چھوٹے، درمیانے کاروبار کو بڑھانے کیلئے کام کر رہے ہیں: وزیراعظم، فنی تربیت کے تمام اداروں کو ضم کرنیکی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سمیڈا سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر مائیکرو انٹرپرائزز کو ایس ایم ای سیکٹر کا حصہ بنا دیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ چھوٹے اور درمیان درجے کے کاروبار کے فروغ کیلئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے سمیڈا میں نئی ہنرمند افرادی قوت بھرتی کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ورک فورس کی تنخواہ مارکیٹ ریٹس کے مطابق ہو۔ ایس ایم ای شعبے کیلئے لیبر کی پیشہ ورانہ تربیت انتہائی ضروری ہے۔ سمیڈا کا ہماری دیہی معیشت کی بڑھوتری میں اہم کردار ہے۔ دیہی آبادی کو بلاسود قرض پروگرام میں مستفید کرنے کیلئے لائحہ عمل بنایا جائے۔ وزیراعظم نے وفاقی سطح پر پیشہ ورانہ تربیت کے تمام اداروں کو ایک ادارے میں ضم کرنے کی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے نوجوانوں کو مارکیٹ اور صنعتوں میں درکار ہنر اور کھپت کے مطابق تربیتی پروگرامز فراہم کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم منصوبے پر عملدرآمد کے عمل کی خود نگرانی کریں گے جبکہ اس حوالے سے ماہانہ جائزہ اجلاس کی صدارت بھی خود کرنے کا فیصلہ کیا۔ شہباز شریف نے نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تربیت کیلئے مقامی صنعتوں سے مسلسل روابط اور افرادی قوت کے بین الاقوامی اداروں کی کھپت کو مدنظر رکھنے جبکہ مقامی صنعتوں میں درکار ہنر کے حوالے سے جامع ڈیٹا بیس قائم کرنے کی بھی ہدایت دی۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے باصلاحیت نوجوان ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں، نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت اور ضروری ہنر کی فراہمی سے با اختیار اور بر سر روزگار بنا رہے ہیں، پاکستانی نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار کی تربیت کی فراہمی سے افرادی قوت کی برآمد کے فروغ کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ قبل ازیں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت نیشنل یوتھ ایمپلائمنٹ پلان پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کو آئندہ4 برس میں مختلف اداروں کے ذریعے تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ 4 برس میں 24 لاکھ سالانہ سے لے کر 60 لاکھ سالانہ تک نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت اور ہنر کی فراہمی سے روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں مدد کی جائے گی جبکہ نوجوانوں کی ہنر و پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی کیلئے مارکیٹ اور صنعتوں و بین الاقوامی سطح پر افرادی قوت کی کھپت کو مد نظر رکھا جا رہا ہے۔ دوران اجلاس وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل یوتھ حب حتمی مراحل میں ہے جس کا اجرا رواں ماہ کر دیا جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ تمام وزارتوں واداروں کی اس حوالے سے کاوشوں کی تعریف کی۔ اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، شزہ فاطمہ، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود خان، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمشن ڈاکٹر مختار احمد اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیر معین وٹو اور وزیر مملکت ملک رشید احمد نے ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں شمولیت پر وفاقی وزیر معین وٹو اور وزیر مملکت ملک رشید کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ملک کی مجموعی و سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پیشہ ورانہ تربیت نوجوانوں کو افرادی قوت شہباز شریف کی فراہمی کی ہدایت کرنے کی
پڑھیں:
موسمیاتی تبدیلی کے مسائل پر بین الاقومی مالیاتی اداروں کی معاونت درکار ہے: شہباز شریف
شہباز شریف — فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسائل کے حل کے لیے بین الاقومی مالیاتی اداروں کی معاونت درکار ہے۔
وزیر اعظم سے انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفیڈریشن کے سیکریٹری جنرل لوک ٹرائینگل نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
وزیرِ اعظم نے انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفڈریشن کی عالمی سطح پر افرادی قوت کے حقوق کے لیے کوششوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ساتھ مزدوروں اور کارکنوں کے حقوق کے لیے کام کر رہا ہے۔
اسلام آباد واٹرایڈ کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں...
ان کا کہنا ہے کہ حکومت ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ اور ورکر ویلفیئر فنڈ کا دائرہ کار بڑھا رہی ہے، نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے کئی تربیتی پروگرام کرا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، 2022ء کے سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالرز کے نقصانات اٹھانے پڑے۔
شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے مزدوروں کو روزگار کے بہت سے مسائل پیش آئے، انہیں نقصانات برداشت کرنا پڑا، اس کے حل کے لیے بین الاقومی مالیاتی اداروں کی مالی معاونت درکار ہے۔