چین کا امریکا کی مسلط کردہ ’ٹیرف وار‘ آخر تک لڑنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
چین نے کہا ہے کہ امریکا چینی درآمدات پر ٹیرف بڑھانے کے لیے فینٹینائل ڈرگ کو ایک معمولی بہانے کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور ’اگر امریکا جنگ چاہتا ہے، چاہے وہ ٹیرف ہو یا تجارتی جنگ، بیجنگ آخر تک لڑنے کے لیے تیار ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان کا یہ بیان نیویارک ٹائمز کی جانب سے منگل کے روز پوچھے گئے سوال کے ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے، جس میں امریکا کی جانب سے چین سے آنے والی بیشتر اشیا پر ٹیرف میں مزید 10 فیصد اضافے پر ردعمل کا تقاضا کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کی جانب سے کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف کا نفاذ مؤخر، چین سے مخاصمت برقرار
’فینٹینائل کا مسئلہ چینی درآمدات پر امریکی محصولات میں اضافے کا ایک چھوٹا سا بہانہ ہے، اپنے حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے ہمارے جوابی اقدامات مکمل طور پر جائز اور ضروری ہیں۔‘
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ملک میں فینٹینائل بحران کا ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ امریکا ہے، امریکی عوام کے ساتھ انسانیت اور خیر سگالی کے جذبے میں، ہم نے اس مسئلے سے نمٹنے میں امریکا کی مدد کے لیے مضبوط اقدامات کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکا کی جانب سے چین پر 10 فیصد ٹیرف ڈیوٹی عائد کرنے سے پاکستان کو کیا فائدہ مل سکتا ہے؟
’ہماری کوششوں کو تسلیم کرنے کے بجائے، امریکا نے چین پر الزام تراشی اور ٹیرف میں اضافے کے ذریعے دباؤ ڈالنے اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی ہے، یہ ہمیں مدد کرنے پر سزا دے رہے ہیں، اس سے امریکا کا مسئلہ حل نہیں ہوگا اور ہمارے انسداد منشیات کے مذاکرات اور تعاون کو نقصان پہنچائے گا۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ترجمان ٹیرف وار چین چینی وزارت خارجہ فینٹائل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ٹیرف وار چین چینی وزارت خارجہ فینٹائل کی جانب سے امریکا کی کے لیے
پڑھیں:
ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ درآمدی اشیا پر ٹیرف 145 فیصد سے کم ہوں گے، تاہم فی الحال ’ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں‘۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ چین سے آنے والی اشیا پر لگایا جانے والا اضافی ٹیرف کافی حد تک کم ہو جائے گا، لیکن یہ صفر نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
چینی برآمدات پر ٹرمپ کا یہ تبصرہ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ کے بیان کے جواب میں تھا، جن کا کہنا تھا کہ ٹیرف میں غیر معمولی اضافہ ناپائیدار ہے۔
اسکاٹ بیسنٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ دنیا کی 2 بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ میں ’ڈی اسیلیشن‘ کی توقع رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر 145 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کیا ہے، جس کا جواب چین نے امریکی اشیا پر 125 فیصد ٹیرف عائد کرکے دیا ہے۔
امریکا اور چین کے درمیان اس ٹیرف وار کے چلتے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے درجنوں ممالک پر محصولات عائد کرنے کے نتیجے میں اسٹاک مارکیٹ ٹھوکر کھا گئی ہے اور امریکی قرضوں پر سود کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
سرمایہ کار سست اقتصادی ترقی اور افراط زر کے بلند دباؤ سے پریشان ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ٹیرف حملے: چین کا امریکا کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا اعلان
ٹرمپ نے گزشتہ روز سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کے طور پر پال اٹکنز کی رسم حلف برداری کے بعد صحافیوں کو دیے گئے تبصروں میں اسٹاک مارکیٹ میں اضافے کا اعتراف کیا۔
چینی صدر کے ساتھ ہارڈ بال نہیں کھیلیں گے
تاہم، ٹرمپ نے اس بات کی تصدیق کرنے سے گریز کیا کہ آیا وہ بھی سوچتے ہیں کہ چین کے ساتھ صورتحال غیر پائیدار ہے، جیسا کہ بیسنٹ کا کہنا ہے۔
چینی مصنوعات پر غیر معمولی اضافے کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہارڈ بال نہیں کھیلیں گے۔
امریکی صدر نے کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ حتمی ٹیرف کی شرح موجودہ 145 فیصد سے کافی حد تک نیچے آئے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹاک مارکیٹ امریکا ٹیرف چین چینی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ