اعجاز چوہدری کی سینیٹ اجلاس شرکت کیلیے پروڈکشن آڈرز سے متعلق درخواست؛ فریقین کونوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ میں سینیٹر اعجاز چوہدری کی سینیٹ اجلاس میں شرکت کے لیے پروڈکشن آرڈرز سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔
قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سینیٹراعجاز احمد چودھری کی سینیٹ اجلاس میں شرکت کیلئے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بدھ تک جواب طلب کرلیا۔
درخواست گزار کے وکیل بابراعوان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ معاملہ لاہور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار نہیں بنتا جس پر درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا ہی دائرہ اختیار ہے جس کی 3 بڑی وجوہات ہیں۔ بابر اعوان نے محمد خان جونیجو،جاوید ہاشمی کیسز اورسپریم کورٹ آف پاکستان کے مختلف فیصلوں کا بھی حوالہ دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔ درخواست میں وفاق بذریعہ وزارت داخلہ،سیکرٹری سینیٹ کو فریق بنایاگیا۔ آئی جی جیل خانہ جات پنجاب،سپریٹنڈنٹ لاہور جیل اور آئی جی اسلام آباد بھی فریق بنائے گئے ہیں۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 9 مئی 2023 کوایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا جو لاہور ہائی کورٹ سے ختم ہوا۔ ایم پی او ختم ہونے پر 9مئی کے جعلی اور بوگس مقدمہ میں گرفتاری ڈال دی گئی۔ لاہور جیل میں قید ہوں،سینیٹر ہوں اور اجلاس میں شرکت حق ہے۔ استدعا ہے کہ ہرسینیٹ اجلاس اورپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا حکم دیاجائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائی کورٹ اجلاس میں شرکت سینیٹ اجلاس
پڑھیں:
جہیز سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا کہ دلہن کو دی گئی تمام اشیا جہیز اور تحائف اس کی مکمل اور غیر مشروط ملکیت ہیں، دلہن کا جہیز اور تحائف کا حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ شوہر یا رشتہ دار جہیز اور برائیڈل گفٹس پر دعوی نہیں کر سکتے، کوئی تحفہ جو دولہا یا اس کے خاندان کو دیا گیا ہو وہ جہیز تصور نہیں کیا جائے گا، عدالتوں کو صرف ایسی اشیا کی بازیابی کا اختیار ہے جو دلہن کی ذاتی ملکیت ہوں۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ کوئی بھی چیز چاہے وہ دلہن کے خاندان، شوہر یا اس کے خاندان کی طرف سے ہو دلہن کی ملکیت ہوگی، یہ فیصلہ جہیز کی رسم کی حمایت نہیں کرتا۔
نواز شریف کا برطانیہ سے فوری پاکستان آنے کا فیصلہ ، اہم اجلاس طلب
فیصلے میں کہا گیا کہ فیصلے کے مطابق جو املاک دلہن کو دی گئیں ہوں وہ اس کی ملکیت رہیں گی، اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر لازم ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ جہیز کی معاشرتی روایت اکثر استحصال، دباؤ اور امتیاز کا باعث بنتی ہے، سائلین کی آسانی کیلئے یہ فیصلہ کیو آر کوڈ کیساتھ جاری کیا گیا ہے۔محمد ساجد نے اہلیہ کو طلاق کے بعد جہیز اور نان نفقہ میں کمی کیلئے اپیل دائر کی، سپریم کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
مزید :