پولیس کا کہنا ہے کہ حکومت کے اختر مینگل کو گرفتاری کے احکامات نہیں ہیں، جبکہ مقدمات کا خاتمہ بھی حکومت کے اختیار میں ہے۔ اختر مینگل اپنی مرضی سے تھانے میں موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیراعلیٰ اختر جان مینگل گزشتہ آٹھ روز سے احتجاجا کے طور پر وڈھ پولیس اسٹیشن خضدار میں از خود گرفتاری کیلئے موجود ہیں۔ انکا مطالبہ ہے کہ یہ تو 1200 افراد کے خلاف درج بوگھس مقدمات ختم کئے جائیں، یا انکو گرفتار کیا جائے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سردار اختر مینگل اپنی مرضی سے پولیس اسٹیشن میں بیٹھے ہیں اور یہی پر سحری اور افطار بھی کر رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے انہیں گرفتار کرنے کے کوئی احکامات نہیں ملے ہیں، جس کی بناء پر اختر مینگل کو گرفتار نہیں کر سکتے ہیں۔ مقدمات ختم کرنے کا اختیار بھی حکومت کے پاس ہے۔

پولیس کے مطابق وڈھ میں پولیس کی جانب سے سردار اختر جان مینگل کے بیٹے گورگین مینگل سمیت 1200 افراد کے خلاف پولیس اہلکاروں پر تشدد اور انہیں یرغمال بنانے سمیت دیگر الزامات ہیں۔ متنازع شخص شفیق مینگل کے کارکن علی شیر گرگانی کی ہلاکت کے بعد پولیس نے بعض ملزمان کی گرفتاری کیلئے وڑھ بازار میں چھاپہ مارا۔ پولیس نے الزام عائد کیا کہ گورگین مینگل سمیت 600 کے قریب افراد نے پولیس کو یرغمال بنایا اور ملزمان کو چھڑا دیا۔ جس پر ان کے خلاف مقدمار درج کئے گئے۔ اس حوالے سے گورگین مینگل کا کہنا ہے کہ پولیس نے جعلی مقدمات میں کمسن بچوں سمیت ان افراد کا نام بھی شامل کیا ہے، جو اس دنیا میں نہیں رہے ہیں۔ گورگین مینگل نے الزام عائد کیا کہ متنازعہ شخص شفیق مینگل و دیگر دہشتگردوں کو حکومت کی سرپرستی حاصل ہے۔ حکومت نے عوام پر دباؤ ڈالنے کیلئے انہیں جعلی مقدمات میں نامزد کروایا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اختر مینگل

پڑھیں:

بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیےگئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے حملے ناکام بنا دیے۔

بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے بہادری اور مؤثر حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیے۔

ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) سجاد خان کے مطابق میریان تھانے پر دہشت گردوں کا حملہ صرف 20 منٹ میں ناکام بنا دیا گیا۔ اس کے بعد مزنگ چوکی پر درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس کے دوران ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔

آر پی او کے مطابق پولیس نے بھرپور جواب دیتے ہوئے تین دہشت گردوں کو ہلاک اور چار کو زخمی کر دیا، جبکہ ان کے ساتھی لاشیں اور زخمیوں کو لے کر فرار ہو گئے۔ حملے میں پولیس کے تین اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔

ادھر ضلع کرک میں بھی گرگری تھانے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، تاہم پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو تھانے کے قریب آنے سے روک دیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کے مطابق پولیس کی مؤثر مزاحمت کے باعث دہشت گرد فرار ہو گئے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور؛ احتجاج کرنے پر رہنما جماعت اسلامی سمیت جمعیت کے متعدد کارکنان گرفتار
  • سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ
  • خضدار ‘بنوں اور کرک میں8 دہشت گرد ہلاک‘ 4 زخمی
  • کرک، رات گئے تھانے پر فتنۃ الخوارج کے 30 دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • کرک؛ رات گئے تھانے پر فتنۃ الخوارج کے 30 دہشت گردوں کا حملہ ناکام
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیے گئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیےگئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • خیبرپختونخوا کے کسی بھی ضلع میں چند سو سے زیادہ دہشتگرد موجود نہیں، آئی جی
  • چارسدہ میں اشتہاریوں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید‘ سب انسپکٹر زخمی