کراچی: ڈیفنس میں چینی شہریوں کو کرائے پر گھر دینا مکان مالک کو مہنگا پڑگیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
کراچی:
ڈیفنس میں چینی شہریوں کو کرائے پر گھر دینا مکان مالک کو مہنگا پڑگیا، سندھ ہائیکورٹ نے ایس ایس پی سیکیورٹی ون کو طلب کرلیا۔
ہائیکورٹ میں چینی شہری کو گھر کرائے پر دینے سے متعلق پولیس کا مکان مالک سے سیکیورٹی کے نام پر جگہ اور وسائل مانگنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل راج علی واحد کنور ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ پولیس اہلکار چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے نام پر ہراساں کررہی ہے۔ پولیس افسران کہتے ہیں چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے لئے اہلکاروں کے لئے گھر میں جگہ بنائی جائے۔ اہلکاروں کا روز کا خرچہ بھی مکان مالک کو اٹھانے کا کہا جارہا ہے، درخواست گزار کا گھر حساس مقام کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔
درخواست گزار کے گھر کے اندر پولیس اہلکاروں کو ٹھہرانے کا مطالبہ غیر آئینی قرار دیا جائے۔ کرائے داروں کی سیکیورٹی کے لئے مکان مالک کے بنیادی حقوق ختم نہیں کیے جاسکتے۔
عدالت نے وکیل درخواستگزار سے مکالمہ میں کہا کہ اگر آپ کو سیکیورٹی نہیں چاہیے تو آپ اپنی ذمہ داری پہ سیکیورٹی کی فراہمی ختم کر دیں۔ وکیل نے موقف دیا کہ ہم نے سیکیورٹی سے انکار نہیں کیا ہے لیکن پولیس اہلکاروں کو گھر کے اندر رہائش نہیں دی جاسکتی۔
پولیس اہلکار رہائش گاہ کے باہر ٹینٹ لگا کر رہ سکتے ہیں۔ پولیس اہلکاروں کے گھر میں داخلے سے رہائشیوں کی پرائیویسی متاثر ہوگی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ایس ایس پی سیکیورٹی ون کو طلب کرتے ہوئے حکم امتناع میں 8 اپریل تک توسیع کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چینی شہریوں سیکیورٹی کے مکان مالک
پڑھیں:
کراچی میں شہریوں کو ای چالان، ٹریفک پولیس کی اپنی خلاف ورزیاں
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق 24 گھنٹے میں 3 ہزار 283 سے زائد ای چالان کیے گئے، جبکہ 27 اکتوبر سے یکم نومبر کی درمیانی شب تک مجموعی طور پر 26 ہزار ایک سو باون شہریوں کو ای چالان جاری کیے جا چکے ہیں۔
سب سے زیادہ1992 چالان سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر، 7 سو61 ہیلمٹ نہ پہننے پر اور 119 سگنل توڑنے پر کیے گئے۔
شہریوں نے شکایت کی ہے کہ ہیلمٹ نہ پہننے پر پانچ ہزار روپے کا جرمانہ ان کے لیے بہت بھاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کئی افراد اتنی رقم تین دن میں بھی نہیں کما پاتے، اس لیے جرمانے کی رقم میں کمی کی جائے۔
دوسری جانب، ٹریفک پولیس پر خود بھی قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ ایک شہری نے ایک ٹریفک اہلکار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی ہے جس میں اہلکار کو بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل چلاتے اور آن لائن رائیڈر کمپنی کا ہیلمٹ پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں انڈیکیٹرز بھی مسلسل جل رہے ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ خود اہلکار ٹریفک ضابطوں کی پاسداری نہیں کر رہے۔
شہری نے ڈی آئی جی ٹریفک سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ عوامی حلقے سوال اٹھا رہے ہیں کہ جدید ای چالان سسٹم شہریوں کی جیبیں خالی کرنے کے لیے بنایا گیا ہے یا واقعی ٹریفک نظم و ضبط قائم کرنے کے لیے؟