لاہور ہائیکورٹ کے جج چوہدری عبدالعزیز مستعفی، وجہ کیا بنی؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز عہدے سے مستعفی۔
یہ بھی پڑھیں:لاہور ہائیکورٹ: چیئرمین نادرا کو ہٹانے کا حکم کالعدم قرار
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ انہوں نے استعفے کی وجہ ذاتی وجوہات کو قرار دے دیا ہے۔
صدر پاکستان آصف علی زرداری کو بھیجے گئے اپنے استعفے میں انہوں نے تحریر کیا ہے کہ میں 6201 میں لاہور ہائیکورٹ کا جج مقرر ہوا، اور دوران میں نے تقریباً 40 ہزار کیسز نمٹائے۔
جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے استعفے میں لکھا ہے کہ میں ذاتی وجوہات کی بنا پر کام جاری نہیں رکھ سکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
استعفی آصف علی زرداری جسٹس چوہدری عبدالعزیز صدرپاکستان لاہور ہائیکورٹ مستعفی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استعفی ا صف علی زرداری جسٹس چوہدری عبدالعزیز صدرپاکستان لاہور ہائیکورٹ مستعفی جسٹس چوہدری عبدالعزیز لاہور ہائیکورٹ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: سی ڈی اے کی تحلیل کا حکم برقرار، فوری معطلی کی استدعا مسترد
اسلام آباد (صغیر چوہدری )سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا فیصلہ برقرار ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سنگل بنچ کے فیصلے کو بحال رکھتے ہوئے سی ڈی اے کی جانب سے سنگل بنچ کا فیصلہ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نےجسٹس محسن اختر کیانی کا فیصلہ فوری معطل کرنے کی استدعا منظور نہیں کی جبکہ عدالت نے سی ڈی اے کی تحلیل کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے نوٹس جاری کردئیے ۔۔ جبکہ ڈویژن بنچ نے سی ڈی اے کی تحلیل کا فیصلہ معطل کرنے کی متفرق درخواست پر بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے انٹراکورٹ اپیل پر نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا ہے عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ وکیل کے مطابق سی ڈی اے کے پاس رائٹ آف وے ٹیکس نافذ کرنے کا اختیار موجود ہے پیل کنندہ کے وکیل کے مطابق سنگل بینچ نے درخواست میں کی گئی استدعا سے زیادہ ریلیف دیا۔ واضح رہے کہ جسٹس محسن اختر کیانی نے کچھ عرصہ قبل سی ڈی اے کو تحلیل کرکے ایم سی آئی میں ضم کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا،تھا کہ اب یہ نظام عوام کے منتخب نمائندوں کو چلانا چاہئیے ۔
Post Views: 6