کینیڈا کا امریکی مصنوعات پر محصولات برقرار رکھنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
کینیڈا نے امریکا کی جانب سے کئی درآمدات پر ٹیرف ایک ماہ کے لیے مؤخر کرنے کے باوجود امریکی مصنوعات پر محصولات برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی خبر ایجنسی کے مطابق کینیڈا کے سینیئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ اب تک یہی فیصلہ ہوا ہے کہ امریکی مصنوعات پر ٹیرف برقرار رکھا جائے گا۔
قبل ازیں کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ کینیڈا ٹیکسوں میں اضافہ رکوانے کے لیے امریکی انتظامیہ سے بات چیت جاری رکھے گا۔
جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ بات چیت کا مقصد کینیڈین برآمدات پر تمام امریکی ٹیکس ختم کروانا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے کینیڈا اور میکسیکو کی مصنوعات پر ٹیرف کا نفاذ ایک مہینے کے لیے مؤخر کردیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف کا نفاذ 2 اپریل تک مؤخر کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مصنوعات پر
پڑھیں:
امریکا کا جنوب مشرقی ایشیا سے سولر پینلز کی درآمد پر 3500 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ
امریکا نے پیر کے روز جنوب مشرقی ایشیا کے سولر پینلز پر 3521 فیصد تک محصولات عائد کرنے کے ارادے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد اس شعبے میں مبینہ چینی سبسڈی اور ڈمپنگ کا مقابلہ کرنا ہے۔
نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق کمبوڈیا، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور ویتنام کی کمپنیوں پر محصولات کی جون میں بین الاقوامی تجارتی کمیشن کے اجلاس میں توثیق کی ضرورت ہوگی۔
یہ فیصلہ تقریباً ایک سال قبل متعدد امریکی اور دیگر سولر مینوفیکچررز کی جانب سے اینٹی ڈمپنگ اور کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی کی تحقیقات کے بعد سامنے آیا ہے۔
ان کمپنیوں نے ’غیر منصفانہ طریقوں‘ کو نشانہ بنایا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے امریکی مقامی سولر مارکیٹ کو متاثر کیا ہے، خاص طور پر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے باہر کام کرنے والی چینی ہیڈکوارٹر والی کمپنیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پیر کو یہ اقدام ایک سال کی طویل تحقیقات کے بعد سامنے آیا ہے لیکن یہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دنیا بھر میں محصولات کے ذریعے شدید تجارتی جنگ شروع کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
محکمہ تجارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سولر سیلز پر نئے تجویز کردہ محصولات کی خاص وجہ ’بین الاقوامی سبسڈیز‘ ہے۔
بیان میں کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کمبوڈیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور ویتنام سے متعلق سی وی ڈی تحقیقات میں محکمہ تجارت نے پایا کہ ہر ملک کی کمپنیاں چین کی حکومت سے سبسڈی وصول کر رہی تھیں۔
محصولات کو حتمی شکل دینے کے لیے انٹرنیشنل ٹریڈ کمیشن کے پاس حتمی فیصلہ کرنے کے لیے جون کے اوائل تک کا وقت ہے۔
محکمہ تجارت کے مطابق کمبوڈیا کی مصنوعات پر 3521 فیصد تک ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔
جنکو سولر کو ملائیشیا سے برآمدات پر 40 فیصد اور ویتنام سے مصنوعات پر 245 فیصد ڈیوٹی کا سامنا کرنا پڑے گا، تھائی لینڈ میں ٹرینا سولر پر 375 فیصد سے زیادہ اور ویتنام کی مصنوعات پر 200 فیصد سے زیادہ ڈیوٹی ہوگی۔ 2023 میں امریکا نے ان ممالک سے 11.9 ارب ڈالر کے شمسی سیل درآمد کیے۔
Post Views: 1