ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی  نے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے پر پی ٹی آئی کے مزید 15 افراد کو طلب کرلیا ہے۔ طلبی کے مزید نوٹس جن افراد کو جاری کیے گئے ان میں گوہر علی خان، سلمان اکرم راجہ، رؤف حسن، سید فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید خان، میاں محمد اسلم اقبال، محمد حماد اظہر و دیگر شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنیوالے پی ٹی آئی کے مزید 15 افراد کو طلبی کے نوٹس جاری کر دیئے گئے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی  نے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے پر پی ٹی آئی کے مزید 15 افراد کو طلب کرلیا ہے۔ طلبی کے مزید نوٹس جن افراد کو جاری کیے گئے ان میں گوہر علی خان، سلمان اکرم راجہ، رؤف حسن، سید فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید خان، میاں محمد اسلم اقبال، محمد حماد اظہر شامل ہیں۔

طلبی کے نوٹس وصول کرنے والوں میں عون عباس، عالیہ حمزہ ملک، محمد شہباز شبیر، وقاص اکرم، کنول شوذب، تیمور سلیم خان، اسد قیصر اور شاہ فرمان بھی شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کے پاس ان افراد سے پوچھ گچھ کیلئے کافی شواہد موجود ہیں۔ جے آئی ٹی ان افراد کیخلاف ریاست مخالف پروپیگنڈے کی تحقیقات کرے گی۔ ان تمام افراد کو بذریعہ  نوٹس آج دوپہر12 بجے جے آئی ٹی کے سامنے طلب کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر جے ا ئی ٹی افراد کو کے مزید طلبی کے

پڑھیں:

ثناء یوسف کے قاتل کی عدالت میں پیشی، چہرہ چھپانے پر عوام کا شدید ردِعمل

---فائل فوٹوز

ٹک ٹاک اسٹار اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ثناء یوسف کے قاتل کی عدالت میں پیشی پر چہرہ سیاہ کپڑے سے ڈھاپنے پر عوام میں غصے کی لہر دوڑ گئی۔

 17 سالہ ثناء یوسف کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ثناء کو 2 جون کو اس وقت قتل کر دیا گیا جب ایک اور ٹک ٹاکر عمر حیات نے ان سے دوستی کی پیشکش کی جسے ثناء نے مسترد کردیا تھا۔ 

پولیس کے مطابق قاتل نے سوشل میڈیا کے ذریعے ثناء سے رابطہ کیا اور اسے پسند کرنے لگا، مگر بار بار انکار کے باوجود عمر حیات نے انکار برداشت نہ کیا اور انتہائی ظالمانہ قدم اٹھایا۔

شوبز شخصیات کا ثنا یوسف کیلئے انصاف کا مطالبہ

اسلام آباد میں پیش آنے والا یہ لرزہ خیز واقعہ عوام و خواص کو شدید دکھ اور صدمے سے دوچار کر گیا ہے

قاتل عمر حیات کا تعلق فیصل آباد سے ہے، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے اسے گرفتار کیا، گرفتاری کے بعد اس نے اعترافِ جرم بھی کیا،  عدالت نے اسے 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، عدالت میں پیشی کے دوران ملزم کے چہرے پر سیاہ نقاب تھا۔

 پیشی کے دوران ملزم کا چہرہ چھپانے پر عوام کا شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا، سوشل میڈیا پر صارفین نے سوال اٹھایا کہ جب ایک بے گناہ بچی کی تصاویر ہر جگہ پھیلا دی گئیں ہیں اور لوگ اسے بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے، تو ایک قاتل کا چہرہ کیوں چھپایا جا رہا ہے؟

اداکارہ مشی خان نے بھی اس متعلق سے آواز بلند کی، انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی ملزم گرفتار ہوتا ہے تو اسے سیاہ کپڑے سے کیوں چھپا دیا جاتا ہے؟ ایسے مجرموں کا چہرہ عوام کے سامنے آنا چاہیے تاکہ سب کو پتہ چلے کہ یہ وہی شخص ہے جس نے ایسا بھیانک جرم کیا۔

سوشل میڈیا پر عوام غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں، صارفین کا کہنا ہے کہ اگر یہ اصل قاتل ہے تو اس کا چہرہ کیوں چھپایا جا رہا ہے؟ ایسے مجرموں کو اس لیے چھپایا جاتا ہے تاکہ بعد میں آسانی سے ضمانت پر رہا کیا جا سکے، اس کا چہرہ دکھاؤ تاکہ پورا ملک جانے کہ یہ وہ درندہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کیا محمد زبیر پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں؟ بیرسٹر گوہر کا بیان سامنے آگیا
  • کراچی: کزن کی تصویر استعمال کرکے فیکٹری مالک سے سوشل میڈیا ایپ پر لاکھوں روپے لوٹ لیے گئے
  • چار شادیوں کے حق میں نہیں ہوں مگر اس میں زیادہ قصور عورتوں کا ہے: یاسر حسین
  • ثناء یوسف کے قاتل کی عدالت میں پیشی، چہرہ چھپانے پر عوام کا شدید ردِعمل
  • سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپیگنڈا کے الزام میں علیمہ خان سمیت 4 افراد طلب
  • پاک بھارت جنگ میں ریاست مخالف پروپیگنڈے کا الزام، علیمہ خان اور آفتاب اقبال سمیت 4 افراد طلب
  • سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال سے متعلق ایڈوائزری جاری
  • مودی سرکار نے پاکستان کیلئے جاسوسی کے الزام میں سکھ یوٹیوبر کو گرفتار کرلیا 
  • سونیا حسین لباس کی وجہ سے ایک بار پھر تنقید کی زد میں
  • سوشل میڈیا پروپیگنڈا کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل کیخلاف درخواست خارج