متحدہ عرب امارات میں بھارت کے دو شہریوں کو سزائے موت دے دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں دو مزید بھارتی شہریوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کر دیا گیا۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ امور کے مطابق عدالت کی جانب سے فیصلے کو برقرار رکھنے کے بعد کیرالا سے تعلق رکھنے والے محمد ریناش ارنگیلوتو اور مرلی دھرن پیرمتھاٹا کی سزا پر عملدرآمد کیا گیا۔
دونوں بھارتی شہریوں کو قتل کے مختلف الزامات ثابت ہونے کے بعد یو اے ای میں 28 فروری کو سزائے موت دی گئی۔
واضح رہے گزشتہ ماہ 15 فروری کو ابو ظہبی میں 33 سالہ شہزادی خان کو چار ماہ کے شیر خوار بچے کے قتل کے جرم میں سزائے موت دی گئی تھی۔
خاتون کے گھر والوں کا کہنا تھا کہ انہیں ان کی سزا کے متعلق کوئی معلومات نہیں تھی جبکہ بھارتی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ یو اے ای نے اس متعلق ان کو 28 فروری کو بتایا۔
شہزادی خان کی موت سے قبل 13 فروری کو بھارتی وزیر خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے پارلیمان میں بتایا کہ عرب امارات میں 29 بھارتی سزائے موت کے منتظر ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب میں 12، کویت میں تین جبکہ قطر میں ایک شخص کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکی کمپنیاں بھارتی شہریوں کو ملازمت پر نہ رکھیں، ٹرمپ کی ہدایت
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ہونے والی ایک اعلیٰ سطحی اے آئی سمٹ کے دوران بڑی ٹیک کمپنیوں جیسے گوگل اور مائیکروسافٹ کو سخت پیغام دیا ہے کہ وہ بیرون ملک، خاص طور پر بھارت سے ملازمین رکھنے کا سلسلہ بند کریں اور صرف امریکی شہریوں کو روزگار دیں۔
ٹرمپ نے سیلیکون ویلی کے عالمی نظریے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنیاں امریکی آزادی کا فائدہ اٹھا کر اپنی فیکٹریاں چین میں لگا رہی ہیں، ملازمین بھارت سے بھرتی کر رہی ہیں، اور منافع آئرلینڈ میں چھپا رہی ہیں۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ ’’اب ایسا نہیں چلے گا۔ ہمیں امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے وفاداری اور محب الوطنی چاہیے۔‘‘
ٹرمپ نے تین اہم ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے، اس پالیسی کے تحت ریگولیشنز کو کم کیا جائے گا، ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر تیز کی جائے گی، اور امریکہ کو مصنوعی ذہانت میں دنیا کا لیڈر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
جو بھی کمپنی حکومتی فنڈ حاصل کرے گی، اسے ’’غیر جانب دار‘‘ اے آئی بنانا ہوگی۔ ’’ووک‘‘ اور سیاسی رجحانات رکھنے والی اے آئی پر مکمل پابندی لگے گی۔
مکمل امریکی ساختہ اے آئی ٹیکنالوجی کو دنیا بھر میں فروخت کرنے پر زور دیا جائے گا تاکہ امریکا عالمی اے آئی مارکیٹ پر چھا جائے۔
ٹرمپ کے ان بیانات سے واضح اشارہ ملا ہے کہ بھارتی آئی ٹی پروفیشنلز اور آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کو سخت چیلنجز کا سامنا ہوگا۔ مستقبل میں امریکی ٹیک جابز غیر ملکی افراد کے لیے محدود ہو سکتی ہیں، جس سے عالمی آؤٹ سورسنگ ماڈل متاثر ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ نے مصنوعی ذہانت (AI) کے نام پر بھی اعتراض کیا اور اسے "جینیئس ٹیکنالوجی" کہنے کا مشورہ دیا، تاکہ امریکی اختراع کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جا سکے۔