وفاقی کابینہ کے ارکان کی وزارتوں کا اعلان کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
وفاقی کابینہ میں حالیہ اضافے کے بعد وزارتوں میں ردو بدل کرکے وزرا کو نئے سرے سے قلم دان تفویض کردیے گئے ہیں۔
فیصلے کے مطابق حنیف عباسی ریلوے کے وزیر ہوں گے۔ جبکہ طارق فضل چوہدری پارلیمانی امور، علی پرویز ملک پیٹرولیم کے وزیر ہوں گے۔
باخبر ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا 3 میں سے 2 وزارتیں چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ سے دستبردار ہوں گے۔ وفاقی وزیر نے وزیراعظم شہباز شریف کو اپنے فیصلے کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ایک ہی وزارت پر بھرپور توجہ دینے کے لیے کیا گیا۔ اب وہ صرف وزارت مواصلات اپنے پاس رکھیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
مشال یوسف زئی(فائل فوٹو)۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے ملاقات نہ کرانے پر جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے معاملے پر مشال یوسف زئی نے 17مارچ کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
درخواست کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، مزید یہ کہ ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون اور ریکارڈ پرموجود حقائق کے منافی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ ریکارڈ پر موجود حقائق کے غلط اور عدم مطالعے پر مبنی ہے۔
درخواست کے مطابق جیل حکام درخواست گزار کو مسلسل ہراساں کرنے کے ساتھ اسکے بنیادی، قانونی وآئینی حقوق سلب کر رہے ہیں۔
جبکہ بطور ملزم، قیدیوں کا بنیادی حق ہے کہ اپنی مرضی کا وکیل مقرر کریں اور قانونی و دیگر معاملات کےلیے فوکل پرسن خود منتخب کریں۔
درخواست کے مطابق آرٹیکل 10-اے منصفانہ ٹرائل اور قانونی کارروائی کی ضمانت دیتا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائی کورٹ کا زیرِ اعتراض حکم کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست منظور کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے ملاقات کی اجازت دینے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست کے مطابق ہائی کورٹ نے زیرِ اعتراض حکم عجلت اور غیر سنجیدگی سے جاری کیا، استدعا ہے کہ اپیل کے حتمی فیصلے تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا 17 مارچ کا حکم معطل کیا جائے۔