یہ ثابت کریں کہ ہم نے سنجیدگی نہیں دکھائی، نعیم حیدر
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
تحریک انصاف کے رہنما نعیم حیدر پنجوتا کا کہنا ہے کہ ہم کیسے سیریس نہیں ہو رہے؟، یہ ثابت کریں کہ ہم نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا، عمران خان بار بار کہہ رہے ہیں کہ اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر اپنے فرائض انجام دینے اور کردار ادا کرنا چاہیے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عون عباس بپی کو کس نے اٹھایا؟، نامعلوم لوگ اٹھا کر لے گئے، جب بھی احتجاج ہوتا ہے نامعلوم میرے گھر آجاتے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کے بجائے میں بتاؤں کہ یہ مسئلہ میری رائے میں کیا ہے اورکیسے شروع ہوا، اصل میں ہماری افغان پالیسی پہلے دن سے ہی ناقص رہی ہے، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ نواز شریف صاحب کے زمانے میں ہم نے ملٹری کورٹس تک بنائیں جو مناسب کام نہ تھا۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ جو پنجوتا صاحب نے گفتگو کی تو اس کے ذمے دارچوہدری صاحب آپ اور میں ہیں، یعنی عام آدمی ہے، یہ سیاسی جماعتیں توخطا سے پاک ہیں، جب یہ اقتدار میں ہوتے ہیں تو ساری وہ حرکتیں کرتے ہیں جو پنجوتا صاحب کے ساتھ آج ہو رہی ہیں، پی ٹی آئی جتنی مرضی مقبول ہو جائے سیاسی طور پر تنہائی کے فیصلے کر رہی ہے، ان کی لیڈرشپ جتنی بھی ہے وہ جیل میں جا کر اللہ جانے کیا کرتی ہے ، عمران خان کو سچائی نہیں بتا رہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وفاق کو قرض دینے کی حیثیت بھی رکھتے ہیں ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکادعویٰ
ڈیرہ اسماعیل خان: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے کے ریونیو میں اضافہ ہوا ہے اور اب ہم وفاق کو قرض دینے کی حیثیت بھی رکھتے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہمارا بجٹ ٹیکس فری بجٹ ہوگا جس میں عوام کو ریلیف دیں گے اور روزگار کے نئے مواقع فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ روزگار کے پہلے جو پراجیکٹس چل رہے ہیں جن میں لوگوں کو بلاسود قرضہ دے کر اپنے پیروں پر کھڑا کررہے ہیں، اس پر بھی کام ہوگا اور ہم ہیومن ڈیولپمنٹ پر دوبارہ فوکس کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے صوبے کے جو ایسے پراجیکٹس جن سے معیشت بہتر ہوگی اور روزگار میں اضافہ ہوگا، اس پر فوکس کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے میگا پراجیکٹس میں تعلیم شامل ہے، تعلیمی ایمرجنسی لگائیں گے جس کے تحت اسکول نہ جانے والے طلبہ کی تعداد کم کریں گے اور ساتھ ہی تعلیم کا معیار بھی بہتر کریں گے، صرف ڈگری دینا ہمارا مقصد نہیں ہے بلکہ اس ڈگری کی قدر بڑھانی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اس کے علاوہ ہم صحت پر بھی فوکس کریں گے اور جن علاقوں میں صحت کی ضروریات کی کمی ہے اس کو فوری طور پر پورا کریں گے جب کہ ہم ذراعت پر بھی فوکس کریں گے اور بجلی سے متعلق پراجیکٹس بھی شامل ہیں اور سوات سمیت دیگر موٹرویز پر بھی کام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اس وقت جو معاشی حالات ہیں ان کو دیکھ کر تمام صوبوں کو عمران خان کے ویژن کے مطابق اپنے پیروں پر کھڑا ہونا پڑے گا کیوں کہ مقروض قومیں کبھی بھی خود مختار اور خدار نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ شکر ہے ہمارا صوبہ اپنے پیروں پر کھڑا ہوگیا ہے اور وفاقی حکومت کی تو یہ حالت ہے کہ وہ ہم سے امداد مانگ رہی ہے اور ہم امداد دینے کی حیثیت بھی رکھتے ہیں کیوں کہ خیبر پختونخوا کے ریونیو میں اضافہ ہوا ہے، اب تو ہم وفاق کوبھی قرضہ دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ این ایف سی بہت ضروری ہے جو 15 سال سے نہیں ہوئی، جس سے ہمارے ضم اضلاع کے پیسے ہمیں نہیں مل رہے، اب فیصلہ ہوا ہے کہ اگست میں این ایف سی ہوگی تو اس میں ہمارے صوبے کا آئینی حق ہمیں مل جائے گا اور اس سے بھی ہمیں پیسے ملیں گے۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ 50 ارب تک کا قرضہ ہم نے پچھلے سال میں اتارا ہے اور ایک روپے بھی مزید قرضہ نہیں لیا جب کہ اس وقت ہم نے اکاؤنٹ میں صرف قرض اتارنے کے لیے ڈیڑھ سو ارب روپے رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے پہلے دن سے ہمارا یہی ایجنڈا اور ویژن ہے کہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل ہوں، وفاقی حکومت نے جو مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا ، جرگے میں دوبارہ ان سے کہا کہ صوبائی حکومت کو بھی اس عمل میں شامل کیا جائے اور قبائلی مشران کو بھی اس کا حصہ بنایا جائے تاکہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی عدلیہ سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد ہی نہیں ہے، ہم بار بار کہہ رہے ہیں ان پر کوئی کیس نہیں، ابھی ہم نے دوبارہ پورے پاکستان میں تحریک شروع کریں گے کیوں کہ ہمیں لگ رہا ہے عدلیہ اپنے فیصلوں میں خودمختار نہیں ، اس لیے ہم انہیں سپورٹ دیں گے کہ آپ اپنے فیصلے خود کریں۔