کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مارچ2025ء)گورنرسندھ کامران خان ٹیسور ی سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر امین راجپوت نے گورنرہائوس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں گیس کی بندش ، صنعتی علاقوں میں گیس کی فراہمی سمیت دیگر امور پر تباد لہ خیال کیا گیا۔ گورنرسندھ نے کہا کہ شہر قائد میں گیس بندش سے سحر و افطار میں مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے ہدایت دی کہ سحر و افطار میں گیس کی بلا تعطل فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔انہوں نے کہا کہ صنعتی علاقوں میں بھی بلا تعطل گیس کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔سوئی سدرن گیس کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر امین راجپوت نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت تھی کہ گورنرسندھ سے مل کر گیس مسئلہ کو حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ شہر قائد میں سحر و افطار میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے جبکہ صنعتی علاقوں میں بھی گیس کی فراہمی کے لئے بھرپور اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یکم رمضان کو کچھ مسائل تھے مگر اب خاطر خواہنبہترینآرہینہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گیس کی فراہمی میں گیس کی نے کہا کہ

پڑھیں:

غزہ: جنگ میں وقفوں کے باوجود انسانی حالات بدستور اندوہناک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 31 جولائی 2025ء) غزہ میں امدادی سرگرمیوں کے لیے جنگ میں وقفوں کے باوجود انسانی حالات تباہ کن ہیں جہاں بچوں کو شدید بھوک کا سامنا ہے، امدادی کارکنوں پر بوجھ بڑھتا جا رہا ہے، پانی کی شدید قلت ہے اور ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث ضروری خدمات بند ہو رہی ہیں۔

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ اگرچہ اسرائیل کی جانب سے عسکری کارروائیوں میں چار روز سے وقفہ کیا جا رہا ہے لیکن امداد کی تلاش میں نکلنے والے لوگ اب بھی فائرنگ کا نشانہ بن رہے ہیں اور بھوک سے اموات بھی بڑھتی جا رہی ہیں۔

Tweet URL

لوگ اپنے بچوں کو بھوک سے تحفظ دینے کی جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ انہیں امداد کی فراہمی کے موجودہ حالات کو کسی طور تسلی بخش نہیں کہا جا سکتا۔

(جاری ہے)

غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضرورت ہے اور عسکری کارروائیوں میں یکطرفہ وقفے انسانی امداد کی متواتر فراہمی اور لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی نہیں۔انسانی ساختہ خشک سالی

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے منتظم اطلاعات ریکارڈو پائرز نے یو این نیوز کو بتایا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو ہولناک حالات کا سامنا ہے۔ بچے غذائی قلت اور بھوک کا شکار ہیں اور خوراک کے حصول کی کوشش میں ہلاک و زخمی ہو رہے ہیں۔

علاقے میں قحط کی تین میں سے دو بڑی علامات ظاہر ہو چکی ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے باعث یونیسف اور دیگر امدادی اداروں کو اپنا کام کرنے میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی ساختہ خشک سالی پھیل چکی ہے جہاں پانی کی فراہمی کا 40 فیصد نظام ہی کسی حد تک فعال ہے۔ بچوں کو جسم میں پانی کی کمی کا سامنا ہے اور آلودہ پانی پینے سے انہیں اسہال اور گردن توڑ بخار جیسی مہلک بیماریاں لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) نے بتایا ہے کہ صاف پانی کا حصول روزانہ کی جدوجہد بن چکا ہے۔ بچے سارا دن سخت گرمی میں پانی لینے یکےلیے طویل قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں۔ بحران بڑھتا جا رہا ہے اور دنیا خاموش تماشائی بنی ہے۔

ایندھن کا بحران

'اوچا' نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز کیریم شالوم اور زکم کے سرحدی راستوں سے محدود مقدار میں ایندھن غزہ میں لایا گیا ہے جس کی ںصف مقدار شمالی علاقے میں اہم طبی ضروریات، ہنگامی امدادی اقدامات، پانی کی تنصیبات کو چلانے اور مواصلاتی نظام بحال رکھنے کے لیے بھیجی گئی ہے۔

غزہ میں ایندھن کی موجودہ مقدار زندگی کو تحفظ دینے کی خدمات برقرار رکھنے کے لیے انتہائی ناکافی ہے اور اس میں بلاتاخیر اضافے کی ضرورت ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے بتایا ہے کہ مصر سے طبی سازوسامان لے کر 10 ٹرک غزہ روانہ ہو چکے ہیں جن میں بیمار اور زخمی لوگوں کو دینے کے لیے خون بھی شامل ہے۔

امداد کی رسائی میں مشکلات

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے کہا ہے کہ اگرچہ وہ جنگ میں دیے جانے والے وقفوں کے دوران لوگوں کو امداد پہنچانے کی ہرممکن کوشش کر رہا ہے لیکن امدادی وسائل کے مقابلے میں ضروریات بہت زیادہ ہیں۔

رسائی کے مسائل غزہ بھر میں لوگوں تک انسانی امداد پہنچانے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

امدادی ٹرکوں کو کیریم شالوم کے سرحدی راستے سے گزرنے کے لیے کئی جگہوں پر اسرائیلی حکام سے اجازت لینا پڑتی ہے۔ محفوظ راستوں کی فراہمی، امدادی قافلوں کی گزرگاہ پر بمباری کو رکوانا اور بند دروازوں کو کھلوانا بھی بہت بڑے مسائل ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں طبی ضروریات بے پایاں ہیں جن کی تکمیل کے لیے امدادی سامان کی بڑے پیمانے پر، محفوظ اور بلارکاوٹ فراہمی جلد از جلد یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے جہاں زیب خان اور ارم فاطمہ کی ملاقات
  • واشنگٹن،وزیرمملکت بلال ثاقب کی ٹرمپ کی کونسل ایڈوائزرز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سے ملاقات
  • غزہ: جنگ میں وقفوں کے باوجود انسانی حالات بدستور اندوہناک
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ ,ملک بھر میں سوئی گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم
  • ایل جی انرجی سلوشن اور ٹیسلا کے درمیان 4.3 ارب ڈالر کا بیٹری فراہمی معاہدہ
  • وزیراعظم سے ورلڈ اکنامک فورم کی منیجنگ ڈائریکٹر کی اہم ملاقات 
  • گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے کرم چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے نمائندہ وفدکی ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف سے ورلڈ اکنامک فورم کی مینیجنگ ڈائریکٹر کی ملاقات، اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پالیسی ریٹ میں 500 بیسس پوائنٹس کی فوری کمی صنعتی بحالی اور روزگار بڑھانے کے لیے ناگزیر؛ ایف پی سی سی آئی، پاکستان بزنس فورم
  • انصاف کی فراہمی کاعزم