راجیو شکلا تو پاکستان آجاتے ہیں لیکن ان کی ٹیم نہیں آتی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
لاہور:
گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ جب چیمپیئنز ٹرافی کا شیڈول طے ہو رہا تھا تو انڈیا کو صرف دبئی نہیں یو اے ای دینا چاہیے تھا، وہ بھی ٹریول کرتے، ایک میچ شارجہ، میں ہوتا، ایک ابوظبی میں ہوتا، ایک دبئی میں ہوتا، تو پھر سمجھ آتی تھی کہ چلیں انڈیا بھی ٹریول کر رہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ آپ اپنے ملک میں بھی کرا رہے ہو تو یہ نہیں ہوتا کہ ایک ہی وینیو پر آپ کی ٹیم کے سارے میچز ہوتے ہیں،اگر نیوزی لینڈ فائنل میں جائے گی تو نیوزی لینڈ وہ ٹیم ہے جو انڈیا کو ہرا سکتی ہے۔
اسپورٹس تجزیہ کار زاہد مقصود نے کہا کہ راجیو شکلا کسی نہ کسی شکل میں بی سی سی آئی میں بھی رہتے ہیں، وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ پاکستان آئے ہیں وہ پہلے بھی دو تین بار پاکستان آ چکے ہیں انھوں نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کے ساتھ میچ دیکھا اور میڈیا سے گفتگو بھی کی، آج یوں لگتا تھا کہ جنوبی افریقہ کے فیلڈروں کے ہاتھ پاؤں پھولے ہوئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عامر سہیل نے کہا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کا نہ آنا گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ مسئلہ ہے ، جہاں تک آپ بھارتی کرکٹ بورڈ کی بات کرتے ہیں تو بات سادہ ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ یہ ہماری حکومت کا مسئلہ ہے لیکن ہمارے پاس بہت موقع آئے تھے کہ ہم ان کو ٹیبل پر بٹھا سکتے تھے، ساؤتھ افریقہ کی ٹیم میں اتنے ریسورسز ہیں کہ وہ بالکل چیلنج کر سکتے ہیں، دوسری جانب آپ نیوزی لینڈ کو بھی آسان نہیں لے سکتے وہ بھی تگڑی کرکٹ کھیلتے آ رہے ہیں۔
اسپورٹس تجزیہ کار مرزا اقبال بیگ نے کہا جنوبی افریقہ کے لیے مشہور ہے کہ وہ چوکرز ہیں اور پریشر گیم میں ڈھیڑ ہو جاتے ہیں، مجھے بھی آج یہ لگ رہا ہے کہ 360سے زیادہ کا جو ٹارگٹ ہے وہ حاصل نہیں کر سکیں گے، راجیو شکلا پی آر بنانے تو پاکستان آجاتے ہیں اور وہ دونوں طرف کھیلتے ہیں، لیکن ان کی ٹیم نہیں آتی، یہ کتنا بڑا المیہ ہے کہ چیمیئنز ٹرافی کی میزبانی ہم کر رہے ہیں اور فائنل دبئی میں ہو رہا ہے،
اسپورٹس تجزیہ کار سلیم خالق نے کہا کہ آج کے میچ میں اسکور کافی ہے نیوزی لینڈ کو جیتنا چاہیے،نیوزی لینڈ اگر آج جیت گئی تو جب اتوار کو فائنل کھیلنے جائیں گے تو انھیں بالکل مختلف کنڈیشنز ملیں گی وہاں 250، 260، 270 ایسا کچھ اسکور ہو گا، ان کو اتنی آسانی نہیں ہوگی جتنے آج چوکے چھکے لگا رہے تھے، پاکستان اور انڈیا کے میچ میں راجیو شکلا دبئی میں ملے تھے میں نے ان سے بات کی تو انھوں نے کہا کہ ہاں دونوں ملکوں کی کرکٹ ہونی چاہیے، پاکستان کی ٹیم کو جانا چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: راجیو شکلا نیوزی لینڈ پاکستان ا نے کہا کہ کی ٹیم میں ہو
پڑھیں:
وفاق نے معاملہ خراب کردیا، حکومت گرانا نہیں چاہتے لیکن گراسکتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے لوگ اب ایک چیز پر راضی ہوں گے کہ اس منصوبے کو ختم کیا جائے، ہمیں اس نہج پر نہ لے کر جائیں کہ ایسا فیصلہ ہو جس سے سب کا نقصان ہو، سندھ حکومت اس پروجیکٹ کو رکوانے میں کامیاب ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے نہروں کے معاملے کو بہت خراب کردیا، حکومت گرانا نہیں چاہتے لیکن گراسکتے ہیں، وفاقی حکومت منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کرے تاکہ بے چینی ختم ہو۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کینالز منصوبے کو رکوانے میں کامیاب ہے، کینالز کے معاملے پر بات آگے بڑھ رہی ہے، اس پروجیکٹ پر ابھی کام نہیں چل رہا، سندھ کے لوگ اب ایک چیز پر راضی ہوں گے کہ اس منصوبے کو ختم کیا جائے، ہمیں اس نہج پر نہ لے کر جائیں کہ ایسا فیصلہ ہو جس سے سب کا نقصان ہو، سندھ حکومت اس پروجیکٹ کو رکوانے میں کامیاب ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمارے پاس دلیل موجود ہے کہ یہ منصوبہ ملک کے لیے فائدہ مند نہیں، دھرنے کے باعث مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے باعث مویشی لانے والی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، احتجاج کریں لیکن سڑکیں بند نہ کریں۔
سید مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ ہم نے ارسا کے سرٹیفکیٹ کو چیلنج کیا ہے، جون سے یہ کیس سی سی آئی میں پڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارسا میں ان کی درخواست ہے 27 فیصد پانی سمندر میں جارہا ہے اس لیے کینالز کی اجازت دیں، درخواست میں یہ نہیں لکھا کہ پانی بچانے کے اقدامات کریں گے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ یہ نئی درخواست دیں کہ اتنا پانی بچائیں گے ان اقدامات سے اتنی بہتری ہے، پوچھتا ہوں کہ جولائی سے ستمبر تک کونسی گندم اگتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ وضاحت کریں ان نئے کینالز کے لیے پانی کہاں سے لائیں گے؟ بالائی علاقوں میں پانی کے پروجیکٹ پر زیریں علاقوں کی رضامندی لازمی ہے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پانی سے متعلق یہی مسئلہ پاکستان کا بھارت اور بھارت کا چین کے ساتھ ہے، سندھ میں کینالز کی لائننگ پر سرمایہ کاری کی گئی۔