روہت شرما کا بڑا کارنامہ، تاریخ ساز ریکارڈ بنانے والے دنیا کے پہلے کپتان بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے نئی تاریخ رقم کردی۔روہت شرما دنیا کے پہلے ایسے کپتان بن گئے ہیں جنہوں نے تمام چار آئی سی سی ٹورنامنٹس کے فائنل میں ٹیم کی قیادت کی ہے۔ روہت نے بھارت کو جون 2023 میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ، نومبر 2023 میں ون ڈے ورلڈ کپ، جون 2024 میں ٹی 20 ورلڈ کپ اور اب مارچ 2025 میں چیمپئنز ٹرافی کے فائنل تک پہنچایا ہے۔روہت شرما سے قبل مہندرا سنگھ دھونی نے بھارت کو 2007 اور 2014 کے ٹی 20 ورلڈ کپ فائنلز، 2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ فائنل اور 2013 کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پہنچایا تھا لیکن وہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کھیلنے کا موقع نہیں پا سکے۔
نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن نے اپنی ٹیم کو 2019 کے ون ڈے ورلڈ کپ، جون 2021 کے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ اور نومبر 2021 کے ٹی20 ورلڈ کپ فائنل میں پہنچایا، مگر ان کے دور میں کیویز چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں جگہ نہیں بنا سکے۔
چیمپئنز ٹرافی 2025 میں روہت کی قیادت میں بھارت اب تک ناقابل شکست رہا ہے۔ بھارتی ٹیم نے 20 فروری کو دبئی میں کھیلے گئے ابتدائی گروپ میچ میں بنگلا دیش، دوسرے میچ میں روایتی حریف پاکستان۔ تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف فتح حاصل کی جبکہ سیمی فائنل میں بھارت نے آسٹریلیا کو 4 وکٹوں سے شکست دی۔
روہت شرما کپل دیو اور دھونی کے بعد آئی سی سی ٹرافی جیتنے والے تیسرے بھارتی کپتان ہیں، روہت شرما اتوار کو اپنا دوسرا آئی سی سی ٹائٹل جیتنے کے لیے میدان میں اتریں گے۔ فائنل میں بھارت کا مقابلہ نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرے سیمی فائنل کے فاتح سے ہوگا۔
نیوزی لینڈ کے خلاف منتخب ٹیم من وعن وہی ہے جس نے چیمپیئنز ٹرافی میں قومی پرچم سرنگوں کیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی نیوزی لینڈ روہت شرما فائنل میں کے فائنل ورلڈ کپ
پڑھیں:
بھارت کی نئی چال؛ طالبان کو چترال سے نکلنے والے دریا پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
بھارت کی مودی سرکار اور افغانستان کی طالبان حکومت کے درمیان بڑھتی ہوئی پینگیں خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔
طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے حال ہی بھارت کا دورہ کیا تھا جس کے بعد کابل میں مودی سرکار کے مشن کو باضابطہ سفارت خانے کا درجہ دیدیا گیا۔
اس دورے میں دونوں ممالک کے درمیان متعدد شعبے میں تعاون بڑھانے اور پروجیکٹس کی تکمیل کے معاہدے بھی ہوئے لیکن تفصیلات جاری نہیں کی گئی تھیں۔
تاہم بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں جو تفصیل بتائی اُس سے مودی سرکار اور طالبان کے جارحانہ عزائم کی عکاسی ہوتی ہے۔
رندھیر جیسوال نے کہا کہ طالبان حکومت کی افغانستان میں ہائیڈروالیکٹرک پروجیکٹس کی تعمیر میں مدد کرنے کو تیار ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے افغانستان کے ساتھ آبی وسائل اور اس سے جڑے پروجیکٹس میں تعاون کی ایک لمبی تاریخ ہے۔
بھارتی ترجمان نے افغان شہر ہرات میں قائم ڈیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہ پروجیکٹ بھی بھارت کی مدد اور تعاون کے بغیر ناممکن تھا۔
رندھیر جیسوال کے اس تازہ بیان پر قطر میں موجود طالبان کے سفیر سہیل شاہین نے کہا کہ بھارت کے جذبہ خیرسگالی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
سہیل شاہین نے مزید کہا کہ بھارت کے ساتھ افغانستان کے کئی معاملات پر دو طرفہ معاہدے ہیں اور دونوں کے درمیان مزید تعاون کے بہت سے مواقع اب بھی موجود ہیں۔
بھارت اور افغانستان ک طالبان حکومت کے درمیان بڑھنے والی یہ پینگیں اُس وقت سامنے آئی ہے جب امیرِ طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ نے ملکی وزارت توانائی کو دریائے کنڑ پر ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دیا۔
یہاں تک کہ ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ نے یہ بھی کہا کہ اگر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں میں تاخیر ہورہی ہے تو غیر ملکی کمپنیوں سے کام کروالیا جائے۔
پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے موقع کی تاک میں رہنے والی مودی سرکار نے جھٹ پٹ دریائے کنڑ پر ڈیم کی تعمیر کے لیے اپنی خدمات پیش کردی ہیں۔
یاد رہے کہ دریائے کنڑ کا ماخذ پاکستان کے خوبصورت علاقے چترال میں ہے اور یہاں سے 482 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد دریائے کابل میں شامل ہوتا ہے اور کنڑ کے مقام پر دریائے کنڑ بن کر واپس پاکستان آتا ہے۔