وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا 19اضلاع میں پھاٹا کی سابقہ 23 ہاؤسنگ سکیموں کی بہتری اور بحالی کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مارچ2025ء)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے 19اضلاع میں پھاٹا کی سابقہ 23 ہاؤسنگ سکیموں کی بہتری اور بحالی کا حکم دے دیا۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی زیر صدارت فری پلاٹ سکیم کے بارے میں خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں 3مرلہ فری پلاٹ سکیم سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں فری پلاٹ حاصل کرنے والے افراد کو گھر بنانے کے لئے قرض دینے کا بھی جائزہ لیا گیا۔
(جاری ہے)
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے پھاٹا کو مارچ تک ہدف پورا کرنے اور ہاؤسنگ سکیموں کی بحالی کے لئے فنڈز جاری کرنے کے لئے اقدامات کی ہدایت کی۔ پنجاب ہاؤسنگ اینڈٹاؤن پلاننگ ایجنسی کے ڈی جی نے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے تحت قرضوں کی واپسی شروع ہوچکی ہے۔اپنی چھت، اپنا گھرپروگرام کے تحت لیے گئے قرضوں کی واپسی کا تناسب 100فیصد ہے۔ پنجاب میں اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے تحت 9661 گھر زیر تکمیل ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ بے گھر عوام کے لئے چھت فراہم کرنے کی بہت فکر ہے۔ اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے تحت لوگوں کا گھر بنتا دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔ پانچ سال میں پانچ لاکھ گھر بنانے کا ہدف پورا کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مریم نوازشریف اپنی چھت اپنا گھر کے تحت کے لئے
پڑھیں:
پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی بحالی کی علامت بن گیا
پاکستان اور امارات کے درمیان تجارتی تعاون دونوں ممالک کے مابین معاشی تعلقات کی بحالی کی علامت بن گیا۔
ایس آئی ایف سی کی موثر پالیسیوں کی بدولت پاک -یواے ای مشترکہ تعاون کے فروغ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تجارت 20.24 فیصد اضافے کے ساتھ 10.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
حال ہی میں پاک-یو اے ای مشترکہ وزارتی کمیشن کے 12ویں اجلاس کا انعقاد کیا گیا ۔ اس موقع پر دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری، غذائی تحفظ، ہوا بازی، آئی ٹی اور توانائی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دو طرفہ تجارت اور صنعتی شراکت داری سے پاکستان کا درآمدی بل کم اور روزگار میں اضافہ ممکن ہے۔ ماہرین اقتصادیات کے مطابق نان ٹیرف رکاوٹیں ختم کرنے اور کسٹمز ہم آہنگ کرنے سے باہمی تجارت 5 سال میں دگنی ہو سکتی ہے۔ پاکستان کے آئی ٹی اور فِن ٹیک شعبے خلیجی سرمایہ کاروں کے لیے خاصے پرکشش ہیں۔
کاروباری مشیر فیضان مجید نے اس حوالے سے بتایا کہ برآمدات میں اضافے کے لیے ’’دبئی فری زونز‘‘کا استعمال اور تجارتی سہولت مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تعاون علاقائی استحکام اور معاشی ترقی کی راہ ہموار کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔