حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی خوشخبری سنادی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ جلد بجلی کی قیمتوں میں کمی ہوگی، گرمیوں تک بجلی کی قیمتیں کنٹرول میں ہونگی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ انشاللہ گرمیوں تک بجلی کی قیمتیں کنٹرول میں ہوں گی اور لوگوں کی زندگی میں آسانیاں آئیں گی، ایک سال میں ہم نے پوری کوشش کی ہے ایمانداری سے کہ ہم حالات کو بہتر کریں، اب ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیا ہے۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ ایک پروگرام میں ہیں ادھر بھی ہم نے کچھ شرائط لکھ کر دی ہوئی ہیں، ہم نے قرضہ لیا ہوا ہے، اسی کے اندر رہ کر ہم نے گزارہ کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ میں فیڈرل منسٹر ہوں نہ میرے پاس گاڑی ہے نہ مجھے تنخواہ ملتی ہے، گاڑی میں اپنی استعمال کررہا ہوں، پٹرول اپنا ڈال رہا ہوں اور اپنا دفتر خود چلارہا ہوں، مجھے نہیں پتا کہ میں قومی خزانے پر بوجھ کیسے بن گیا۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ ہمارے پاس ایک سہولت ہے پاکستان بیت المال، پہلے ہمارے پاس 7 ارب روپے کا فنڈ تھا جسے وزیراعظم شہباز شریف نے ڈبل کرکے 14 ارب کردیا ہے، اس وقت بیت المال کے صوبائی ہیڈ کوارٹر کو زیادہ سے زیادہ فنڈنگ دی ہے۔
 مزیدپڑھیں:رولز روئس نے نئی تیز ترین کار ’بلیک بیج سپیکٹر‘ متعارف کروا دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بجلی کی
پڑھیں:
معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
نارووال (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کیخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔ احسن اقبال نے نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔ اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی۔