتال میں ایک مریض کو بے ہوش کرنے کے بعد آپریشن تھیٹر چھوڑ کر نرس کے ساتھ جنسی عمل کیا۔
اس دوران ایک اور نرس کو مریض کی نگرانی کی ذمہ داری دے دی گئی تھی۔ واقعے کے بعد فروری 2024 میں انہیں نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔
میڈیکل ٹریبیونل میں ڈاکٹر سہیل انجم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی سنگین غلطی تھی اور وہ اس پر شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہیں کریں گے اور برطانیہ میں اپنے کیریئر کو از سرِ نو شروع کرنا چاہتے ہیں۔
ٹریبونل کی چیئرپرسن ربیکا ملر نے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ ڈاکٹر نے اپنے مفادات کو مریض اور ساتھی عملے پر ترجیح دی، تاہم اب دوبارہ اس طرح کی غلطی کا امکان کم ہے۔ ٹریبونل نے انہیں کام کی اجازت دے دی لیکن ان کی رجسٹریشن پر وارننگ دینے یا نہ دینے سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔