سندھ بلڈنگ ،کھوڑو سسٹم میں جلیس صدیقی کو تعمیراتی لاقانونیت کی چھٹی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
غیر قانونی تعمیرات کی نشاندہی موقف طلب کرنے پر پیکا ایکٹ میں نمائندہ جرأت کو گرفتاری کی دھمکی
گلبرگ بلاک 15پلاٹ 144، 216، 1281،1382 کے رہائشی پلاٹوں پر ناجائز پورشن تعمیر
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ڈی جی اسحاق کھوڑو کی سرپرستی میں قائم کھوڑو سسٹم نافذالعمل ہے ۔کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے۔ ملکی محصولات کو بھاری نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ عوامی مفادات کو نقصان پہنچانے کا تسلسل برقرار ہے۔ اطلاعات کے مطابق ضلع وسطی میں قابض ڈائریکٹر جلیس صدیقی نے خطیر رقم بٹورنے کے بعد غیر قانونی دھندوں کو تیز کردیا ہے اور مافیا کو غیر قانونی امور کی چھوٹ دے رکھی ہے جس کے باعث غیر قانونی تعمیرات میں ملوث مافیا کی عوام دشمن سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری ہیں۔واضح رہے کہ وسطی کے معروف علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 15میں بغیر نقشہ اور دستاویزات کے پلاٹ نمبر 144، 216، 1281،1382 پر خلاف ضابطہ تعمیرات جاری ہیںجبکہ نہ ہی تعمیرات کیلئے منظوری ہے اور نہ ہی قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔ مافیا کی جانب سے رہائشی پلاٹوں پر تجارتی مقاصد کیلئے بلڈنگ قوانین اور اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کے خلاف بے ہنگم عمارتوں کی تعمیر ات سے بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہونے کے خدشات بھی زمین پر موجود ہیں ۔علاوہ ازیں متعلقہ تحقیقاتی اداروں کی چشم پوشیاں مافیا کے حوصلے بڑھانے میں معاون ثابت ہورہی ہیں ۔ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی محمد اسحاق کھوڑو کے سخت احکامات کے باوجود ذاتی فوائد حاصل کرنے کیلئے بلڈنگ افسران کی من مانیوں پر سماجی حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور یہ مطالبہ سامنے آرہا ہے کہ اسحاق کھوڑو غیر قانونی تعمیرات میں ملوث مافیا پر مقدمہ درج کرانے کے احکامات پر عملدرآمد یقینی بناکر سرپرستی میں ملوث بلڈنگ افسران کے احتساب کیلئے سخت محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائیں،مگر اس کے برعکس ڈی جی اسحاق کھوڑو نے بذات خود غیر قانونی تعمیرات کی نشاندہی کرنے پر نمائندہ جرأت کو اپنا موقف دینے کے بجائے پیکا ایکٹ کے تحت گرفتاری کی دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیںجو ڈی جی کے غیر قانونی دھندوں کی سرپرستی کی واضح دلیل ہے۔ واضح رہے کہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی پر قابض بدعنوان افسران کی بے حسی نے شہریوں کو خلاف ضابطہ تعمیرات میں ملوث افراد اور عوام دشمن غیر قانونی تعمیرات کروانے والی مافیا کے رحم وکرم پر چھوڑ رکھا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ڈائریکٹر وسطی کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات پر ماتحت افسران سے کوئی پوچھ گچھ کی جارہی ہے اور نہ ہی بالا افسران اور تحقیقاتی ادارے جلیس احمد صدیقی سے جواب طلبی کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی کا اجلاس، کراچی برانچ رجسٹری کے ماسٹر پلان کی منظوری
سپریم کورٹ آف پاکستان کی بلڈنگ کمیٹی کا اجلاس چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سپریم کورٹ برانچ رجسٹری کراچی کی مجوزہ تعمیر کے لیے ماسٹر لے آؤٹ پلان کا جائزہ لیا گیا اور متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔
اجلاس میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد شفیع صدیقی، جسٹس عامر فاروق، رجسٹرار سپریم کورٹ محمد سلیم خان اور دیگر افسران شریک ہوئے۔
اس موقع پر محکمہ مواصلات و تعمیرات سندھ کے چیف انجینئر نے مجوزہ منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی۔ منصوبہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) کے تحت مکمل کیا جائے گا، جس میں عدالتوں، دفاتر، وکلاء اور عوام کے لیے سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے قتل کے مجرم سجاد کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
اجلاس میں موجودہ مقام پر توسیع کی تجویز پر بھی غور کیا گیا لیکن اسے غیر پائیدار قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا گیا، کیونکہ پارکنگ ایریا برساتی نالے پر تجاوزات کا باعث بن رہا تھا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ ایسی کسی تجاوزات کی اجازت یا حوصلہ افزائی نہیں کرے گی اور تمام ترقیاتی منصوبے پائیداری و طویل المدتی استحکام کے اصولوں کے مطابق ہونے چاہئیں۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی سے متعلق مراسلے پر وضاحت کردی
مزید برآں یہ فیصلہ کیا گیا کہ منصوبہ نئے مجوزہ مقام پر منتقل کیا جائے گا اور قدرتی نالے سے رکاوٹیں ہٹانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ اجلاس میں اس عزم کا بھی اعادہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ کے ترقیاتی منصوبے قانونی، ماحولیاتی اور شہری اصولوں کے مطابق مکمل ہوں گے۔
اس مقصد کے لیے منصوبے کی پی سی-ون (PC-1) پلاننگ ڈویژن کو بھیجنے اور سی ڈی ڈبلیو پی (CDWP) کے سامنے منظوری کے لیے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ کراچی برانچ رجسٹری