کنگ سلمان ریلیف سینٹر نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی  کے تعاون سے فوڈ باسکٹ پروجیکٹ پاکستان 2025 کے تحت رمضان المبارک کے دوران پاکستان کے 33 اضلاع میں ضرورت مند کمیونٹیز کے لیے بڑے پیمانے پر 30 ہزار فوڈ پیکجز کی تقسیم کا آغاز کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شاہ سلمان ریلیف سینٹر کا پاکستان میں 5 ہزار اسکول تعمیر کرنے کا اعلان

ہر 95 کلوگرام وزنی فوڈ پیکج میں 80 کلوگرام آٹا، 5 لیٹر کوکنگ آئل، 5 کلوگرام چینی اور 5 کلوگرام دال چنا شامل ہے، اس اقدام کا مقصد 2 لاکھ 10 ہزار مستحق افراد کو بنیادی خوراک فراہم کرنا ہے تاکہ وہ رمضان کے بابرکت مہینے میں غذائی تحفظ حاصل کرسکیں۔

یہ تقسیم صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز، گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ، اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، مقامی ضلعی انتظامیہ اور کنگ سلمان ریلیف کے عملدرآمدی پارٹنرز، حیات فاؤنڈیشن اور پیس اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے تعاون سے شفاف طریقے سے کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں:کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں 50 ہزار شیلٹرز، ونٹر کٹس کی تقسیم مکمل

خوراک کی عدم دستیابی کے سنگین مسئلے کو حل کرتے ہوئے، کنگ سلمان ریلیف ضرورت مند طبقات کو مدد فراہم کرنے کے اپنے غیر متزلزل عزم کو ثابت کر رہا ہے، یہ اقدام کنگ سلمان ریلیف کی عالمی انسانی امدادی کوششوں کے عزم کو اجاگر کرتا ہے، جس کا مقصد کمزور طبقات میں استحکام، خود انحصاری، اور خوشحالی کو فروغ دینا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان رمضان فوڈ باسکٹ پروجیکٹ کنگ سلمان ریلیف سینٹر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان کنگ سلمان ریلیف سینٹر کنگ سلمان ریلیف سینٹر ڈیزاسٹر مینجمنٹ

پڑھیں:

شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر بدھ، 17 ستمبر کو سعودی عرب کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ اس دورے میں وفاقی کابینہ کے اہم وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

پاکستانی خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق دورے کے دوران شہباز شریف ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کریں گے جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔

دونوں رہنماؤں کی جانب سے خطے اور عالمی سطح پر باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلۂ خیال متوقع ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو باضابطہ شکل دینے کا باعث بنے گا جو دونوں ممالک کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دی جائے۔

(جاری ہے)

پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ ایمان، اقدار اور باہمی اعتماد پر قائم ہیں۔

وزیرِاعظم شہباز کا یہ دورہ دونوں رہنماؤں کو اس منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور عوام کی فلاح کے لیے نئے شعبوں میں تعاون تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ پاکستان۔سعودی تعلقات

سعودی عرب، پاکستان کے اہم اسٹریٹیجک شراکت داروں میں سے ایک ہے۔

ریاض نے حالیہ برسوں میں اسلام آباد کے طویل معاشی چیلنجز کے دوران پاکستان کو نمایاں تعاون فراہم کیا ہے، جس میں بیرونی مالی معاونت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرضہ جاتی پروگراموں میں مدد شامل ہے۔

پاکستانی وزیراعظم نے اس سال دو بار سعودی عرب کا دورہ کیا، پہلی بار 19 تا 22 مارچ کو اور دوسری بار پانچ تا چھ جون کو۔

رواں ہفتے دوحہ میں بھی پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی تھی۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ دورہ دونوں ملکوں کی منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔

شہباز-ٹرمپ متوقع ملاقات

پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔

شہباز شریف اگلے ہفتے نیویارک کا دورہ کریں گے۔ جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں اور خطاب بھی کریں۔ اجلاس کے موقع پر وہ کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے لیکن سب سے اہم ملاقات صدر ٹرمپ سے متوقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین رابطے میں ہیں اور شیڈول تقریباً طے پا چکا ہے۔ یہ کئی برسوں میں کسی پاکستانی وزیرِاعظم اور امریکی صدر کی پہلی ملاقات ہو گی۔

سابق صدر جو بائیڈن کے چار سالہ دور میں کسی بھی پاکستانی وزیرِاعظم کے ساتھ کوئی دو طرفہ ملاقات نہیں ہوئی۔ دراصل بائیڈن نے اپنے دورِ صدارت میں کسی بھی پاکستانی رہنما سے بات تک نہیں کی۔

پاکستان امریکہ تعلقات میں بہتری

شہباز اور ٹرمپ کی متوقع ملاقات میں دوطرفہ تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات سمیت وسیع امور پر بات چیت ہو گی۔

صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان-امریکہ تعلقات میں ایک نئی جہت دیکھنے کو ملی ہے۔ جون میں ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی میزبانی کر کے ایک غیر معمولی قدم اٹھایا۔

یہ پہلا موقع تھا کہ کسی امریکی صدر نے پاکستانی فوج کے سربراہ کی میزبانی کی ہو۔

یہ ملاقات ایران-اسرائیل جنگ اور پاکستان-بھارت تنازع کے چند ہفتوں بعد ہوئی۔ اسلام آباد نے صدر ٹرمپ کے کردار کو کھل کر تسلیم کیا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پاکستان کے ساتھ گہرے روابط قائم کرنے کی کوششیں بدلتی ہوئی جغرافیائی حکمتِ عملی اور نایاب معدنیات میں گہری دلچسپی کا نتیجہ ہیں۔

حال ہی میں ایک امریکی کمپنی نے پاکستان کے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تاکہ قیمتی معدنیات کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • 14واں آئی ای ای ای پی فیئر 2025 ایکسپو سینٹر کراچی میں شروع
  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • سیاست کو کھیلوں سے الگ رکھنا ضروری ہے، محمد فیصل
  • شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات
  • سیلاب نقصانات، پہلے تخمینہ پھر ریلیف کیلئے حکمت عملی: وزیراعظم
  • امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے نئی منصوبہ بندی
  • 14واں آئی ای ای ای پی فیئر 2025 ء ایکسپو سینٹر کراچی میں شروع
  • متحدہ عرب امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی
  • شاہ سلمان مرکز کی پنجاب کے سیلاب زدگان کو ہنگامی امداد کی فراہمی
  • کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سنٹر کی جانب سے پنجاب میں سیلاب متاثرہ خاندانوں کو ہنگامی امداد کی فراہمی