کراچی:

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے سربراہ امین راجپوت کو ہدایت کی ہے کہ سحر و افطار میں گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔

گورنرسندھ کامران خان ٹیسور ی سے ایس ایس جی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر امین راجپوت نے ملاقات کی اور اس موقع پر گیس کی بندش اور صنعتی علاقوں میں گیس کی فراہمی سمیت دیگر امور پر تباد لہ خیال کیا گیا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ شہر قائد میں گیس بندش سے سحر و افطار میں شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، سحر و افطار میں گیس کی بلا تعطل فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ صنعتی علاقوں میں بھی بلا تعطل گیس کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔

منیجنگ ڈائریکٹر ایس ایس جی سی امین راجپوت نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت تھی کہ گورنرسندھ سے مل کر گیس مسئلے کو حل کریں، شہر قائد میں سحر و افطار میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صنعتی علاقوں میں بھی گیس کی فراہمی کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔

امین راجپوت کا کہنا تھا کہ یکم رمضان کو کچھ مسائل تھے مگر اب خاطر خواہ بہتری آرہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سحر و افطار میں گیس کی گیس کی فراہمی فراہمی یقینی امین راجپوت ایس ایس جی نے کہا کہ

پڑھیں:

فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے سے گُڈ طالبان کا خاتمہ کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے میں اب گُڈ طالبان کو برداشت نہیں کیا جائے گا، فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے سے گُڈ طالبان کا خاتمہ کیا جائے۔

پشاور میں منعقدہ صوبائی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے سیکیورٹی صورتحال اور وفاقی پالیسیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ آئندہ صوبے میں کسی بھی قسم کا آپریشن برداشت نہیں کیا جائے گا۔

آج میں کہہ رہا ہوں کہ گُڈ طالبان موجود ہیں، آج یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے سے گُڈ طالبان کی موجودگی کو ختم کیا جائے اور اس کے بعد کسی بھی ادارے کا نام لے کر کوئی بھی اسلحے کے ساتھ نظر آئے گا تو اس کے خلاف فوری کارروائی ہوگی، چاہے کوئی انفرادی شخص ہو یا کوئی ادارہ ہو، گُڈ طالبان کا کنسیپٹ یہاں پر ختم ہے، اب یہ چیز برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ “ماضی کے آپریشنز سے ہمیں کوئی خاطر خواہ نتائج نہیں ملے، بلکہ عوام اور صوبے کو الٹا نقصان اٹھانا پڑا۔” انہوں نے ڈرون حملوں کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ شہری علاقوں میں ڈرون کے ذریعے کیے گئے آپریشنز میں معصوم جانوں کا نقصان ہو رہا ہے، اور اب ایسے کسی بھی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

علی امین گنڈاپور نے پہلی بار کھل کر ریاستی پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہی ادارے بعض شدت پسند گروہوں، جنہیں گڈ طالبان کہا جاتا ہے، کی پشت پناہی کر رہے ہیں، ہم مزید یہ برداشت نہیں کریں گے، گڈ طالبان کو ختم کرنا ہوگا اور انہیں فوری طور پر صوبے سے نکالا جائے۔

اے پی سی میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر قبائلی ضلع میں 300 مقامی افراد کو پولیس میں بھرتی کیا جائے گا، تاکہ مقامی سطح پر امن و امان کو بہتر بنایا جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت کو بھی واضح پیغام دیا کہ سرحدی علاقوں کی ذمہ داری مرکز کی ہے، لیکن اگر وفاق اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرتا تو صوبائی حکومت اپنی پولیس فورس کے ساتھ خود سیکیورٹی کی ذمہ داری اٹھائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کی معدنیات پر صوبے کا مکمل اختیار ہے، اور یہ اختیار کسی صورت وفاق کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔ قبائلی علاقوں پر وفاقی ٹیکسز کی مخالفت کرتے ہوئے گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت اس حوالے سے مرکز کا ساتھ نہیں دے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ وفاقی فورس کو صوبے کے اندر کسی بھی کارروائی کی اجازت نہیں، جب تک صوبائی حکومت کو اعتماد میں نہ لیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے سے گُڈ طالبان کا خاتمہ کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور
  • ’ بھارتی شہریوں کو نوکری پر رکھنا بند کرو‘ امریکی صدر کی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہدایت 
  • امریکی کمپنیاں بھارتی شہریوں کو ملازمت پر نہ رکھیں، ٹرمپ کی ہدایت
  • گورنر سندھ نے یکم سے 14 اگست تک معرکہ حق جشن آزادی تقریبات کی منظوری دے دی
  • لانگ مارچ توڑپھوڑ کیس، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • اسلام آباد: لانگ مارچ میں توڑ پھوڑ کیس: عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس، سابق گورنر عمران اسماعیل کے ورانٹ گرفتاری جاری
  • گورنر سندھ کی ہدایت پر حیدر آباد بزنس کمیونٹی سیل قائم
  • ریاستی ادارے سیلاب و بارش متاثرہ افراد کی بحالی یقینی بنائیں( صدرمملکت، وزیراعظم)
  • مراد علی شاہ کی کے فور اور بی آر ٹی کے کام کو ستمبر میں شروع کرنیکی ہدایت