’بیوی خواب میں میرا خون پیتی ہے‘، بھارتی پولیس اہلکار نے دفتر تاخیر کی حیران کن وجہ بتادی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اتر پردیش: بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں ایک پولیس کانسٹیبل نے اپنی تاخیر کی وجہ اپنی بیوی کے خوفناک خوابوں کو قرار دے کر سب کو حیران کر دیا۔
یہ انوکھا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب پروونشل آرمڈ کانسٹیبلری (PAC) کے اہلکار کو مسلسل تاخیر پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔ اس کے جواب میں کانسٹیبل نے دعویٰ کیا کہ وہ شدید بے خوابی (Insomnia) کا شکار ہے، جس کی بنیادی وجہ اس کی ازدواجی زندگی میں جاری تنازعات ہیں۔
بھارتی نیوز ایجنسی PTI کی رپورٹ کے مطابق، کانسٹیبل نے اپنے تحریری جواب میں لکھا: "میری بیوی مجھے ڈراؤنے خواب دیتی ہے، جس کی وجہ سے میں رات بھر جاگتا رہتا ہوں اور ڈیوٹی پر تاخیر سے پہنچتا ہوں۔ وہ میرے سینے پر بیٹھتی ہے اور میرا خون پینے کی کوشش کرتی ہے تاکہ مجھے مار سکے۔"
یہ حیران کن جواب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس حکام نے معاملے کی تحقیقات کا اعلان کر دیا ہے۔
PAC کے 44ویں بٹالین کے کمانڈنٹ، سچندرا پٹیل نے تصدیق کی کہ معاملے کی باضابطہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، خاص طور پر اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ اہلکار کی ذہنی صحت اس کے فرائض پر کیسے اثر انداز ہو رہی ہے۔
کانسٹیبل کو 17 فروری کو بٹالین انچارج دالنائک مدھوسودن شرما کی جانب سے نوٹس دیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ 16 فروری کو صبح کی بریفنگ میں دیر سے پہنچا، یونیفارم مکمل نہیں تھا، اور اکثر یونٹ کی سرگرمیوں سے غیر حاضر رہتا تھا۔
اپنے جواب میں اہلکار نے کہا کہ وہ ڈپریشن اور چڑچڑے پن کا علاج کروا رہا ہے اور اپنی ماں کی بیماری کی وجہ سے مزید پریشان ہے۔
جواب کے آخر میں اس نے جذباتی انداز میں لکھا:"مجھے جینے کی کوئی خواہش نہیں رہی، میں خود کو خدا کے حوالے کرنا چاہتا ہوں، براہ کرم میری رہنمائی کریں۔"
یہ معاملہ اس وقت مزید پیچیدہ ہو گیا جب یہ نوٹس سوشل میڈیا پر لیک ہو گیا۔ پولیس حکام نے یہ جاننے کے لیے الگ انکوائری کا آغاز کر دیا ہے کہ یہ خط کیسے منظر عام پر آیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
شہر قائد میں پولیس پر حملوں اور اہلکاروں کی شہادت کا سلسلہ جاری ہے، گلشن معمار میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ایک اور اہلکار کو شہید کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گلشن معمار میں تعینات اور رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کی سیکیورٹی میں شامل اہلکار صدام حسین کو نامعلوم افراد کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس کانسٹیبل پنکچر کی دکان پر رکا تھا جہاں پر پہلے سے موجود گاڑی میں بیٹھے ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی، پولیس نے جائے وقوعہ سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ میں لے لیا۔
متوفی کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اہلکار کی شہادت پر وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے نوٹس لے کر ایس ایس پی ویسٹ سے رپورٹ طلب کی۔
وزیرداخلہ نے ایس ایس پی ویسٹ کو شہید کے گھر جانے اور لواحقین سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی اب تک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات بھی طلب کیں۔
وزیرداخلہ نے ہدایت کی کہ کامیاب تفتیش اور واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق الہی مستوئی نے بتایا کہ شہید پولیس اہلکار گلشن معمار تھانے میں تعینات تھا، عینی شاہدین کے مطابق کار میں سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔
ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق شہید پولیس اہلکار کی پوسٹنگ سیکیورٹی ڈیوٹی پر تھی جبکہ اُس نے بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کی تمام پہلوؤں کو دیکھتے ہوئے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔