سابق ہیڈکوچ جیسن گلیسپی نے عاقب جاوید کو “جوکر” قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق غیر ملکی ہیڈکوچ جیسن گلیسپی نے موجودہ ہیڈکوچ عاقب جاوید کو جوکر قرار دیدیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ پر سابق ہیڈکوچ جیسن گلیسپی نے عاقب جاوید پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ میری اور گیری کرسٹن کی ساکھ کو نقصان پہنچارہے تھے۔
جیسن گلیسپی نے لکھا کہ عاقب جاوید تمام فارمیٹس میں کوچ بننے کیلئے ہمارے خلاف کیمپین کررہے تھے، وہ ایک جوکر ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق جنوبی افریقی بیٹر گیری کرسٹن کو وائٹ بال ٹیم جبکہ سابق آسٹریلین بولر جیسن گلیسپی کو ریڈ بال ٹیم کا ہیڈ کوچ لگایا تھا۔
پہلے گیری کرسٹن وائٹ بال ٹیم کی کوچنگ سے مستعفی ہوئے اور پھر جیسن گلیسپی ریڈ بال ٹیم کی کوچنگ سے الگ ہوگئے تھے بعدازاں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے عاقب جاوید کو قومی وائٹ بال اور ریڈ بال ٹیم کا عبوری ہیڈ کوچ نامزد کردیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جیسن گلیسپی نے عاقب جاوید بال ٹیم
پڑھیں:
پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا
پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل ہونے والی خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے دیا ہے۔
پاکستان علماء کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ والدین کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ خاتون کے بہیمانہ قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی، خاتون کے قتل میں والدین کی مرضی شامل ہونا افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ قاتلوں اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم پر قبر کشائی کی گئی تھی۔
پاکستان علماء کونسل کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ والدین کا بیان قرآن و سنت کے احکامات اور آئین اور دستور کیخلاف ہے جسے مکمل طور پر مسترد کیا جاتا ہے، اگر ظلم میں قریبی عزیز بھی شامل ہو تو اسے بھی سزا ملنی چاہیے، امید ہے کہ ریاست قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کوتاہی نہیں برتے گی۔
پاکستان علماء کونسل کی جانب سے بیان جاری کرنے والوں میں چیئرمین پاکستان علماء کونسل و سیکریٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا حافظ مقبول احمد، علامہ طاہر الحسن، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا اسد اللّٰہ فاروق، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا مبشر رحیمی اور دیگر شامل ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امید ہے مجرموں کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا، حکومتِ بلوچستان کیلئے یہ قتل ایک ٹیسٹ کیس ہونا چاہیے، یہ صنفی دہشتگردی ہے۔
واضح رہے کہ دہرے قتل کا واقعہ جون کے پہلے ہفتے میں پیش آیا تھا، تاہم ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ملزمان اور مقتولین کی شناخت کا عمل شروع کیا گیا۔
دوسری جانب صوبائی حکومت نے واضح کیا کہ اس کیس میں ملوث تمام کرداروں کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔
عدالتی حکم پر قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کرلیا گیا، رپورٹ کے مطابق خاتون کو 7 اور مرد کو 9 گولیاں لگيں۔