عمران خان بالکل صحت مند ہیں، انہیں کوئی بیماری نہیں، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اڈیالا جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان بالکل صحت مند اور خوش لگ رہے تھے، ان کے کان میں کوئی تکلیف نہیں، نہ کوئی اور بیماری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان صحت مند ہیں، انہیں کوئی بیماری نہیں، اڈیالا جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان بالکل صحت مند اور خوش لگ رہے تھے، ان کے کان میں کوئی تکلیف نہیں، نہ کوئی اور بیماری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی صحت کے بارے میں پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، اب افواہ چل رہی ہے کہ عمران خان کے دماغ میں کوئی انفیکشن ہوا ہے، بانی پی ٹی آئی کے ذاتی معالج کی ان سے ملاقات نہیں کرا رہے۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ القادر کیس کا فیصلہ بھی زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے میں ہو سکتا ہے، یہ سب کچھ عمران خان کو دباؤ میں لانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ عمران خان علیمہ خان نے کہا
پڑھیں:
18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے: رانا ثنا
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے۔
جیو نیوز کے مارننگ شو جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا آئین کسی بھی ملک کی مقدس دستاویز ہوتی ہے لیکن حرف آخر نہیں ہوتی، آئین میں بہتری کے لئے ترامیم کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان میں 26 ترامیم ہو چکی ہیں، پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت اگر متفق ہو تو آئین میں ترمیم ہوتی ہے، 26 ویں ترمیم کے بعد جن چیزوں پر بات ہو رہی ہے ہوتی رہے گی۔
27 ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، اتفاق رائےکے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی، رانا ثنا اللہ
سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم صبح 27 ویں ترمیم لا رہے ہیں، مثبت بات چیت اور بحث جمہوریت کا خاصا ہے اور وہ ہوتا رہنا چاہیے، مختلف چیزیں ہیں جن پر پارلیمینٹرین اور مختلف جماعتوں کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے، بنیادی مسائل پر بات بنتے بنتے بنتی ہے، فوری طور پر یہ چیزیں نہیں ہوتیں۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا 18 ویں ترمیم سے مسلم لیگ ن کو کوئی مسئلہ نہیں ہے، 18 ویں ترمیم صوبے اور فیڈریشن کے درمیان وسائل کی تقسیم سے متعلق ہے، 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں ان میں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا ؟
وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا 18 ویں ترمیم وسائل کی تقسیم پر طویل عرصے بات چیت ہوتی رہی ہے، اُس وقت کے حساب سے 18 ویں ترمیم میں وسائل کی تقسیم کو بیلنس طے کیا گیا، اب اگر عملی طور پر فرق آیا ہے تو اس پر بات چیت اور غور و فکر کرنے میں تو کوئی عار نہیں ہے، اتفاق رائے ہو جائے گا تو دو تہائی اکثریت سے ترمیم ہو جائے گی۔
مزید :