پاکستان علاقائی امن و استحکام کے لیے امریکا کے ساتھ قریبی شراکت داری جاری رکھے گا. دفترخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اسلام آباد/واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 مارچ ۔2025 )پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ علاقائی امن و استحکام کے لیے امریکا کے ساتھ قریبی شراکت داری جاری رکھے گا نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت شریف اللہ کو گرفتار اور امریکا کے حوالے کیا.
(جاری ہے)
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ دہشت گرد کمانڈر شریف اللہ کی گرفتاری پر وزیر اعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام دیا تھا کہ ہم علاقائی امن و استحکام کے لیے امریکہ کے ساتھ قریبی شراکت داری جاری رکھیں گے، پاکستان نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت شریف اللہ کو گرفتار اور امریکا کے حوالے کیا ہے. ترجمان نے کہا کہ شریف اللہ کو کس قانون کے تحت امریکا کے حوالے کیا گیا اس پر وزارت قانون بہتر بتا سکتی ہے وزیر اعظم کا شریف اللہ کی گرفتاری پر ردعمل ایک ریاستی ردعمل تھا شفقت علی خان نے کہا کہ بھارتی وزیر مملکت کے مودی کے آزاد کشمیر واپس لینے کی ہرزہ سرائی افسوس ناک اور باعث مذمت ہے انہوں نے کہا کہ بگرام ایئربیس واپس لینے یا نہ لینے کا معاملہ افغان اور امریکی حکومت کے درمیان ہے افغانستان سے بہتر ہمسائیگی پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں، ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروہوں کی افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں. ترجمان نے کہا کہ افغان حکام طورخم بارڈر پر غیر قانونی چیک پوسٹ بنا رہے تھے غیر قانونی چیک پوسٹ بنانے پر طورخم بارڈر کی بندش کا مسئلہ شروع ہوا تھا ادھر امریکی نشریاتی ادارے”فاکس نیوز“سے انٹرویو میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے بتایا کہ کابل ایئرپورٹ حملے کے ”ماسٹرمائنڈ“ کی گرفتاری کے لیے امریکہ نے انٹیلی جنس معلومات پاکستان کو فراہم کی جس کی بنیاد پر پاکستان نے کارروائی کی امریکی وزیر دفاع نے پاکستان کی جانب سے تعاون پر خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ کارروائی ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں ہوئی اور میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہماری قیادت بشمول ڈائریکٹر ریٹکلف اور سینٹ کام اور فوج کے دیگر افسران پاکستانی حکام کو معلومات فراہم کر رہے تھے جنہوں نے اس پر کارروائی میں ہماری مدد کی. ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستانی حکام کو معلومات دیں جو ہماری فراہم کردہ انٹیلی جنس پر مبنی تھی انہوں نے اسے گرفتار کیا اور درست شناخت کی تصدیق کی اور ہمیں کچھ دنوں سے اس بارے میں علم تھا پیٹ ہیگسیتھ نے انٹرویو کے دوران سابق صدر بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ’ ’امریکیوں کے قاتل“ کو پکڑنے کا کام صدر ٹرمپ کے دور صدارت میں شروع ہوا امریکہ کے فیڈرل بورڈ آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ان کی حوالگی کی تصدیق کی اور ایف بی آئی نے دو مارچ کو ان کا انٹرویو بھی لیا ہے ایف بی آئی کے ایجنٹ سیتھ پارکر جنہوں نے شریف اللہ کو باضابطہ طور پر گرفتار کیا کی طرف سے امریکہ کی ریاست ورجینیا کی عدالت کو بتایا کہ شریف اللہ شدت پسند تنظیم داعش سے 2016 سے منسلک ہیں اور داعش کی خراسان شاخ کے لیے مختلف کارروائیاں کرتے رہے ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شریف اللہ کو پاکستان نے امریکا کے نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
امریکا مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا، ٹرمپ
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ اے آئی سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اے آئی (مصنوعی ذہانت) کی دوڑ میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا، امریکا نے اے آئی ٹیکنالوجی میں چین کو شکست دینے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں، اور ہم اس دوڑ میں کامیابی حاصل کریں گے۔
اپنے خطاب میں انہں نے عالمی اقتصادی، تجارتی، اور توانائی کے میدان میں امریکا کی کامیابیوں اور آئندہ کے منصوبوں کا تفصیل سے ذکر کیا جس میں مختلف ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات، توانائی کے شعبے میں معاہدے، اور امریکی ٹیکنالوجی کی ترقی کے حوالے سے اہم اعلانات شامل تھے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ جاپان کے ساتھ امریکا نے 15 فیصد تجارتی ٹیرف پر معاہدہ کیا ہے، جاپان نے مذاکرات کے ذریعے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ہم اپنے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کریں گے اور ٹیرف کو 15 فیصد پر لے آئیں گے۔
ٹرمپ نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد کے درمیان ٹیرف عائد کریں گے تاکہ امریکا کی اقتصادی پوزیشن مزید مستحکم ہو۔
ٹرمپ نے یورپی یونین کے ساتھ بھی سنجیدہ مذاکرات جاری رکھنے کا ذکر کیا اور کہا کہ امریکا یورپی اتحادیوں کے ساتھ فوجی سازوسامان کی خریداری کے معاہدے مکمل کر چکا ہے۔
ٹرمپ نے چین کے ساتھ معاہدے کے تکمیل کے قریب ہونے کی خبر بھی دی اور کہا کہ چین کے ساتھ ہمارا معاہدہ مکمل کرنے کے مراحل میں ہے، اور ہم اپنی معیشت کو مزید مستحکم بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
امریکی صدر نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ امریکا عالمی توانائی منڈی میں مزید اہم کردار ادا کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس دنیا کے سب سے بڑے توانائی کے ذخائر موجود ہیں، اور ہم ایشیائی ممالک کے ساتھ توانائی کے معاہدے کرنے جا رہے ہیں، ہم تیل کی قیمتوں کو مزید نیچے لانا چاہتے ہیں تاکہ عالمی مارکیٹ میں استحکام آئے۔
صدر ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گرین انرجی کے نام پر امریکا کے ساتھ فراڈ کیا گیا ہے، بائیڈن دور کے احمقانہ صدارتی حکمنامے کو میں معطل کر رہا ہوں تاکہ امریکا کی معیشت کو مزید نقصان نہ پہنچے۔
ٹرمپ نے نیٹو اور امریکی اتحادیوں کے درمیان ایک اور اہم ڈیل پر زور دیا اور کہا کہ یورپی اتحادی امریکی فوجی سازوسامان کی 100 فیصد ادائیگی کریں گے تاکہ یوکرین کو جدید ہتھیار فراہم کیے جا سکیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ امریکا میں کاروبار کرنے والے ممالک پر ٹیرف کم کریں گے تاکہ تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکے اور عالمی منڈی میں امریکا کی پوزیشن مزید مضبوط ہو۔