کراچی : بلدیہ ٹاؤن میں ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار 3 بھائیوں کوروند ڈالا
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)کراچی میں دندناتے ہیوی ٹریفک نے ایک اورزندگی چھین لی، بلدیہ ٹاؤن میں ڈمپر نے موٹرسائیکل سوارتین بھائیوں کوروند ڈالا، حادثے میں ایک بھائی جاں بحق اوردوزخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق شہر میں دندناتے ہیوی ٹریفک نے ایک اورزندگی چھین لی، بلدیہ ٹاؤن میں ڈمپر نے موٹرسائیکل سوارتین بھائیوں کوروند ڈالا، حادثے میں ایک بھائی جاں بحق اوردوزخمی ہوگئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق وزخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
کراچی کے علاقے پاور ہاؤس چورنگی کے قریب تیز رفتار ڈمپر الٹ گیا ہے۔ ٹریفک پولیس کےمطابق تیز رفتار ڈمپر بریک فیل ہونے کے باعث الٹ گیا خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
پولیس زرائع کے مطابق ڈمپر خالی جارہا تھا کے اس دوران حادثہ پیش آیا، ڈمپر الٹنے سے ٹریفک کی روانی متاثرہوئی۔
پولیس کے مطابق ڈمپر کو ہٹانے کے لیے کرین کو طلب کرلیا گیا ہے، خالی ڈمپر کو روڈ سے ہٹایا جارہا ہے۔
مزیدپڑھیں:دانیہ شاہ اور حکیم شہزاد لوہا پاڑ کی گاڑی کو حادثہ، ایک جاں بحق، عورت زخمی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
کراچی میں تاوان کی غرض سے اغوا کی گئی بچی کس طرح بازیاب ہوئی؟
کراچی کے علاقے خواجہ اجمیر نگری پولیس کی بروقت کارروائی سے اغواء ہونے والی 3 سالہ بچی 24 گھنٹوں میں بازیاب ہو گئی، مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق تھانہ خواجہ اجمیر نگری کی حدود میں پیش آنے والے ایک افسوسناک واقعے میں 3 سالہ کمسن بچی ریحانہ کو 23 جولائی کو شاہنواز بھٹو کالونی سے اغوا کیا گیا، جس کی اطلاع اہلِ خانہ نے تھانے میں دی۔
یہ بھی پڑھیں:فوجداری قانون میں ترمیم، خاتون کو اغوا یا بے لباس کرنے والے کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم
اس کے بعد پولیس نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر فوری کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف بچی کو بحفاظت بازیاب کروا لیا بلکہ اغوا میں ملوث مرکزی ملزم کو بھی گرفتار کر لیا۔
ایس ایچ او خواجہ اجمیر نگری سرفراز عرف کمانڈو کی قیادت میں پولیس ٹیم نے جدید ٹیکنیکل ذرائع، مقامی نگرانی اور خفیہ معلومات کی بنیاد پر 24 گھنٹوں کے اندر کامیاب آپریشن کیا۔
پولیس کے مطابق کارروائی نہایت رازداری اور پیشہ ورانہ انداز میں مکمل کی گئی تاکہ کمسن بچی کو کسی بھی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا کہ اس کے بھائی کو منگھوپیر پولیس نے تحویل میں لیا تھا جو اب جیل میں ہے۔ بھائی کو ضمانت پر رہا کرنے کے لیے رقم کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے اس نے تاوان حاصل کرنے کی غرض سے بچی کو اغوا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:’را‘ کی پشت پناہی سے سرگرم بی ایل اے کے ہاتھوں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 10 افراد اغوا
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ملزم کا تعلق بچی کے خاندان ہی سے ہے اور اس نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے بچی کے والدین کو بلیک میل کرنے کا منصوبہ بنایا تاکہ رقم حاصل کرکے اپنے بھائی کو جیل سے رہا کروا سکے۔
پولیس کے مطابق ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے اور امکان ہے کہ اس کارروائی سے وابستہ مزید حقائق جلد منظرِ عام پر آئیں گے۔
یہ جاننے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ ملزم نے جو کہا ہے، آیا بچی کو اغوا کرنے کی اصل وجہ یہی ہے یا اس کے پیچھے کوئی اور مقصد بھی تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق اس نوعیت کے کیس رازداری سے نمٹانے کی کوشش کی جاتی ہے کیونکہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ ملزمان خوف زدہ ہو کر مغویوں کی جان لینے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کیس میں خاص احتیاط برتی گئی۔ اہلِ خانہ اور اہلِ محلہ سے معلومات اکھٹی کی گئیں، لیکن ساتھ ہی وقت کا بھی خیال رکھا گیا۔ جن پر شک تھا، انہیں حراست میں لیا گیا۔
جب معلوم ہوا کہ ایک رشتہ دار کا بھائی جیل میں ہے تو شک ہوا کہ یہ شخص ملوث ہو سکتا ہے۔ اسے گرفتار کیا گیا، تفتیش شروع کی گئی، تو اس نے سب اُگل دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اغوا بچی کا اغوا خواجہ اجمیر نگری سندھ پولیس