Daily Mumtaz:
2025-07-26@00:23:16 GMT

چین نے تجارتی غنڈہ گردی کی سختی سے مخالفت کر دی

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

چین نے تجارتی غنڈہ گردی کی سختی سے مخالفت کر دی

بیجنگ: امریکہ نے فینٹانل اور دیگر مسائل کے بہانے  چینی مصنوعات پر مزید 10 فیصد ٹیرف عائد کر رکھا ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
بدھ کے روز چینی میڈ یا نے بتایاکہ ایک دن کے اندر چین نےمتعدد  جوابی اقدامات اٹھائے ہیں جن میں امریکہ کے خلاف تازہ ترین ٹیرف اقدامات کے خلاف ڈبلیو ٹی او میں مقدمہ چلانےسے لے کر امریکہ  میں پیدا ہونے والی کچھ درآمدی اشیاء پر محصولات عائد کرنے، متعلقہ امریکی کمپنیوں کو ناقابل اعتماد اداروں کی فہرست اور ایکسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنا وغیرہ ہیں۔

ان اقدامات کا مقصد  اپنے جائز حقوق اور مفادات کا دفاع اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کے تحفظ کے لیے چین کے عزم کا اظہار ہے۔ امریکا میں فینٹانل کا بحران کیسے پیدا ہوا ہے؟  دنیا اسے بخوبی جانتی  ہے۔ امریکہ فینٹانل پر مبنی ادویات کا دنیا کا سب سے بڑا پروڈیوسر اور صارف ہے۔ بنیادی طور پر ، فینٹانل کا غلط استعمال  امریکا  کا اندورنی بحران ہے۔ فینٹانل کے مسئلے کو محصولات سے جوڑ کر امریکہ دراصل اس مسئلے کو سیاسی رنگ دے رہا ہے، اسے ہتھیارکے طور پر استعمال کر  رہا ہےاور ٹیرف وار کو بڑھانے کا بہانہ بنا رہا ہے۔

جوابی اقدامات میں سے ایک کے طور پر ، چین نے اعلان کیا کہ وہ امریکہ میں پیدا ہونے والی کچھ زرعی مصنوعات پر 10فیصد اور 15فیصد کے محصولات عائد کرے گا۔ 2024 میں  امریکا کی جانب سے چین کو سویابین کی برآمدات کی رقم کی مالیت  امریکا کی سویابین برآمدات کا 52 فیصد بنتی تھی اور چین کے جوابی اقدامات کے نفاذ سے  بلاشبہ امریکی زرعی مصنوعات کی برآمدات پر اثر پڑے گا۔ ٹیرف  “علاج” نہیں ہے.

فروری میں امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں امریکی تجارتی خسارہ ریکارڈ 1.21 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا، جو 2017 کے مقابلے میں 50فیصد زیادہ ہے جب ٹرمپ نے اپنی عالمی محصولات کی جنگ شروع کی تھی۔ اگر امریکہ  صحیح معنوں میں فینٹانل کے مسئلے کو حل کرنا چاہتا ہے تو وہ ایک دوسرے کے خدشات کو دور کرنے کے لئے چین کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مشاورت کرے ۔ اگر امریکہ ٹیرف جنگ  پربضد رہا تو چین آخر تک لڑنے کے لئے تیار ہے۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور، جے یو آئی کی مخالفت

سینیٹ نے بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں جرگے کے حکم لڑکے اور لڑکی کی موت کیخلاف قرارداد منظور کرلی، جس کی جے یو آئی کے علاوہ سب نے حمایت کی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ اجلاس میں  بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سرعام  قتل پر پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے قرارداد پیش کی۔

قرارداد کے متن میں لکھا گیا کہ ایوان بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والے جوڑے کی مذمت کرتے ہے، جرگہ میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اس طرح کے جرائم کی روک تھام ہونی چاہیے، پاکستان کے تمام شہریوں کی قانون و آئین کے مطابق حفاظت کی ذمہ داری ریاست کی ہے۔

سینیٹ نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جبکہ جے یوآئی نے اس قرارداد کی حمایت نہیں کی۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں عید الاضحیٰ سے دو روز قبل لڑکی اور لڑکے کو پسند کی شادی کرنے پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا جس کی ویڈیو چار روز قبل سامنے آئی۔

اس واقعے کے بعد پولیس نے ساتکزئی قبیلے کے سردار کو مبینہ طور پر قتل کا حکم دینے پر گرفتار کیا اور سردار اس وقت دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے پاس ہے۔

دوسری جانب مقتولہ بانو کی ماں سے گزشتہ روز اپنی بیٹی کے قتل کا دفاع کرتے ہوئے سردار سمیت تمام ملزمان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا جس کو پولیس نے آج گرفتار کرلیا۔ 

متعلقہ مضامین

  • شفقت محمود نے پہلی مرتبہ قبضہ مافیا، لینڈ مافیا ، تجاوزات مافیا، ناجائز منافع خوروں اور غنڈہ گردوں کو نکیل ڈالی
  • بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور، جے یو آئی کی مخالفت
  • انسداد دہشتگردی میں پاکستان کے کلیدی کردار کی دنیا معترف
  • امریکہ کو اب فینٹانل کا سیاسی تماشہ بند کرنا چاہیے ، چینی میڈیا
  • چین کی عالمی تجارتی تنظیم میں یکطرفہ ٹیرف اقدامات کی مخالفت کی اپیل
  • تیل کی قیمت نیچے لانا چاہتے ہیں، امریکا میں کاروبار نہ کھولنے والوں کو زیادہ ٹیرف دینا پڑے گا، ٹرمپ
  • امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی بنیادوں پر تجارتی معاہدہ طے پاگیا
  • چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی مذاکرات سویڈن میں ہوں گے، ترجمان چینی وزارت تجارت
  • امریکا اور جاپان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا، درآمدی محصولات میں کمی